وزارت دفاع
بحریہ کمانڈرز کانفرنس2021/02-اختتام پذیر
Posted On:
21 OCT 2021 5:30PM by PIB Delhi
نئی دہلی:21اکتوبر،2021۔بحریہ کمانڈرز کانفرنس جو 18 اکتوبر 2021 کو شروع ہوئی تھی، چار دن کی نتیجہ خیز بات چیت کے بعد آج ختم ہوگئی۔
معزز رکشا منتری نے 18 اکتوبر2021 کو بحریہ کے کمانڈروں سے خطاب کیا اور ہندوستانی بحریہ کے مردوں اور خواتین کی پیشہ ورانہ مہارت اور اعلی آپریشنل رفتار کو برقرار رکھنے اور قوم کے سمندری مفادات کی حفاظت کے لیے ان کے لگن کی تعریف کی۔ انہوں نے ہندوستان کے سمندری کردار اور جیو اسٹریٹجک محل وقوع کی اہمیت کو اجاگر کیا جو کہ جڑواں عوامل ہیں جنہوں نے بطور قوم ہماری ترقی اور تہذیب کے طور پر ارتقاء میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مزید برآں انہوں نے قومی ترقی کے لیے سمندروں پر ہمارے بڑھتے ہوئے انحصار اور دنیا کے ساتھ فعال مصروفیت کی وجہ سے مضبوط بحریہ کی ضرورت پر زور دیا۔ رکشا منتری نے بحریہ کی تعریف کی کہ وہ بحر ہند خطے (آئی او آر) میں نظر آنے والی, قابل اعتماد اور جوابدہ موجودگی قائم کرکے قوم کی توقعات پر پورا اترتی ہے۔
انہوں نے مشن ساگر کے ایک حصے کے طور پر جنوبی مغربی بحر ہند کے خطے کے ممالک کو طبی امداد فراہم کرنے، جو کہ خطے میں سبھی کے لئے سیکورٹی اور ترقی کے لئے وزیر اعظم کی اپیل کے عین مطابق ہے۔ قدرتی آفات کے تناظر میں مختلف ایچ اے ڈی آر کارروائیوں کو انجام دینے اور کووڈ 19 کی دوسری لہر کے دوران شہری آبادی کو مدد فراہم کرنے کے لئے بھارتی بحریہ کی تعریف کی۔
معزز وزیر دفاع نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ ہندوستانی بحریہ نے جدید کاری بجٹ کا دو تہائی سے زیادہ حصہ گزشتہ پانچ سالوں میں مقامی خریداری پر خرچ کیا ہے اور بحریہ کے ذریعے آرڈر دیے گئے41 جہازوں اور آبدوزوں میں سے 39 بھارتی شپ یارڈز سے ہیں، جو کہ آتم نربھر بھارت' کے لیے بحریہ کے عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے بھارتی بحریہ پر زور دیا کہ وہ اب تک حاصل کی گئی رفتار کو برقرار رکھے اور یقین دلایا کہ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اس کو مہلک حملے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مزید طاقت فراہم کریں گے۔ معزز وزیر دفاع نے اس بات پر بھی زور دیا کہ P75(1) پروجیکٹ سب سے بڑے 'میک ان انڈیا' پراجیکٹس میں سے ایک ہوگا اور چیلنجوں بشمول کووڈ سے متعلقہ ناممکنات پر قابو پاکر اندرون ملک تیار کردہ ڈیزائن اور تعمیر کردہ طیارہ بردار 'وکرانت' کے پہلے سے ہی کامیاب آزمائش کرنے پر بھارتی بحریہ کی تعریف کی۔ مزید برآں وزیر دفاع نے بحری سفارتکاری کو تقویت دینے کے لیے تربیت کو ایک موثر وسیلہ کے طور پر بھی اجاگر کیا اور چار دہائیوں سے زائد عرصے سے ہندوستان میں غیر ملکی اہلکاروں کو تربیت فراہم کرنے میں بحریہ کی تعریف کی۔ علاوہ ازیں بغیر پائلٹ کے نظام میں دنیا بھر میں ترقی پذیر تکنیکی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کانفرنس کے دوران معزز وزیر دفاع ا نے بھارتی بحریہ کے لیے ایک مربوط بغیر پائلٹ والا روڈ میپ بھی جاری کیا۔
کمانڈروں نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ایئر سٹاف کے ساتھ بات چیت کی اور علاقائی سلامتی کے ابھرتے ہوئے حالات کے پیش نظر سہ فریقی تعاون کو بڑھانے کے طریقوں سمیت وسیع مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرمبیر سنگھ نے بحریہ کے کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے حملہ کے لیے تیاری، صلاحیت میں اضافہ، بحری فورس کے طور پر ساکھ، حفاظت، دیکھ بھال، آپریشنل لاجسٹک فلسفے، بنیادی ڈھانچے کی تیاری اور انسانی وسائل کے بندوبست سے متعلق متعدد اہم امور پر گفتگو کی۔
انہوں نے موجودہ سیکورٹی کی صورتحال اور بحر ہند خطے (آئی او آر) کے متنازع ماحول میں بھارتی بحریہ کے بڑھتے ہوئے مینڈیٹ پر بھی توجہ مبذول کرائی۔ کمانڈروں نے نتائج کو بہتر بنانے اور دستیاب وسائل کے لفافے کے اندر آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کے طریقوں پر غور کیا۔ تمام پہلوؤں جیسے آپریشن، حصول، بنیادی ڈھانچہ، دیکھ بھال، لاجسٹکس، انسانی وسائل کے بندوبست اور ٹریننگ جیسے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
یہ بھارتی بحریہ کے آپریشنل اثاثوں پر مقدم رکھنے کے ساتھ ساتھ بحریہ کے کمانڈروں کی کانفرنس کے موضوعات تھے۔
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 12082
(Release ID: 1765640)
Visitor Counter : 186