وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نریندر مودی نے کشی نگر میں مہا پری نروان مندر میں ابھیدھمّ دن کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی


بودھ کا پیغام پوری دنیا کیلئے ہے، بودھ کا دھمّ انسانیت کیلئے ہے: وزیر اعظم

آج ہم بھگوان بودھ کی مشترکہ وراثت کا جشن منانے کے لئے ہی نہیں بلکہ اپنے ملکوں کے درمیان مضبوط تر اور مزید گہرے تعلقات بنانے کے لئے بھی جمع ہوئے ہیں: جناب جی کشن ریڈی

Posted On: 20 OCT 2021 3:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  20 /اکتوبر  2021 ۔

اہم جھلکیاں:

  • کابینہ وزیر جناب نامل راج پکشے کی قیادت میں سری لنکا کے وفد، میانمار، ویتنام، کمبوڈیا، تھائی لینڈ، لاؤ پڈ یار ، بھوٹان ،جنوبی کوریا ، سری لنکا ، منگولیا ، جاپان، سنگا پور ،نیپال کے سفارت کار اور دیگر حضرات اس موقع پر موجود تھے۔
  • وزیر اعظم نے بھارت اور سری لنکا کے درمیان روابط کا اعادہ کیا اور بدھ ازم کے پیغام کو سری لنکا لے جانے کے لئے بادشاہ اشوکا کے بیٹے مہندرا اور بیٹی سنگھا مترا کے بارے میں گفتگو کی ۔
  • سری لنکا کے کابینہ وزیر جناب نمل راج پکشے نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ اس افتتاحی پرواز کا حصہ بن کر اعزاز محسوس کرتے ہیں جو آج سری لنکا کے وفد کو لے کر کشی نگر آئی۔
  • ثقافت و سیاحت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے سودیش درشن اسکیم کے ایک جزو کے طور پر کشی نگر، سراوستی اور کپل وستو کے اطراف میں فروغ دیے گئے بودھ سرکٹ کی خصوصیات کو اجاگر کیا۔

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کشی نگر میں مہا پری نروان مندر میں ابھیدھمّ دن کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی۔ اس پروگرام کا انعقاد ثقافت کی مرکزی وزارت نے انٹرنیشنل بدھسٹ کنفیڈریشن اور اترپردیش کی ریاستی حکومت کے اشتراک سے کیا تھا۔ ابھیدھمّ دن تین مہینوں پر مشتمل موسم برسات کے متعلق ری ٹریٹ – ورشا واس یا واسا – کے اختتام کی مناسبت سے منایا جاتا ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب بودھ بھکشو اور بودھ سنیاسنیں وہار اور مٹھوں میں ایک جگہ پر قیام کرتے ہیں اور پوجا کرتے ہیں۔

کشی نگر میں منعقدہ ابھیدھمّ دن کی تقریب میں اترپردیش کی اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل، اترپردیش کے وزیر جناب یوگی آدتیہ ناتھ، سری لنکا کے کابینہ وزیر جناب نمل راج پکشے، قانون و انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجیو، شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب جیو تی رادتیہ سندھیا ، شہری ہوابازی کے وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ، ثقافت کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور محترمہ میناکشی لیکھی، حکومت اترپردیش کے سیاحت، ثقافت اور مذہبی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر نیل کنٹھ تیواری، انٹرنیشنل بدھسٹ کنفیڈریشن کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر دھما پیا، سری لنکا کا بودھ وفد، میانمار، ویتنام، کمبوڈیا، تھائی لینڈ، لاؤپی ڈی آر، بھوٹان، جنوبی کوریا، سری لنکا، منگولیا، جاپان، سنگاپور، نیپال کے سفارت کار و دیگر معززین اس موقع پر موجود تھے۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اشون پورنیما کے مبارک موقع اور اس تقریب کے لئے سری لنکا سے لائی گئی بھگوان بودھ کی باقیات کی موجودگی کا ذکر کیا۔ سری لنکا کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھارت اور سری لنکا کے درمیان رشتوں کو یاد کیا اور شہنشاہ اشوک کے بیٹے مہندر اور بیٹی سنگھ مترا کے ذریعے بودھ مذہب کے پیغام کو سری لنکا لے جانے کی بات کی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ آج  ہی کے دن ’ارہت مہندا‘ نے واپس آکر اپنے والد کو بتایا تھا کہ سری لنکا میں بودھ کا پیغام کتنی گرم جوشی کے ساتھ قبول کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس خبر نے اس اعتماد میں اضافہ کیا تھا کہ بودھ کا پیغام پوری دنیا کے لئے ہے، بودھ کا دھمّ انسانیت کے لئے ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VVIY.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025IB0.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003A51N.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/photo/2021/oct/ph2021102001.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005627Z.jpg

وزیر اعظم نے کہا کہ بودھ اس لئے آفاقی ہیں، کیونکہ بودھ اپنے اندر سے شروعات کرنے کے لئے کہتے ہیں۔ بھگوان بودھ کا بودھتو اعلیٰ ترین ذمے داری کا احساس ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج جب دنیا ماحولیات کے تحفظ کی بات کرتی ہے، آب و ہوا کی تبدیلی کے تعلق سے تشویش کا اظہار کرتی ہے تو اس کے ساتھ متعدد سوال اٹھ کھڑے ہوتے ہیں، لیکن اگر ہم بودھ کے پیغام کو اپنالیتے ہیں تو ’کس کو کرنا ہے‘ اس کی جگہ ’کیا کرنا ہے‘، اس کی راہ خود بخود نظر آنے لگتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بودھ انسانیت کی روح میں بستے ہیں اور متعدد ثقافتوں اور ملکوں کو جوڑ رہے ہیں۔ بھارت نے ان کی تعلیمات سے اس پہلو کو اپنے ترقی کے سفر کا حصہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’بھارت نے کبھی بھی عظیم روحوں کے علم، عظیم پیغامات یا افکار کو محدود کرنے میں یقین نہیں کیا۔ جو کچھ ہمارا تھا وہ پوری انسانیت کے ساتھ مشترک کیا گیا۔ یہی سبب ہے کہ عدم تشدد اور رحم دلی جیسی انسانی قدریں بھارت کے دل میں اتنے فطری طریقے سے بسی ہوئی ہیں۔‘‘

پوری تقریر https://www.youtube.com/watch?v=ps52cwKyAp8 پر دستیاب ہے۔

کشی نگر کے مہا پری نروان مندر میں ابھیدھمّ دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں حصہ لینے سے قبل وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کشی نگر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح کیا۔

آج کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈہ کے افتتاح کے موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں بودھ برادری کے عقائد کا مرکز ہے۔ آج شروع کئے گئے کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کی سہولت کو انھوں نے ان کے تئیں ایک خراج عقیدت قرار دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ خطہ مہاتما بودھ کے گیان کے حصول سے لے کر مہا پری نروان تک کے پورے سفر کا گواہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج یہ اہم خطہ دنیا سے براہ راست جڑرہا ہے۔

ابھیدھمّ دن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی تقریر میں کہا کہ بودھ مذہب نے رحم دلی اور دوستی کا پیغام دیا ہے اور کشی نگر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کے افتتاح سے رحم دلی اور دوستی کا یہ پیغام ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی اسٹیج پر پہنچا ہے۔

سری لنکا کے کابینہ وزیر جناب نمل راج پکشے نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ سری لنکا سے کشی نگر تک کی افتتاحی پرواز کا ایک جزو بن کر اعزاز محسوس کررہے ہیں اور وہ اس اعزاز کو تاحیات یاد رکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ بودھ مذہب بہترین تحفہ ہے جو سری لنکا کو بھارت سے ملا ہے۔

قانون و انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجیو نے اپنی تقریر میں اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ اب کشی نگر تینوں راستوں یعنی فضائی، ریل اور سڑک کے ذریعے جڑگیا ہے اور یہ لمبنی کے سفر کو بھی آسان بنائے گا، جو کہ مہاتما بودھ کی جائے پیدائش ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کئی سالوں سے چلے آرہے مطالبے کی بالآخر تکمیل ہوگئی ہے۔

مہا پری نروان مندر اور کشی نگر استوپ، اترپردیش میں اپنی تقریر کے دوران مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے کہا کہ میں سری لنکا کے واسکاڈوا باقیات مندر کے سربراہ بھکشو کا باقیات کو بھارت لانے کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔  آج ہم بھگوان بودھ کی مشترکہ وراثت کا جشن منانے کے لئے ہی نہیں بلکہ اپنے ملکوں کے درمیان مضبوط تر اور مزید گہرے تعلقات بنانے کے لئے بھی جمع ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کوششوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہمارے وزیر اعظم نے بودھ ممالک کے ساتھ بھارت کے تعلقات کو مضبوط کرنے کے کام کو اپنے دھرم کے طور پر لیا ہے اور کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح ایسا ہی ایک قدم ہے، جو بودھ بھکشوؤں اور دیگر زائرین کو بھگوان بودھ سے متعلق مقدس مقامات کی زیارت کے لئے سفری سہولت دستیاب کرائے گا۔‘‘

ثقافت کے مرکزی وزیر نے بھی وزیر اعظم کی ایک بات کا حوالہ دیا جو انھوں نے سابقہ موقع پر کہی تھی، ’’میں قومی سرحدوں، نظام عقائد، سیاسی افکار سے ماورا مہاتما بودھ کو اکیسویں صدی میں ایک ایسے پل کے طور پر دیکھتا ہوں جو ہمارے اندر ایسی سمجھ کو فروغ دیتا ہے جو ہمارے اندر تحمل کا جذبہ پیدا کرتی ہےاور ہمارے ذہنوں کو منور کرتی ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ بودھ زائرین، مورخین اور وراثت کے تئیں پرجوش افراد اس موقع کا استعمال نہ صرف کشی نگر کی زیارت کے لئے بلکہ تاریخی اہمیت کے حامل ان دیگر مقامات  کی دریافت کے لئے بھی کرسکتے ہیں، جو ان سے گہرے طور پر جڑے ہوئے ہیں، جیسے کہ لمبنی، کپل وستو، کیسریا استوپ اور سراوستی۔ بھارت سرکار کی وزارت ثقافت بودھسٹ تبتی اداروں کے فروغ کو اعلیٰ ترجیح دے رہی ہے اور متعدد اداروں کے توسط سے بودھ مذہب سے متعلق کورسیز تیار کئے جارہے ہیں۔ ایسے سبھی اقدامات ہم سب کو قریب تر لائیں گے اور مہاتما بودھ کے پیغامات ہماری قدروں اور ہمارے ظاہر میں منعکس ہوں گی۔

مرکزی وزیر نے سودیش درشن اسکیم کے ایک جزو کے طور پر کشی نگر، سراسوتی اور کپل وستو کے اطراف میں فروغ دیے جارہےبودھسٹ سرکٹ پر بھی روشنی ڈالی۔ انھوں نے ملک کے دیگر حصوں جیسے کہ مدھیہ پردیش، بہار، گجرات اور آندھراپردیش میں چلائے جارہے متعدد بودھ سرکٹوں کے بارے میں بھی بات کی، جو کہ تکمیل کے قریب ہے۔ انھوں نے بھارت میں متعدد اختصاص یافتہ اداروں کے ذریعے بودھ ازم سے متعلق کورسیز کی تیاری کو دی جارہی اعلیٰ ترجیح کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ جن اداروں میں بودھ ازم سے متعلق کورسیز تیار کئے جارہے ہیں ان میں سینٹرل یونیورسٹی آف تبتن اسٹڈیز، سارناتھ، سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف بدھسٹ اسٹڈیز، لیہہ، نو نالندہ مہاویہار، نالندہ، بہار اور سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین کلچر اسٹڈیز، اروناچل پردیش شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0062MM4.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007IE1K.jpg

کشی نگر پہنچنے سے قبل مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل جی ، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ جی، شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا جی اور شہری ہوابازی کے وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ جی کو آزادی کا امرت مہوتسو کا نشان پیش کیا۔

 

 

مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے اشون پورنیما کے موقع پر سری لنکا سے بودھ کی مقدس باقیات کے پہنچنے پر پوجا بھی کی۔ انھوں نے 100 سے زیادہ بودھ بھکشوؤں اور معززین پر مشتمل سری لنکا کے وفد کا خیرمقدم کیا، جس میں مقدس باقیات وفد کے وہ 12 اراکین بھی شامل ہیں جو تنصیب کے لئے مقدس بودھ باقیات کو لے کر آئے ہیں۔

اس وفد میں سری لنکا میں موجود بودھ مذہب کے چار نکٹاس یعنی اسگیریا، امرپورا، رامانیا، ملوٹا کے انونایک (نائب سربراہ) اور کابینہ وزیر نمل راج پکشے کی زیر قیادت سری لنکا کی حکومت کے پانچ وزراء بھی شامل تھے۔

 

اس سے قبل وزیر موصوف نے ملک کے معروف اخباروں میں آج ایک مضمون تحریر کیا تھا، جس میں انھوں نے بھارت کے ساتھ مشترکہ بودھ وراثت کے حامل ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنے کے لئے گزشتہ سات برسوں کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا تھا۔ مرکزی وزیر نے لکھا ہے کہ ’’وزیر اعظم کے لئے بودھ اور ان کی تعلیمات کا ایک خصوصی مقام ہے اور انھوں نے بودھ کی تعلیمات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت کے تعلق سے متعدد مواقع پر اظہار خیال کیا ہے۔‘‘ اس مضمون میں  اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ کیسے بھارت ان ملکوں کے ساتھ تعلقات استوار کررہا ہے جو بودھ وراثت کے مشترکہ امین ہیں اور انھوں نے اس سلسلے میں وزیر اعظم کے ذریعے کی گئی خصوصی کوششوں کو بھی نمایاں کیا ہے۔ وزیر موصوف نے لکھا ہے کہ ’’گزشتہ سات برسوں کے دوران وزیر اعظم نے متعدد ایسے مواقع تخلیق کئے ہیں جن سے بھارت کے ساتھ مشترکہ بودھ وراثت کے حامل ممالک کے ساتھ رشتے مضبوط کئے جاسکیں۔ اب ہم مشترکہ مقصد اور آفاقی قدروں کے اردگرد پھلتے پھولتے متعدد تعلقات کو دیکھ رہے ہیں۔

 

کشی نگر ہوائی اڈے کی تعمیر تقریباً 260 کروڑ روپئے کی لاگت سے ہوئی ہے۔ یہ گھریلو اور بین الاقوامی زائرین کو مہاتما بودھ کے مہا پری نروان استھل کی زیارت کرنے کی سہولت فراہم کرے گا اور یہ دنیا بھر میں واقع بودھ زیارت گاہوں کو جوڑنے کی ایک کوشش ہے۔ یہ ہوائی اڈہ اترپردیش اور بہار کے قریبی اضلاع کو بھی خدمات دستیاب کرائے گا اور یہ اس خطے میں سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع کو تقویت دینے کے سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 12032


(Release ID: 1765329) Visitor Counter : 212


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil