وزارت سیاحت

وزیرسیاحت نے کشی نگر میں ‘بودھ سرکٹ میں  سیاحت- ا یک قدم آگے’ موضوع پر دوروزہ کانفرنس کا افتتاح کیا


قومی سیاحتی پالیسی پر غور خوض جاری ہے اوربہت جلد اسے حتمی شکل دے دی جائے گی:جناب جی کشن ریڈی

Posted On: 20 OCT 2021 7:06PM by PIB Delhi

اہم خصوصیات

  • شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر  جناب جیوترآدتیہ سندھیا، ثقافت کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال، شہری ہوا بازی کے  وزیر مملکت (ریٹائرڈ) جناب وی کے سنگھ  اور ثقافت کی وزیر مملکت محترمہ میناکشی لیکھی بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
  • دوروزہ کانفرنس میں  ایسے سیشن ہوں گے جو بودھ مذہب کو تفصیل کے ساتھ نمایاں کریں گے۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے افتتاح کیا،اترپردیش کے کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے افتتاح کے موقع پر ، وزارت سیاحت نے  20 اور 21 اکتوبر 2021 کو  کشی نگر میں ‘بودھ سرکٹ میں  سیاحت- ایک قدم آگے’ موضوع پر  دوروزہ کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔ کانفرنس کا افتتاح سیاحت ، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی کے ذریعہ  شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب جیوتیرآدتیہ سندھیا، ثقافت کے وزیر مملکت جناب رام میگھوال ، شہری ہوابازی کے وزیر مملکت  (ریٹائرڈ) جناب وی کے سنگھ اور  امورخارجہ اور ثقافت کی وزیرمملکت  محترمہ میناکشی لیکھی  کی موجودگی میں کیا گیا ۔اس موقع پرسکریٹری سیاحت ، بھارت سرکار جناب اروند سنگھ، وزارت سیاحت کے  ڈائریکٹر جنرل  جناب جی کے وی راؤ اور وزارت کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ افتتاحی تقریب کے بعد ،سیاحت سے وابستہ لوگوں، صحافیوں وغیرہ کے ساتھ ایک مکالمہ سیشن منعقد کیا گیا، جس کے نتیجہ کے طور پر سیاحت سے وابستہ لوگوں کےساتھ ساتھ وزراء سے بھی کئی قیمتی تجاویز سامنے آئیں۔

 

 

اپنے خطاب کے دوران وزیر سیاحت جناب جی کشن ریڈی نے کشی نگر، شراوستی اور کپل وستو کے آس پاس بودھ سرکٹ کے بارے میں بتایا جسے  سودیش  درشن منصوبہ کے ایک حصہ کی شکل میں فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ملک کے دیگر حصوں جیسے مدھیہ پردیش، بہار، گجرات اور آندھراپردیش میں شروع کئے گئے کئی بودھ سرکٹ منصوبوں کے بارے میں بھی بتایا جو جلد ہی پورے ہونے والے ہیں۔ مرکزی وزیر نے بھارت میں  سینٹرل یونیورٹی آف تبتی اسٹڈیز، سارناتھ، سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف بدھسٹ اسٹڈیز، لیہ، نونالندا مہاوہار، نالندا، بہار اور سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین کلچراسٹڈیز، اروناچل پردیش جیسے مختلف اہم مقامات کے ذریعہ بودھ دھرم پر  کورسیز کے فروغ کے لئے دی جارہی ترجیح کے بارے میں بھی بتایا۔

 

 

وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ کی گئی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب ر یڈی نے کہا ‘‘ ہمارے وزیراعظم نے بودھ ملکوں کے ساتھ  بھارت کے رشتوں کو مضبوط کرنے کے لئے اسے اپنے فرائض  کے طور پر  لیا ہے اور کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح اس سمت میں ایک اور قدم ہے جو بھگوان بودھ سے وابستہ  اس  مقدس مقام  کی یاترا کرنے کے لئے دنیا بھر کے بودھ بھکشوؤں اور تیرتھ یاتریوں کو سہولت فراہم کرے گا’’۔

 

 

جناب ریڈی نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ ان شعبوں میں سے ا یک ہے جو کووڈ وبا سے سب سے پہلے اوربری طرح متاثر ہوا، حالانکہ خاص طور سے پہاڑی ریاستوں میں  احیا کے اشارے انتہائی حوصلہ افزا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت سیاحت نے بنیاد ڈھانچے سے متعلق  اور زیادہ اقدامات پر توجہ مرکوز کرنا شروع کردیا ہے ۔ جناب ریڈی نے کہا کہ سیاحت سے متعلق فریقوں کو راحت کام کرنے کے لئے ایک قرض اسکیم کو حتمی شکل دی گئی اور اسے شائع کیا گیا ہے جس کے تحت  منظور شدہ ٹورآپریٹر 10 لاکھ روپئے تک کے قرض کے  اہل ہیں ۔ منظور شدہ گائڈ  ( مقامی سطح کے گائڈ کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کے ذریعہ منظورشدہ گائڈ )  بھی اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپئے کے قرض کے لئے اہل ہوں گے۔ جناب ریڈی نے یہ بھی بتایا کہ  ایک جامع قومی سیاحتی پالیسی پر غور و خوض کیا جارہا ہے اور اسے جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے سیاحت سے متعلق فریقوں کی مجموعی منزل کے طور پر بھارت کی برانڈ شبیہ قائم کرنے میں حصہ لینے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔

 

 

شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر  جناب جیوترآدتیہ  ایم سندھیا نے ملک کی معیشت کو  پھر سے پٹری پر لانے میں شہری ہوابازی کے محکمہ صحت کی اہمیت کے بارے میں بات چیت کی ۔ جناب سندھیا نے سماج کے ہر طبقے کےلئے آر سی ایس  اڑان جیسی  اسکیموں کے توسط سے  فلائٹ کنکٹویٹی ج یسی سہولیات  کی یکساں تقسیم کے وزیراعظم نریندر مودی کے نظریہ پر زور دیا۔ جناب سندھیا نے اس حقیقت کے بارے میں  اعداد وشمار  سے متعلق شواہد بھی دیئے کہ شہری ہوابازی اور محکمہ سیاحت میں  روزگار ملٹی پلائراثرات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہری ہوابازی کی وزارت کم فاصلے والی منزلوں تک  پرواز کی بہتر رسائی کو  سہل بنانے کے لئے ایک مہم چلا رہی ہے۔

بھارت میں بھگوان بودھ کی حیات سے  وابستہ کئی اہم مقامات کے ساتھ ایک متمول قدیم بودھ وراثت  ہے۔ بودھ کی بھومی  ۔ بھارت میں  دنیا بھر کے  بدھ پیروکاروں/ عالم کو  راغب کرنے کی زبردست صلاحیت ہے۔ بھارتیہ بودھ وراثت دنیا بھر میں بودھ دھرم کے  پیرو کاروں کے لئے  اہم   تیرتھ مقاما ت میں سے ایک ہے۔ بھگوان بدھ نے کشی نگر میں مہاپری نروان حاصل کیا جو  بھارت کے سب سے اہم آثار قدیمہ مقامات میں سے ایک ہے۔ کشی نگر میں  اہم سیاحتی مقامات میں  بودھوں کے لئے سب سے مقدس مندروں میں سے ایک قدیم مہاپری نروان مندر، رام بھر استوپ، کشی نگر میوزیم، سوریہ مندر، نروان استوپ، مٹھ کوارتیرتھ، واٹ تھائی مندر، چینی مندر، جاپانی مندر وغیرہ شا مل ہیں۔

کشی نگر میں  بین الاقوامی ہوائی اڈا سیاحت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بودھ ملکوں سے تیرتھ یاترا کو بھی  بڑھاوا دے گا کیو ں کہ بڑی تعداد میں بھگوان بدھ کے پیروکار  بدھ کے پری نروان مقام (وہ جگہ جہاں بدھ نے آخری سانس لی تھی) کے  طور پر مشہور اس ا ہم مقام کی یاترا کرسکیں گے۔  اس جدید ہوائی اڈے کے فنکشنل ہونے اور بین الاقوامی پروازوں کو سنبھالنے کے لئے تیار ہونے کے بعد کشی نگر کے  لئےسیاحت کے مواقع میں کافی اضافہ ہونے کی امید ہے۔  اترپردیش اور بہار میں  بود ھ تیرتھ یاتر سرکٹ کو تیزی سے فروغ دینے کے علاوہ یہ  علاقے میں سیاحت  اور مہمان نوازی میں اضافہ کرے گا، خاص طور سے  سری لنکا، جاپان،تائیوان، جنوبی کوریا، چین اور  جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں سے آنے والے  سیاحوں کو  اعلی ٰ معیار کی خدمات حاصل ہوں گی۔

 

 

اس خطے میں سیاحت کو فروغ دینے کے علاوہ ، کشی نگر میں بین الاقوامی ہوائی اڈہ عالمی معیار کے بودھ سرکٹ کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے گا اور اتر پردیش کے مشرقی حصے کی ترقی میں  کافی مددگار ہو گا ، جس میں بھگوان بدھ سے متعلق سب سے اہم مقامات ہوگا۔ وزارت کے بے نظیر بھارت سیاحتی سہولت پروگرام کے ساتھ ،  سیاحوں کو ان کی یاترا  کے احساس کو بڑھانے میں مدد کرنے کے لئے اعلی صلاحیت والی کی ایک بڑی ورک فورس بھی تشکیل دی جا رہی ہے ۔

وزارت سیاحت سودیش درشن (ایس ڈی) اور پی آر اے ایس ایچ اے ڈی (نیشنل مشن آف پلگریمیج ری جووینیشن اینڈ اسپریچول، ہیریٹیج اگمنٹیشن ڈرائیو) جیسی اپنی بنیادی ڈھانچے کی ترقیاتی اسکیموں کے تحت ملک بھر کے سیاحتی مقامات پر بنیادی ڈھانچے کو فروغ دیتی ہے۔  وزارت سیاحت نے اپنی سودیش درشن  اسکیم  کے تحت  2014 سے لے کر اب تک  مختلف  تھیم کے تحت 76 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ وزارت سیاحت کی  سودیش درشن اسکیم کی بودھ تھیم کے تحت کئی پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ ایس ڈی اسکیم کے بودھ سرکٹ کے تحت اترپردیش ، مدھیہ پردیش، بہار، گجرات اور آندھراپردیش ریاستوں میں وزار ت سیاحت کے ذریعہ کئی پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔  پرشاد  یوجنا (پی آر اے ایس ایچ اے ڈی) کے تحت آندھرا پردیش، ا ترپردیش، اور سکم ریاستوں میں مختلف پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔  ساتھ ہی وزارت سیاحت نے  آئیکونک سیاحتی مقام کے فروغ کی اسکیم کے تحت ان مقامات کے آس پاس مجموعی ترقی کے لئے مختلف مقامات کی شناخت کی ہے۔ ان مقامات میں تین اہم بودھ مراکز اجنتا (مہاراشٹر)، ایلورا (مہاراشٹر) اور بودھ، گیا(بہار) شامل ہیں۔  اسکیم کے تحت  شناخت کئے گئے کام میں کنکٹویٹی کو بہتر بنانااہم ٹورزم پروڈکٹ،  معاون بنیادی ڈھانچہ، صلاحیت سازی اورہنرمندی کے فروغ، برانڈنگ  اور تشہیر، ڈجیٹل انٹروینشن وغیرہ شامل ہیں۔

کشی نگر اور پوری بودھ سرکٹ کی متول وراثت کو فروغ دینے اورانہیں نمایاں کرنےکے لئے سرکار کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے وزارت سیاحت نے  ‘‘بودھ سرکٹ میں  سیاحت – ایک قدم آگے’’ پر   کانفرنس کاانعقاد کیا ہے ۔ دوروزہ کانفرنس میں سیشن ہوں گے جو بودھ مذہب کو  تفصیلی طو ر پر نمایاں کریں گے اور  سیاحتی فریقوں، اسکالرس اور میڈیا سے  تجاویز بھی جمع کرے گا اوراس کا استعمال سرکٹ کو  وزیٹرس کے لئے  ناقابل فراموش احساس میں تبدیل کرنے کے لئے نئی تدابیر کرنے میں کیا جائے گا۔

ان مجموعی کوششوں سے اس خطے میں سیاحتی شعبے کو کافی فروغ ملنے کی امید ہے اور یہ بڑے پیمانے پر راست اور بالواسطہ طور پر روزگار پیدا کرے گا۔

****************

(ش ح ۔ ف ا ۔ ف ر)

U No. 12049



(Release ID: 1765410) Visitor Counter : 216


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Punjabi