ٹیکسٹائلز کی وزارت

جناب پیوش گوئل نے ترمیمی تکنالوجی جدید کاری فنڈ اسکیم (اے ٹی یو ایف ایس) کا جائزہ لیا


وبائی مرض کے دورِ عروج یعنی مالی برس 2020۔21 کے دوران بھی اے ٹی یو ایف ایس (ترمیمی تکنالوجی جدید کاری فنڈ اسکیم) کے تحت 61 فیصد دعوؤں کا نپٹارا کیا گیا

ترمیمی تکنالوجی جدید کاری فنڈ اسکیم کاروبار کرنا آسان بناکر، برآمدات کو تقویت بہم پہنچاکر اور روزگار کو فروغ دے کر بھارتی کپڑے کی صنعت کی حوصلہ افزائی کرے گی

اے ٹی یو ایف ایس سے متعلق کپڑا صنعت کی پانچویں بین وزارتی اسٹیرنگ کمیٹی کی  میٹنگ منعقد کی گئی

Posted On: 24 OCT 2021 4:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 24 اکتوبر 2021:

کپڑے کی صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل اور کپڑے کی صنعت کی وزیر مملکت درشنا وکرم جردوش نے کپڑے کی صنعت کی وزارت کے ذریعہ منعقدہ پانچویں بین وزارت اسٹیرنگ کمیٹی (آئی ایم ایس سی) کی میٹنگ میں مختلف وزارتوں، محکموں، کپڑا صنعت سے وابستہ اداروں اور بینکوں وغیرہ کے ساتھ ترمیمی تکنالوجی جدید کاری فنڈ اسکیم (اے ٹی یو ایف ایس) کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کاروبار کو آسان بناکر، برآمدات کو تقویت بہم پہنچا کر، اور روزگار کو فروغ دے کر بھارتی کپڑا صنعت کی حوصلہ افزائی کرنے کے مقصد سے ترمیمی تکنالوجی جدیدکاری فنڈ اسکیم کا جائزہ لیا۔ اس اسکیم کے نفاذ کو سہل بنانے کے مدنظر بین وزارتی اسٹیرنگ کمیٹی (آئی ایم ایس سی) کی سہ ماہی میٹنگ کے انعقاد کے لئے وقت کا تعین کرنے کے علاوہ، زیر التوا مسائل کو حل کرنے اور آگے کی راہ سے متعلق کیے گئے چند اہم فیصلوں میں شامل ہیں:

  • دعویٰ کی گئی مشینری کی ادائیگی  کے ثبوت سے متعلق بینک سے متعدد دستاوزیرات کے بجائے صرف ایک سند منظور کرکے ضوابط کی تعمیل کے بوجھ میں کمی لانا۔
  • کمپنیوں کے گروپ کے مالیے کے معاملات سے متعلق  جی آر کو منطقی بنانا
  • اے ٹی یو ایف ایس کے قیام کے بعد سے مخصوص کڑھائی مشینوں پر غور
  • 23 مارچ 2021 اور 22 اکتوبر 2021 (کووِڈ کی دوسری لہر کی مدت) کے دوران کی کٹ آف تاریخوں والے معاملات کے علاوہ 1795 زیرالتوا معاملات کو یو آئی ڈی سے متعلق ٹیکسٹائل کمشنر/آئی ٹی یو ایف ایس کے دفتر میں 90 دنوں (یعنی اکائیوں اور بینکوں کے لئے مجموعی مدت) کے اندر جمع کرنے کی معینہ مدت میں رعایت حاصل کرکے کپڑا صنعت کو سہولت فراہم کرنا۔
  • کووِڈ۔19 کے بعد کے دور میں جے آئی ٹی سے متعلق درخواست جمع کرنے کی آخری تاریخ والی اکائیوں کے علاوہ 814 اکائیوں کو جے آئی ٹی سے متعلق درخواست جمع کرانے میں رعایت۔

کپڑے کی صنعت کی وزارت مشترکہ معائنہ کو سبسڈی کے سپورٹ سائز سے جوڑنے کے لئے ایک متوازن نقطہ نظر کا استعمال کرکے مشترکہ معائنہ سے مستعلق عمل کو سہل بنائے گی، جوکہ موجودہ صد فیصد کے بجائے 50 لاکھ روپئے سے کم والے بریکٹ پر بوجھ کو کم کرے گا۔

سکریٹری (ٹیکسٹائل) اور ٹیکسٹائل کمشنر مشینری مینوفیکچرر حضرات امدادی آلات/ اسپیئر پارٹس مینوفیکچررس کو فہرست بند کرنے کے عمل کو سہل بنانے کے طور طریقوں پر غورو خوض کریں گے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، جناب پیوش گوئل نے کہا کہ کووِڈ۔19 وبائی مرض کے دوران آنے والی رکاؤٹوں کے باوجود، کپڑے کی صنعت کی وزارت اور ٹیکسٹائل کمشنر  کے دفتر نے پالیسی سے متعلق رکاؤٹوں کو دور کرنے اور دعوؤں کے نپٹارے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بینک ضمانت کے لئے جاری کردہ جزوی سبسڈی حاصل کرنے کا آپشن متعارف کراتے ہوئے صنعت میں لکویڈٹی کے بہاؤ کو کم کرنے کے لئے خصوصی قدم متعارف کرایا گیا تھا۔

انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اے ٹی یو ایف ایس کے قیام کے بعد سے اس کے تحت نمٹائے گئے مجموعی دعوؤں میں تقریباً 61فیصد دعوؤں کا نپٹارا وبائی مرض کی مدت یعنی مالی برس 2020۔21 کے دوران کیا گیا۔مرکزی وزیر نے یہ بھی سجھاؤ دیا کہ کپڑے کی صنعت کی وزارت اور ٹیکسٹائل کمشنر کو فزیکل تصدیق سے متعلق نظام کی جگہ ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے خودکار تصدیق کے طریقے کے لیے کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ فزیکل انسپیکشن کی جگہ اکائیوں کے سیلف سرٹیفکیشن اور ٹیکسٹائل کمشنر کے دفتر کے ذریعہ بے ترتیب تصدیق کی شرط پر غور کیا جا سکتا ہے۔

اے ٹی یو ایف ایس کا پس منظر

کپڑے کی صنعت کی وزارت کپڑے کی صنعت کی جدید کاری اور اس سے متعلق تکنالوجی جدیدکاری ، کاروبار کرنا آسان بنانے، روزگار پیدا کرنے اور برآمدات کو فروغ دینے کے مقصد سے ایک کریڈٹ سے مربوط سبسڈی  اسکیم کے طور پر 1999 میں تکنالوجی جدید کاری فنڈ اسکیم (ٹی یو ایف ایس) کی شروعات کی تھی۔تب سے، اس اسکیم کو مختلف صورتوں میں نافذکیا گیا ہے۔

موجودہ دور میں جاری اے ٹی یو ایف ایس کو 2016 میں منظورکیا گیا اور ویب  پر مبنی آئی ٹی یو ایف ایس کے توسط سے نافذ کیا گیا۔ فزیکل تصدیق کے بعد کپڑا صنعت کے ذریعہ قائم شدہ مشینری کو سرمایہ کاری سے متعلق سبسڈی فراہم کی جاتی ہے۔

اے ٹی یو ایف ایس کو 2015۔16 سے لے کر 2021۔22 کی مدت کے لئے 17822 کروڑ روپئے کی تخصیص (ٹی یو ایف ایس کی سابقہ صورتوں کی عہد بستہ واجبات کے لئے 12671 کروڑ روپئے اور اے ٹی یو ایف ایس کے تحت نئے معاملات کے لئے 5151 کروڑ روپئے) کے ساتھ منظوری دی گئی تھی۔

تکنیکی مشاورتی اور نگراں کمیٹی (ٹی اے ایم سی) اور بین وزارتی اسٹیرنگ کمیٹی (آئی ایم ایس سی) کے ذریعہ دو مرحلوں کے حامل نگرانی کے نظام کے ساتھ اس اسکیم کا انتظام و انصرا کیا جا رہا ہے۔ اے ٹی یو ایف ایس کو ویب پر مبنی پلیٹ فارم، آئی ٹی یو ایف ایس کے توسط سے نافذ کیا جاتا ہے۔

سال 2018 میں اس اسکیم کے رہنما خطوط میں کی گئی ترمیم اور اس سے متعلق طریقہ کار کو مزید سہل بنانے  کے نتیجے میں اس اسکیم کے تحت سبسڈی حاصل کرنے کے عمل کو مزید آسان بنایا ہے۔

سال 2019 میں، آئی ایم ایس سی نے اس اسکیم کے پچھلے ورژنس (ایم ٹی یو ایف ایس، آر ٹی یو ایف ایس اور آر آر ٹی یو ایف ایس) کے تحت عہد بستہ واجبات جاری کرنے سے قبل مشینری کی فزیکل تصدیق اور سبسڈی کا حساب کتاب شروع کرنے کا فیصلہ کیا ۔

 

********

 

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. NO. 12153



(Release ID: 1766213) Visitor Counter : 169


Read this release in: English , Hindi , Punjabi