وزارت دفاع

بحریہ کے کمانڈروں کی کانفرنس 21/2

Posted On: 18 OCT 2021 4:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  18/اکتوبر2021 ۔ بحریہ کے کمانڈروں کی کانفرنس 2021 کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز 18 اکتوبر 2021 کو نئی دہلی میں ہوا۔ عزت مآب وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے افتتاحی اجلاس کے دوران بحریہ کے کمانڈروں سے خطاب کیا اور قومی سلامتی سے متعلق امور کے بارے میں ان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ کانفرنس میں بھارتی بحریہ کے سبھی آپریشنل اور ایریا کمانڈروں نے شرکت کی، تاکہ اہم آپریشنل، مٹیریل، لوجسٹکس، انسانی وسائل کے فروغ، ٹریننگ اور انتظامی امور سے متعلق سرگرمیوں کا جائزہ لیا جاسکے

وزیر دفاع کا خطاب

’’یہ کانفرنس ہمارے ملک اور ہماری بحریہ کو درپیش اہم امور کے بارے میں اپنے خیالات مشترک کرنے کا ایک انتہائی اہم موقع ہے۔‘‘

 

آئی او آر میں بھارتی بحریہ کے رول کے بارے میں

’’ہمارے ملک کا جغرافیائی محل وقوع کچھ ایسا ہے جو اسے کئی معنوں میں منفرد بناتا ہے۔ تین طرف سے سمندروں سے گھرا ہوا ہمارا ملک اسٹریٹیجک، تجارتی اور وسائل کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔‘‘

وزیر دفاع نے کہا کہ ایک ذمے دار بحری (میریٹائم) حصص دار ہونے کے ناطے بھارت اتفاق رائے پر مبنی اصولوں اور ایک پرامن، کھلے، ضابطے پر مبنی اور مستحکم عالمی نظام کی حمایت کرتا ہے اور انڈین اوشین ریجن (آئی او آر) کو ضابطے پر مبنی نیوی گیشن کی آزادی اور آزاد تجارت کے آفاقی اقدار کے طور پر دیکھتا ہے، جس میں سبھی حصص دار ملکوں کے مفادات محفوظ ہیں۔ اس بحری روٹ میں ایک اہم ملک ہونے کے ناطے ہماری بحریہ کا رول خطے میں سلامتی کو یقینی بنانے کے حوالے سے زیادہ اہم ہوجاتا ہے۔ وزیر دفاع نے بحریہ کے ذریعے ان ذمہ داریوں کو مؤثر طریقے سے انجام دیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا۔

پوری دنیا میں تیزی کے ساتھ بدلتے ہوئے اقتصادی و سیاسی تعلقات کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ان اقتصادی مفادات سے تعلقات پر کچھ دباؤ پڑتا ہے، لہٰذا انڈین میریٹائم زون میں امن و استحکام برقرار رکھنے کی زیادہ ضرورت ہے، تاکہ تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کو تقویت دی جاسکے۔ خطے میں امن و استحکام کی برقراری کو یقینی بنانے میں بھارتی بحریہ کا رول آنے والے دنوں میں کئی گنا بڑھنے والا ہے۔

’’صرف وہ اقوام ہی پوری دنیا میں غلبہ حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہیں، جن کی بحریہ مضبوط رہی ہے اور مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ ہماری بحریہ ہماری بحری اور قومی سلامتی میں اہم رول ادا کررہی ہے۔‘‘

آتم نربھر بھارت مشن کی سمت میں بھارتی بحریہ کے تعاون کے بارے میں

’’مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ وزیر اعظم کے ’آتم نربھر بھارت‘ کے تصور کے مطابق ہماری بحریہ خود انحصاری، اندرون ملک جہاز سازی اور آبدوزوں وغیرہ کی مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ہمیشہ آگے رہی ہے۔ اس بات کا ذکر کرنا اہم ہے کہ گزشتہ پانچ مالی برسوں کے دوران بحریہ کی جدید کاری کے بجٹ کا دوتہائی سے زیادہ حصہ اندرون ملک خریداری پر خرچ کیا گیا ہے۔‘‘

’’یہ جان کر فخر ہورہا ہے کہ ہماری بحریہ کے ذریعے جن 41 جہازوں اور آبدوزوں کا آرڈر دیا گیا ہے ان میں سے 39 کا تعلق انڈین شپ یارڈس سے ہے۔ یہ ’آتم نربھر بھارت‘ کے تئیں بحریہ کی عہد بستگی کا ثبوت ہے۔ ہم نے اب تک جو کامیابی حاصل کی ہے اس کی رفتار کو برقرار رکھنا اہم ہے اور مجھے یقین ہے کہ حکومت نے جو اقدامات کئے ہیں وہ اسے مزید طاقت دیں گے۔

کانفرنس اور بھارتی بحریہ کی مستقبل کی کوششوں میں کامیابی کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ آئندہ تین دنوں میں آپ سب کو بحریہ کے ذریعے اب تک کی گئی کوششوں اور پیش رفت کے بارے میں غور و خوض کرنے اور نئے خیالات کے تعلق سے بحث و مباحثے کا ایک موقع ملے گا۔ ‘‘

وزیر دفاع کے ذریعے ’’انٹیگریٹڈ اَن مینڈ روڈمیپ فار انڈین نیوی‘‘ کا آغاز

وزیر دفاع نے ’انٹیگریٹڈ  اَن مینڈ روڈمیپ فار انڈین نیوی‘ کا آغاز بھی کیا۔ اس اشاعت کا مقصد بھارتی بحریہ کے کنسیپٹ آف آپریشنز کے مطابق ایک جامع اَن مینڈ سسٹمز روڈمیپ دستیاب کرانا اور بھارتی بحریہ کے لئے ایک کیپے بلٹی ڈیولپمنٹ پلان کا خاکہ تیار کرنا ہے۔ اس روڈمیپ کا ایک ریفرنس ورژن صنعت کے فائدے کے لئے جاری کیا جائے گا، جو  بھارت کے ’آتم نربھر بھارت‘ مشن کو فروغ دے گا۔

کمانڈروں کی کانفرنس کی کارروائی

یہ کانفرنس سکیورٹی سے متعلق معاصر تبدیلیوں سے پیدا مسائل کے تدارک پر توجہ مرکوز کرے گی اور بحریہ کی جنگی صلاحیت کو بڑھانے اور آپریشنز کو زیادہ مؤثر اور کامیاب بنانے کے طور طریقے دریافت کرے گی۔ کانفرنس کے دوران ان کمانڈروں کے ذریعے ہتھیاروں، سینسروں کی کارکردگی، بھارتی بحریہ کے پلیٹ فارموں کی تیاری، رواں فی الحال جاری بحریہ کے پروجیکٹوں کا تفصیلی جائزہ لیں گے، جس میں خصوصی توجہ ’میک اِن انڈیا‘ کے ذریعے دیسی سطح پر ان چیزوں کی تیاری کو فروغ دینے پر ہوگا۔ کانفرنس  میں موجودہ واقعات کے پس منظر میں خطے میں جیواسٹریٹیجک آلات کے ڈائنیمک پر بھی بحث ہوگی۔

چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور انڈین آرمی اور انڈین ایئرفورس کے سربراہان بھی بحریہ کے کمانڈروں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے، تاکہ تینوں افواج کے آپریشنل ماحول اور تینوں افواج کے درمیان ہم آہنگی اور ملک کے دفاع کے تئیں تیاری اور بھارت کے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے باہمی تال میل سے متعلق مسائل کا تدارک کیا جاسکے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

11078U-NO.

 



(Release ID: 1764843) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Malayalam