نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے فلم سازوں سے تشدد اور فحاشی کی منظرکشی سے اجتناب کرنے کی اپیل کی


فلم سماجی، اصولی اور اخلاقی پیغامات کی حامل ہونی چاہئے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے فلمی صنعت کو ایسا کوئی کام نہ کرنے کا مشورہ دیا جس سے ہماری ثقافت اور روایات کمزور ہوں

فلمیں ہماری سب سے اہم ثقافتی برآمدات میں شامل ہیں: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے دادا صاحب پھالکے ایوارڈ فاتح، جناب رجنی کانت اور دیگر قومی ایوارڈس فاتحین کو مبارکباد پیش کی

Posted On: 25 OCT 2021 3:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 25 اکتوبر 2021:

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج فلم سازوں کو فلموں میں تشدد، فحاشی اور بے شرمی کی منظرکشی سے اجتناب کرنے کی اپیل کی۔

مشہور اداکار جناب رجنی کانت کو مقتدر دادا صاحب پھالکے ایوارڈ اور مختلف زبانوں  کے سنیما اداکاروں کو قومی ایوارڈس پیش کرنے کے بعد نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ فلم ایک ایسی گاڑی کی طرح ہونی چاہئے جس میں سماجی، اصولی اور اخلاقی پیغام جیسے اعلیٰ مقاصد شامل ہوں۔ انہو نے مزید کہا کہ، ’’اس کے علاوہ، فلموں میں تشدد دکھانے سے پرہیز کیا جانا چاہئے اور ان میں سماجی برائیوں کے تئیں سما ج کی ناپسندیدگی کا اظہار ہونا چاہئے۔‘‘

اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ ایک اچھی فلم میں دلوں اور اذہان کو چھونے کی طاقت ہوتی ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ سنیما دنیا میں سب سے سستی تفریح ہے ۔ انہوں نے فلم سازوں اور فن کاروں سے سنیما کو عوام، سماج اور قوم کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کرنے کی اپیل کی۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سنیما کو مثبت طرز فکر اور خوشیوں کو عام کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ، ’’ تجربہ ہمیں یہ بتاتا ہے کہ پیغام کی حامل ایک فلم کی اپیل دیرپا ہوتی ہے۔‘‘ تفریح کے علاوہ ، سنیما میں بصیرت فراہم کرنے کی بھی قوت ہوتی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے فلمی صنعت کو ایسا کوئی کام نہ کرنے کا مشورہ دیا جس سے ہماری عظیم ثقافت، روایات، اقدار اور ہماری عظیم تہذیب کی اخلاقی اقدار کمزور ہوں۔ بھارتی فلمیں دنیا بھر میں فلمی ناظرین کے لئے اہم پیغام لے کر جاتی ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ان فلموں کو باہری دنیا کے لئے ’ہندوستانیت‘ اور ’بھارتیتہ‘ کی ایک سرسری تصویر پیش کرنا چاہئے اور ساتھ ہی ثقافتی سفارت کاری کی دنیا میں بااثر سفیر بننا چاہئے۔

دنیا میں فلموں کے سب سے بڑے پروڈیوسر ہونے کے ناطے بھارت کی سافٹ پاور کا حوالہ دیتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ہماری فلمیں جاپان اور مصر، چین، ریاست ہائے متحدہ امریکہ، روس، مشرق وسطی اور آسٹریلیا سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں دیکھا اور پسند کیا جا تا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’’فلمیں ہماری ازحد اہم ثقافتی برآمدات ہونے کے علاوہ عالمی بھارتی برادری اور اندرونِ ملک عوام کی زندگی کے درمیان کلیدی رابطہ کار کی حیثیت کی حامل ہیں۔‘‘

اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ سنیما جغرافیائی یا مذہبی سرحدوں سے آزاد ہے اور اس کی زبان آفاقی ہے، انہوں نے کہا کہ قومی ایوارڈس نہ صرف بھارتی فلمی صنعت میں موجود صلاحیت کو اجاگرکرتے ہیں بلکہ اس کی دولت اور گوناگونیت کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلی کی حقیقت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے فلمی برادری سے قدرت کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دینے کے لئے کہا۔

اس سال کا دادا صاحب پھالکےایوارڈ جیتنے کے لئے جناب رجنی کانت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نامور اداکار کے بے مثال انداز اور اداکاری کی مہارت نے حقیقت میں بھارتی فلمی صنعت کو ایک نیا زاویہ پیش کیا۔ مندرو مدیچو،شیوجی: دی باس، وائے تھنیلے، بیروی جیسی فلموں میں ان کی ناقابل فراموش اداکاری کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تھلائیور فنکاری کے اظہار اور عوامی اپیل کےدرمیان ایک توازن کی علامت ہیں ، اور تمام نوجوان فلم ساز بھی اس طرح کی کوشش کرتے ہوئے اچھا کام کر سکتے ہیں۔

سکم کو سب سے بہتر فلم دوست ریاست کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اس تقریب میں اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر، اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت جناب ایس مروگن، اطلاعات  و نشریات کی وزارت کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا، فیچر فلمز جیوری کے صدر جناب  این چندرا، غیر فیچر فلمز جیوری کے صدر جناب ارون چڈھا اور دیگر معزز حضرات موجود تھے۔

********

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. NO. 12181



(Release ID: 1766392) Visitor Counter : 219