سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا ہے کہ CSIR مرکزی انتظام والے علاقہ لداخ کے ساتھ مل کر لداخ میں آنے والے موسم بہار سے سی بکتھورن بیری، جسے لیہہ بیری بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی تجارتی کاشتکاری شروع کرے گا


ایل جی لداخ، جناب آر کے ماتھر نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے لداخ سے متعلق ترقیاتی اور انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا

مقامی صنعت کاروں کو سی بکتھورن پلانٹ سے تقریبا سو کے قریب پیداوار کی کاشتکاری ، پروسیسنگ اور مارکٹنگ کے ذریعہ منافع بخش روزگار مہیا کرائے جائیں گے:جتیندر سنگھ

وزیر موصوف نے کہا کہ سی بکتھورن اشیاء مثلا جام ، جوس، جڑی بوٹیوں کی چائے، وٹامن سی سپلمنٹ صحت بخش مشروبات، کریم، تیل اور صابن لداخ کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع مہیا کرے گی

Posted On: 03 NOV 2021 5:23PM by PIB Delhi

لفٹیننٹ گورنر لداخ آر کے ماتھر نے آج مرکزی وزیر مملکت (آزادچارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، وزیر مملکت(آزاد چارج) برائے ارضیاتی علوم، وزیر مملکت پی ایم او، عملے، شکایات عامہ اور پنشن، وزیر مملکت اور خلا ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (CSIR) کا لیہہ بیری کو فروغ دینے پر شکریہ ادا کیا جو ٹھنڈے ریگستان کی مخصوص خوراک ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر صنعتکاری اور خود روزگار کا وسیلہ ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مئی 2018 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے لداخ کے دورے کا ذکر کیا جب وزیر اعظم نے سی بکتھورن عرف لیہہ بیری کی بڑے پیمانے پر کاشت کا مشورہ دیا تھا۔

انتظام والے علاقے کے لئے یہ زرعی وہاں کے اقتصادی منظرنامے میں کایا پلٹ لاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آٹھویں صدی عیسوی کے تبتی ادب میں اس کے طبی فوائد کا ذکر ملتا ہے۔ وزیر موصوف کو لفٹیننٹ گورنر نے مطلع کیا کہ یہ عمل تکسید کو روکنے والے عوامل سے بھرپور ہونے کے سبب بہت اونچائی پر تعینات مسلح افواج کے جوانوں کے لئے بھی بہت مفید ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایل جی کو بتایا کہ CSIR یوٹی لداخ کی حکومت کے اشتراک سے لداخ میں آنے والے موسم بہار میں سی بکتھورن کی تجارتی کاشت شروع کرے گا ۔ انھوں نے کہا کہ CSIR مقامی کسانوں اور اپنی مدد آپ گروپوں کے ذریعہ استعمال کے لئے فصل کی کٹائی کی مشنری تیار کرے گی کیونکہ فی الحال جنگلی سی بکتھورن پلانٹ سے صرف دس فیصد بیری ہی نکالی جاسکتی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مقامی صنعت کاروں کو سی بکتھورن پلانٹ کی تقریبا سو اشیاء مثلا جام، جوس، جڑی بوٹیوں کی چائے، وٹامن سی سپلمنٹ، صحت بخش مشروبات ، کریم ، تیل اور صابن وغیرہ کے لئے کاشت پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کے ذریعہ فائدہ مند روزگار مہیا کرایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ وقت مدافعت کو مضبوط کرنے والی یہ قدرتی بیری نہ صرف ہندوستان میں مقبول ہورہی ہے بلکہ اس کی طبی افادیت کے سبب غیر ملکوں میں بھی اس کی زبردست مانگ ہے۔ وزیر موصوف نے مطلع کیا کہ لداخ کے مقامی روایتی امچی طریقہ علاج میں بھی سی بکتھورن کے طبی فوائد کو انتہائی اہمیت دی گئی تھی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ماتھر کو بتایا کہ چونکہ  لداخ بنیادی طور پر جانوروں پر مبنی معیشت ہے اس لئے سی ایس آئی آر کے سینئر سائنس دانوں کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم پشمینہ بکریوں، بھیڑوں اور یاک کے لئے زنک فورٹیفیکیشن پروجیکٹ کا جائزہ لینے کیلئے جلد ہی لداخ کا دورہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر شمسی توانائی سے جوڑ کر زیرو نیٹ انرجی پروگرام میں وارمنگ اور کولنگ سسٹم کے لئے ایک جیو تھرمل انرجی پروجیکٹ شروع کرنے پر غور کر رہا ہے۔

لداخ  کے لفٹیننٹ گورنر آر کے ماتھر نے آزادی کے بعد پہلی بار لیہہ میں سول سروس امتحان کے انعقاد کے لئے خصوصی مرکز کی منظوری دینے پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سول سروسز (ابتدائی) امتحان اس سال 10 اکتوبر کو کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حال ہی میں تشکیل دی گئی قومی بھرتی ایجنسی کے ذریعے منصوبہ بند مشترکہ اہلیتی امتحان میں بالترتیب لیہہ اور کرگل کے اضلاع میں ایک ایک سنٹر بھی ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ 2022 کے اوائل سے سرکاری شعبے میں ملازمتوں کے لئے اسکرین/شارٹ لسٹ امیدواروں کی خاطر ملک بھر میں ایک مشترکہ اہلیتی امتحان (سی ای ٹی) کا اہتمام کیا جائے گا۔ جس کے لیے سرِ دست  اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی)، ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈز (آر آر بی) اور انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ پرسنل سلیکشن (آئی بی پی ایس) کے ذریعے بھرتی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف گورننس رُخی اصلاحات ہیں بلکہ دور افتادہ اور دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے ملازمت کے خواہشمند نوجوانوں کے لئے ایک بہت بڑی سماجی اصلاح ہے۔

****

 

U.No:12516

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1769292) Visitor Counter : 187