بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
اہم بندرگاہوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شیاما پرساد مکھرجی بندرگاہ پر ایل پی جی کا جہاز - سے - جہاز آپریشن شروع کیا گیا
Posted On:
17 OCT 2021 4:45PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 17/اکتوبر2021 ۔ ریور چینل میں محدود ڈرافٹ کے سبب شیاما پرساد مکھرجی پورٹ کولکاتہ (پہلے کولکاتہ پورٹ ٹرسٹ) کے ہلدیہ ڈاک کمپلیکس (ایچ ڈی سی) یا کولکاتہ ڈاک سسٹم (کے ڈی ایس) میں کالنگ سے قبل پڑوسی بندرگاہوں پر کارگو کی جزوی آف لوڈنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ دو پورٹ ڈسچارج کے نتیجہ میں، جہازوں کو ڈیڈ فریٹ اور اضافی اسٹیمنگ ٹائم لگتا ہے۔ فطری چینل بندشوں کو دور کرنے کے لئے، ایس ایم پی کولکاتہ نے ساگر، سینڈ ہیڈس اور ایکس پوائنٹ پر واقع ڈیپ ڈرافٹیڈ اینکریج میں کیپ سائز یا بے بی کیپ جہازوں کو لانے اور فلوٹنگ کرین یا شپ کرین کی تعیناتی کے توسط سے پوری طرح سے لدے ڈرائی بلک جہازوں کے آپریشن کا اہل بنانے کے لئے درآمد کاروں کے لئے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔
اسٹریٹیجک نقطہ نظر سے مفید اس جگہ کے سبب، ایچ ڈی سی نے ایل پی جی، درآمد شدہ پی او ایل مصنوعات اور دیگر سیال کارگو کے لحاظ سے کاروبار سے اضافی مانگ کا احساس کیا ہے۔
ایچ ڈی سی پر ایل پی جی درآمدات کی مقدار میں سلسلہ وار اضافے کی تفصیل ذیل میں پیش کی گئی ہے۔
ایچ ڈی سی پر ایل پی جی درآمدات کی مقدار ایم ٹی میں:
مالی سال 2016-17: 20,22,520
مالی سال 2017-18: 24,90,374
مالی سال 2018-19: 34,61,547
مالی سال 2019-20: 40,16,894
مالی سال 2020-21: 48,48,193
بی پی سی ایل، آئی او سی ایل، ایچ پی سی ایل جیسی تیل مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے سینز مینجمنٹ اور ایل پی جی و دیگر سیال مصنوعات کے پیش رو نجی درآمد کاروں کے ساتھ متعدد صلاح و مشورے نے ان داخلی فائدوں کی جانب اشارہ کیا، جن کا استعمال ایس ایم پی، کولکاتہ کے ڈیپ ڈرافٹیڈ اینکریج پوائنٹس پر ایل پی جی / سیال کارگو کے جہاز – سے – جہاز منتقلی (ایس ٹی ایس) کی سہولت کی توسیع کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔ سنگل پورٹ ہینڈلنگ نہ صرف ہلدیہ میں ڈرافٹ بندشوں سے باہر نکلنے کی اہل بنائے گی، جس سے ڈیڈ فریٹ بے اثر ہوگا، بلکہ زیادہ کارگو کی نقل و حرکت میں مدد کرے گی، جس سے اکائی لاگت کم ہوجائے گی۔
کولکاتہ واقع ایچ ڈی سی، ایس ایم پی نے پوری طرح سے لدے جہازوں کے آپریشن کے لئے اپنی حد کے اندر ایل پی جی کے ایس ٹی ایس آپریشن کا پتہ لگانے کے لئے ایک قابل ذکر پہل کی اور کسٹمز آفیسروں سے اس طرح کے آپریشن کے لئے اجازت دینے کی درخواست کی۔ کسٹمز کے محکمہ کے ساتھ اس معاملے کو آگے بڑھایا گیا اور انھوں نے نیاخانہ طریقہ پر اس درخواست پر غور کیا اور 26.04.2021 کو ایسے ایس ٹی ایس آپریشن کی اجازت دینے کے لئے درکار منظوری دی۔ اس کے علاوہ عام طور پر لائٹ ایج آپریشن کو فروغ دینے کے لئے، ایس ایم پی کولکاتہ نے جہاز اور کارگو سے متعلق فیس کے تناظر میں خاطرخواہ رعایت دی اور پورٹ کے ذریعے خاص طور پر سینڈ ہیڈس پر ایس ٹی ایس آپریشن کے لئے ٹگ کرایہ فیس کے لئے ایک اضافی رعایت دی گئی۔
اس اہم اقدام کے نتیجہ میں بھارتی ساحل میں ایل پی جی کا اب تک کا پہلا ایس ٹی ایس آپریشن 15 اکتوبر 2021 کو بی پی سی ایل کے ذریعے کیا گیا۔ بی پی سی ایل نے سہولت کار میسرس فینڈر کیئر رین کو ساحل سمندر سے دور مقام پر خدمات دستیاب کرنے کے لئے مقرر کیا۔
سیال کارگو کے ایس ٹی ایس آپریشن کے شعبہ میں ایک معروف کمپنی میسرس فینڈر کیئر مرین اومیگا لاجسٹکس مدد کررہی ہے۔ ایس ٹی ایس سائٹ پر جہاز کی برتھنگ کے لئے ٹگ اور بڑے حجم کے پوکو ہاما فینڈر کی ٹوئنگ / پلیسنگ کرنے کی سہولت ایس ایم پی کولکاتہ کے ذریعے دستیاب کرائی جارہی ہے۔
44551 ایم ٹی کارگو کے پارسل لوڈ کے ساتھ مدر ویسل ایم ٹی پوشان نے سینڈ ہینڈس میں ڈاٹر ویسل ایم ٹی ہیمپشائر کے ساتھ ایس ٹی ایس آپریشن کیا۔ کارگو آپریشن 15.10.2021 کو 12:48 بجے شروع ہوا اور 16.10.2021 کو 06:06 بجے مکمل ہوا۔ اس طرح تقریباً 17 گھنٹے کی مختصر مدت کے درمیان 23051 میٹرک ٹن کارگو کی مقدار کو ڈاٹر ویسل میں منتقل کردیا گیا۔
بی پی سی ایل کے لئے ایس ٹی ایس آپریشن اس سے قبل مالے میں کیا گیا تھا اور ایچ ڈی سی میں ایس ٹی ایس آپریشن کرنے سے بی پی سی ایل گراں قدر غیرملکی زرمبادلہ بچاسکے گی۔ ایچ ڈی سی میں یہ آپریشن ایس ٹی ایس آپریشن کے لئے بی پی سی ایل کے دیگر مقامات سے ایک ڈاٹر ویسل کے ذریعے لئے جانے والے وقت میں 7 سے 9 دنوں تک کی کمی لادیتا ہے۔ نتیجتاً بی پی سی ایل کو فی سمندری سفر تقریباً 350000 ڈالر کی بچت ہوتی ہے۔
فوری (انسٹینٹ) ایس ٹی ایس آپریشنز سے نہ صرف ملک کے سب سے قدیم ندی میں واقع اہم بندرگاہ کے لئے نئے تجارتی امکانات کھلنے کی امید ہے، بلکہ خاطرخواہ بیرونی زرمبادلہ کی بچت کے اعتبار سے تجارت اور ملک کو فائدہ بھی ہوگا۔ اس طرح ایس ایم بی کولکاتہ میں ایس ٹی ایس آپریشنز کے ذریعے بھارتی ساحل میں درآمد شدہ ایل پی جی کے آپریشنز سے پوری معیشت میں ایک انقلابی تبدیلی آنے کا امکان ہے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.11056
(Release ID: 1764579)
Visitor Counter : 212