زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

’’زرعی اسٹارٹ اپس میں خواتین: سپلائی چین انتظام کاری کے ساتھ قدروقیمت میں اضافہ‘‘ کے موضوع پر ویبنار


’’ترقی پذیر خواتین کاشتکار وں اور زرعی صنعت کار وں کی کامیابی کی داستانوں‘‘پر ای ۔کتاب کا اجراء کیا گیا
خواتین کاشتکار ایف پی او سے انقلابی طور پر مستفید  ہوں گی: جناب کیلاش چودھری

جناب کیلاش چودھری کا کہنا ہے کہ خواتین خوراک سلامتی اور مقامی زرعی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں فیصلہ کن کرادار ادا کرتی ہیں

حکومت مختلف اسکیموں/پروگراموں کے تحت خواتین کے لئے فنڈس مختص کرکے ’زراعت میں صنفی مساوات کو عام کرنے‘ کے ایجنڈے کو فروغ دیتی ہے

Posted On: 22 OCT 2021 5:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 22 اکتوبر 2021:

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے محکمے نے مہیلا کسان دیوس 2021 منانے کے لئے منعقد کیے جا رہے پروگراموں کے سلسلے کے طور پر ’’زرعی اسٹارٹ اپس میں خواتین: سپلائی چین انتظام کاری کے ساتھ قدروقیمت میں اضافہ‘‘ کے موضوع پر آج ایک ویبنار کا اہتمام کیا۔ یہ ویبنار مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر کی رہنمائی اور زراعت و کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری کی موجودگی میں منعقد کیا گیا۔ ویبنار کے دوران، جناب چودھری نے آزادی کے 75 برس مکمل ہونے کے موقع پر ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ منانے کے سلسلے کے تحت 75 ترقی پذیر خواتین کاشتکاروں اور خواتین صنعت کاروں کی کامیابی کی داستانوں کو بیان کرنے والی ایک ای۔کتاب کا بھی اجراء کیا۔

ویبنار کا آغاز کرتے ہوئے، جناب کیلاش چودھری نے کہا کہ زراعت کی ترقی میں خواتین کے تعاون میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ خوراک سلامتی کو یقینی بنانے اور مقامی زرعی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں خواتین نے ایک فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کے ویژن کے تحت، حکومت ہند  خواتین کو زرعی ترقی کے قومی دھارے میں لاکر انہیں ترجیح دینے کے لئے پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی آزادی کے بعد خواتین کا کردار محض زراعت تک ہی محدود نہیں رہا ہے،بلکہ ان کا تعاون دفاع، خلاء، انتظامیہ، کھیل وغیرہ سمیت تمام شعبوں میں نظر آیا ہے۔ یہ دیکھ کر کافی اطمیان اور فخر محسوس ہوتا ہے کہ خواتین آتم نربھر بھارت میں اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کر رہی ہیں اور کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ زرعی پیداواری اداروں کی تشکیل سے خواتین کاشتکاروں کو انقلابی طور پر فائدہ حاصل ہوگا۔

زرعی اسٹارٹ اپس میں خواتین پر منعقدہ ویبنار میں زرعی کاروبار میں خواتین صنعت کاروں؛ بھارت میں زرعی اسٹارٹ اپس کو تعاون فراہم کرنے کے لئے حکمت عملی اور اسکیمیں؛ کاروباری شکل دینے کے لئے اسٹارٹ اپس کو تکنالوجی کی منتقلی؛ ویلیو چین انتظام کاری اور زرعی اسٹارٹ اپس صنعت کاروں کے سامنے آنے والی چنوتیوں پر زور دیا گیا تھا۔ زرعی شعبہ معاشی طور پر سرگرم خواتین میں سے 80 فیصد کو تعاون فراہم کرتا ہے؛ ان میں 33 فصد زرعی مزدور قوت اور 48 فیصد آزاد پیشہ کاشتکار شامل ہیں۔

فصل کی کٹائی سے قبل، فصل کی کٹائی کے بعد کے عمل، پیکجنگ، مارکیٹنگ سمیت ویلیو چین کے پروڈکشن کی تمام سطحوں پر خواتین کے غلبے کے ساتھ زراعت میں پیداواریت میں اضافے کے لئے، مخصوص صنفی تدابیر اختیار کرنا مناسب ہے۔ حکومت نے مختلف اسکیموں/ پروگراموں اور ترقی سے متعلق  تدابیر کے تحت خواتین کے لئے فنڈس کی تخصیص؛ مختلف پروگراموں کے تمام مستفیدین پر مبنی عناصر کے فوائد کو خواتین تک پہنچانے میں مدد کرنے کے لئے ’خواتین کی حمایت والے اقدامات‘ کی پیشکش کے ذریعہ ’زراعت میں صنفی مساوات کو عام کرنے‘ کے ایجنڈے کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔ خواتین سیلف ہیلپ گروپوں (ایس ایچ جی)، خواتین کی تنظیموں اور خواتین زرعی پیداواری اداروں کا قیام؛ صلاحیت سازی اقدامات؛ انہیں مائکرو کریڈٹ کے ساتھ مربوط کرنا، اطلاعات تک ان کی رسائی میں اضافہ کرنے اور مختلف سطحوں پر فیصلہ لینے والی تنظیموں میں ان کی نمائندگی کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

پروگرام میں سینئر اور درمیانہ سطح کے افسران، خواتین کاشتکاروں اور زرعی صنعت کاروں اور مختلف تربیتی اداروں کے افراد نے حصہ لیا۔ اس موقع پر مختلف ریاستوں سے تشریف لائیں کامیاب خواتین صنعت کاروں نے بھی اپنے خیالات و تجربات ساجھا کیے۔


********

 

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. NO. 12114



(Release ID: 1765884) Visitor Counter : 127


Read this release in: Telugu , Hindi , English