سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گجرات کے کسان کے فراہم کردہ دیسی علم سے ماسٹائیٹس کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ ڈیری مویشیوں کی بیماری ہے

Posted On: 20 OCT 2021 3:43PM by PIB Delhi

گجرات کے ایک کسان کی جانب سے فراہم کردہ دیسی علمی پر مبنی طریق عمل سے استفادہ کرتے ہوئے ماسٹائیٹس کے علاج کیلئے جو پستان کی سوجن کی ڈیری مویشیوں کی ایک متعدی بیماری ہے، ایک پولی ہربل اور سستی دوا تیار کی گئی ہے۔

 

نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن (این آئی ایف) کی  تیار کردہ دوا مسترک جیل  کوصنعتی ساجھے دار راکیش فارماسیٹیکلس کے ذریعے کمرشلائز کیا گیا ہے۔ یہ دوا ملک کے مختلف حصوں میں جانوروں کی ادویات سپلائی کرنے والے میڈیکل اسٹورز سے خریدی جا سکتی ہے۔

 

ماسٹائیٹس ایک عام متعدی بیماری ہے  جس سے دودھ کے معیار میں بگڑ جاتا ہے اور نتیجے میں زرعی پیداوار متاثر ہوتی ہے اور اس کا اثر آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو بھی پڑتا ہے۔ متعدی بیماری سے متاثر جانوروں کا اینٹی بائیوٹک سے علاج صحت عامہ کے لئے خطرہ ہے۔ دیسی علم اس إحاذ پر زیادہ پائیدار متبادل فراہم کر سکتا ہے۔ ان کا سائنسی انداز میں جائزہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ ان ادویات کو صحت کی دیکھ بھال کے نظام کا حصہ بنیا جا سکے۔ اینٹی بائیوٹک تھراپی کے کم سے کم استعمال کے ساتھ ماسٹائیٹس سے نمٹنے کے نظم کے لئے ٹیکنالوجیاور مصنوعات کے فروغ کا دائرہ  مسلسل وسیع کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔

 

اس مقصد کے لئے این آئی ایف نے جو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا ایک خود مختار شعبہ (ڈی ایس ٹی) ہے کسانوں کی دانشمندی پر مبنی دیسی ٹیکنالوجیوں کو نئی توانائی عطا کرتا ہے۔ اس منفرد جڑی بوٹی کی ترکیب کی نشاندہی کی ہے جو گجرات کے ایک کسان نے فارم کے جانوروں میں ماسٹائٹس کے کنٹرول کے لئے شیئر کی ہے۔متاثرہ حصے کی سطح پر باہر سے لگانے کیلئے ایک جیل (گاڑھی دوا) تیار کی گئی ہے۔ اس  مرکب کے اجزا کی معلومات جناب بیچار بھائی سمت بھائی دیوگانیہ نے فراہم کی ہے۔

 

یہ بات علم میں آئی ہے کہ اس دوا سے سومیٹک سیل کاؤنٹ (ایس سی سی) کو کم کیا جا سکتا ہے اور پستان کی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ سومٹک سیل کاؤنٹ ایک پیمانہ ہے جو عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔ دودھ میں ایس سی سی کو معیاری حد تک کم کرنے کی کوششیں بہتر بنائی گئی ہیں۔ پولی ہربل دوا سے  پستان کے لئے نقصان دہ سوزش میں کمی آتی ہے۔ دیسی علم پر مبنی اس نظم کا  تنقیدی تجزیہ کیا گیا جس کے نتیجے میں صنعتی ساجھے دار راکیش فارماسیٹیکلس کے تعاون سے یہ قدر افزوں دوا مسترک تیار کی گئی جو سرِ دست اسے ملک کے مختلف حصوں میں  تیاراور تقسیم کر رہا ہے۔

 

ملک کی آٹھ ریاستوں: گجرات، راجستھان، ہریانہ، مدھیہ پردیش، کیرالہ، کرناٹک، مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ کے ڈیری مالکان نے مسترک اینٹی ماسٹائیٹس کی جڑی بوٹیوں والی دواوں سے فائدہ اٹھایا ہے۔ اس کی وجہ سے اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کو کم ہوا ہے اور اس بیماری سے کم لاگت میں نمٹنے میں مدد ملی ہے۔

 

مزید تفصیلات کے لئے ، تشار گرگ سے اس پتے پر رابطہ کریں:

tusharg@nifindia.org

 

Description: C:\Users\Amita\Desktop\Veterinary Program\Technologies\Rakesh Pharmaceuticals\Mastirak Gel Tube & Box (1).jpg

 

<><><><><>

 

 

 

ش ح،ع س، ج

U.No. : 12041


(Release ID: 1765302) Visitor Counter : 887


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil