امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون محکمے کے وزیر جناب امت شاہ نے آج گوا کے دھارباندورا میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو)کے تیسرے کیمپس کی بنیاد رکھی
گوا کے لوگوں نے آزادی کےلئے زبردست جدوجہد کی، متعدد شخصیتوں نے گوا کی آزادی کے لئے اپنی قربانی دی ہے تبھی آج گوا بھارت کا مکمل حصہ ہے
میں گوا کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے تمام آزادی کے سپاہیوں کو اپنا خراج عقیدت پیش کرتاہوں
نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کا تصور سب سے پہلے ملک کے وزیر اعظم اور گجرات کے اُس وقت کے وزیر اعلیٰ جناب نریندر مودی نے کیا تھا
ملک کے کریمنل جسٹس سسٹم کے مکمل اصلاح کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی جی نے گجرات میں جو ایک چھوٹا سا بیج بویا تھا وہ آج ایک عظیم درخت بن کر قومی سطح پر قانونی نظام کو مزید طاقتور اور نتیجہ خیز بنانے میں اپنا تعاون دے رہا ہے
میں گوا کے تمام رہنے والوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ان کے بچے فارنسک سائنس کی تعلیم کو اپنائیں، پڑھیں اور اپنی نوکری کو یقینی بنائیں
مجھے یقین ہے کہ نیشنل فارنس سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو)کا یہ کیمپس نہ صرف گوا ، بلکہ کرناٹک سمیت پورے مغربی بھارت میں قانون و انتظام کی صورتحال کو مضبوط کرنے میں مدد کرے گا
گوا میں سیاحتی مقام اور سیاحوں کے تحفظ سے جڑے موضوعات پر بھی کچھ ڈپلومہ کورسیز تیار کئے جانے چاہئیں
ڈرگس اور نارکوٹکس کے لئے بھی یہاں ایک بہت اچھا اینالیسس سینٹر بنانا چاہئے اور ساحلی پولس کے لئے بھی انتظام کرنا چاہئے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے فیصلہ کیا ہے کہ 15 اکتوبر سے دنیا بھر کی چارٹر فلائٹ کے سیاح گوا آسکتے ہیں، اُن کو ٹورسٹ ویزا مہیا کردیا جائے گا، اس سے گوا کی سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا
وزیر اعظم مودی جی کی قیادت میں چلائی جارہی ٹیکہ کاری مہم میں وزیر اعلیٰ جناب پرمود ساونت نے پہلی خوراک کا صد فیصد ٹیکہ کاری کرکے گوا کو بھارت میں نمبر ون بنا دیا ہے، دوسری خوراک کے لئے بھی تھکے بغیر وزیر اعلیٰ جی آگے بڑھ رہے ہیں
3,500کروڑ روپے کی لاگت سے موپا ہوائی اڈے کی تعمیر ہورہی ہے، اس سے صنعتی سرمایہ کاری آئے گی، سیاحت میں اضافہ ہوگا اور ہوائی اڈے کی صلاحیت بھی بڑھے گی
قومی شاہراہوں کو چار لین سے چھ لین میں تبدیل کرنے اور نئی شاہراہیں بنانے کےلئے تقریباً 6,000کروڑ روپے سے زیادہ ہم خرچ کرچکے ہیں
وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں اُس وقت کے وزیر دفاع کے طورپر جناب منوہرپاریکر نے دو بڑے کام کئے، جن کے لئے ملک انہیں ہمیشہ یاد رکھے گا
وزیر اعظم مودی کی قیادت میں جناب منوہر پاریکر جی نے ملک کے تینوں افواج کو ’ون رینک، ون پنشن‘ دینے کا کام کیا
آج ملک کی سرحدوں کے محافظ پوری طرح مطمئن ہے کہ اُن کے خاندان کی فکربھارت سرکار کررہی ہے
برسوں سے ملک کی سرحدوں کو پار کرکے حملہ آور آتے تھے اور دہشت گردی پھیلاتے تھے اور نئی دہلی سے درخواست کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا تھا
جب کشمیر کے پونچھ میں حملہ ہوا اور ہمارے جوان شہید ہوئےتو وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر دفاع جناب منوہر پاریکر کی قیادت میں پہلی سرجیکل اسٹرائیک کرکے بھارت نے دنیا کو بتا دیا کہ بھارت کی سرحدوں سے چھیڑ چھاڑ کرنا اتنا آسان نہیں ہے
Posted On:
14 OCT 2021 7:50PM by PIB Delhi
نئی دہلی،14اکتوبر؍2021:
مرکز ی وزیر داخلہ و تعاون محکمے کے وزیر جناب امت شاہ نے آج گوا کے دھارباندورا میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی(این ایف ایس یو) کے تیسرے کیمپس کی بنیاد رکھی۔اس موقع پر گوا کے وزیر اعلیٰ جناب پرمود ساونت، مرکزی وزیر شری پد نائک اور مرکزی داخلہ سیکریٹری سمیت متعد د اہمیت شخصیات موجود تھیں۔
مرکزی وزیر داخلہ و تعاون محکمے کے وزیر نے اپنے خطاب میں سابق وزیر اعلیٰ اور بھارت کے سابق وزیر دفاع آنجہانی منوہر پاریکر جی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ پاریکر جی نے گوا کے وزیر اعلیٰ کے طورپر ریاست کو بدلنے کی شروعات کی۔جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں اُس وقت کے وزیر دفاع کے طورپر جناب منوہر پاریکر نے دو بڑے کام کئے، جن کے لئے ملک انہیں ہمیشہ یاد رکھے گا۔ پہلا، وزیر اعظم جنان نریندر مودی جی کی قیادت میں جناب منوہرپاریکر جی نے ملک کے تینوں افواج کو ’ون رینک، ون پنشن‘دینے کا کام کیا۔ افواج کے جوان اپنی زندگی کا ایک بڑاحصہ نامساعد حالات میں ملک کے تحفظ میں گزار دیتے ہیں۔ اُن کے تیاگ، تپسیاا ور قربانی کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور جناب منوہرپاریکر نے پہچانا۔اُنہوں نے کہا کہ آج ملک کی سرحدوں کے رکھوالے پوری طرح مطمئن ہیں کہ اُن کے اہل خانہ کی فکر بھارت سرکار کررہی ہے اور ’ون رینک، ون پنشن‘کے لئے مودی اور پاریکر جی کو بھارت صدیوں تک یاد رکھے گا۔دوسرے کام کے بارے میں جناب امت شاہ نے کہا کہ برسوں سے ملک کی سرحدوں کو پار کرکے حملہ آور آتے تھے اور دہشت گردی پھیلاتے تھے اور نئی دہلی سے التجا کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا تھا، لیکن جب کشمیر کے پونچھ میں حملہ ہوا اور ہمارے جوان شہید ہوئے تو وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی اورو زیر دفاع جناب منوہر پاریکر کی قیادت میں پہلی بار سرجیکل اسٹرائیک کرکے بھارت نے دنیا کو بتا دیا کہ بھارت کی سرحدوں سے چھیڑ چھاڑ کرنا اتنا آسان نہیں ہے۔اُنہوں نے کہا کہ مودی جی اور پاریکر جی کی قیادت میں پہلی بار بھارت نے اپنی سرحدوں کا تحفظ ، وقار اور اپنی سالمیت کے وقار کو قائم کرکے غیر معمولی ابتداء کی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک وہ عہد تھا ، جب باتوں سے بات ہوتی تھی اور پھر ایک عہد آیا کہ جیسا سامنے سےسوال آئے گا ویسا ہی جواب دیا جائے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ و تعاون محکمے کے وزیر نے کہا کہ نیشنل فارنس سائنس یونیورسٹی کا تصور سب سے پہلے ملک کے وزیر اعظم اور گجرات کے اُس وقت کے وزیر اعلیٰ جناب نریندر مودی نے پیش کیا تھا۔جناب نریندر مودی نے پوری دنیا میں پہلی فارنسک شعبے کی یونیورسٹی شروع کرنے کا کام کیا اور جب وہ وزیر اعظم بنے تو اُنہوں نے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی قائم کی۔ جناب شاہ نے کہا کہ اِس کے پیچھے مقصد خطرناک، عادتاً اور نئے مجرموں کو واپس لانا ہے۔جناب امت شاہ نے کہا کہ خطرناک مجرموں کو سزا دینے کا کام تب ہی ہوسکتاہے، جب اُن کے خلاف جو کیس ہے، اس کے تحقیقاتی دائرے کو بڑھا دیا جائے۔ یہ تب ہی ممکن ہے، جب کورٹ میں پیروی کرنے والے پراسیکوشن کے وکیل کے ہاتھ میں سائنسی شواہد ہوں گے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں فارنسک سائنس کا تصور تو آیا اور یونیورسٹی بھی قائم ہوئی، مگر انسانی وسائل کی اتنی کمی تھی کہ کیسوں کی لمبی قطار لگ گئی، نمٹارا ہی نہیں ہوا، جس سے کورٹ میں مقدمے التوا میں چلے گئے۔اُنہو ں نے کہا کہ جب تک ہم انسانی وسائل اور فارنسک سائنس کے شعبے میں ماہرین تیار نہیں کریں گے،جس کو بلندیوں تک لے جانا ناممکن ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ 6 سال سے زیادہ سزا والے تمام جرائم کے اندر فارنسک سائنس کی وِزٹ لازمی کردی جائے۔ اس کے لئے ملک کے 600 سے زیادہ اضلاع کے اندر ایک اچھی ٹیم اور ضلع سطح کی ایک فارنسک سائنس لیباریٹری بنانی ہوگی۔اُنہوں نے کہا کہ اِس کے لئے کم سے کم 30,000سے 40,000فارنسک سائنسداں چاہئے اور تعلیم ہی اِس کا راستہ ہے۔ اِ س لئے فارنسک سائنس یونیورسٹی قائم کرنے کا کام کیا گیا ۔ اُنہوں نے وزیر اعلیٰ جناب پرمود ساونت سے گوا کے بچوں میں اِس یونیورسٹی کو مقبول بنانے کی گزارش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ماتحت اِتنے کالج کھلیں گے کہ سب کو نوکری مل جائے گی۔اُنہوں نے کہا کہ 200 طلباء اور 5مضمون کے ساتھ آج یہ کالج شروع ہورہا ہے اور میں گوا کے تمام شہریوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ اُن کے بچے فارنسک سائنس کی تعلیم قبول کریں، پڑھیں اور اپنے لئے نوکری یقینی بنائیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ فارنسک سائنس یونیورسٹی میں نہ صرف بچوں کو فارنسک سائنس پڑھائی جائے گی، بلکہ پولس آفیسر، جوڈیشل آفیسر، سائبر سیکورٹی سے جڑے لوگ اور پرائیویٹ کمپنیوں کے سیکورٹی سے جڑے لوگوں کے لئے ڈپلومہ کورس کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ جناب امت شاہ نے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے کہا کہ گوا میں سیاحتی مقام اور سیاحوں کے تحفظ سے جڑے ایشوز پر بھی کچھ ڈپلومہ کورسیز تیار کئے جانے چاہئے۔ ساتھ ہی ڈرگس اور نارکوٹس کے لئے بھی یہاں ایک بہت اچھا اِنالیسس سینٹر بنانا چاہئے اور ساحلی پولس کے لئے بھی انتظام کیا جانا چاہئے۔ اُنہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہاں قائم ہورہا کالج نہ صرف گوا، بلکہ پورے مغربی بھارت اور کرناٹک تک اپنی مہک اور خوشبو کو آگے بڑھائے گا اور قانون وا نتظام کی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں مدد کرے گا۔
جناب امت شاہ نے گوا کی آزادی کی جنگ میں اپنی جانوں کی قربانی دینے والے سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ گوا کے لوگوں نے آزادی کے لئے زبردست جدوجہد کی ہے۔ متعدد لوگوں نے گوا کی آزادی کے لئے قربانی دی ہے تبھی آج گوا بھارت کا مکمل حصہ ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ گوا الگ الگ ثقافتوں کے امتزاج کی ایک اعلیٰ ترین مثال ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے فیصلہ کیا ہے کہ 15 اکتوبر سے دنیا بھر کی چارٹر فلائٹ سے سیاح گوا آ سکتے ہیں۔ اُن کو ٹورسٹ ویزا مہیا کردیا جائے گا،اس سے گوا کی سیاحت کو بڑھاوا ملے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ گوا آنے والے سیاحوں کو اچھا ماحول ملے گا ،کیونکہ وزیر اعظم مودی جی کی قیادت میں چلائی جارہی ٹیکہ کاری مہم میں وزیر اعلیٰ جناب پرمود ساونت نے پہلی خوراک کی صد فیصد ٹیکہ کاری کرکے گوا کو بھارت میں نمبر ون بنا دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جب یہ اعلان ہوا تو میں بھی حیرت زدہ ہوا۔ دوسری خوراک کے لئے بھی وزیر اعلیٰ جی آگے بڑھ رہے ہیں۔ میری اُنہیں بہت بہت نیک خواہشات ہیں کہ دوسری خوراک میں بھی وہ صد فیصد کامیاب ہوں اور گوا کو کورونا سے آزاد بنائیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ کورونا کے بعد سیاحت کے سیکٹر کو بڑھا وا دینے کے لئے مودی جی نے ڈھیر سارے فیصلے کئے ہیں۔ مودی جی 5لاکھ سیاحوں کو مفت ویزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاحت کو بڑھاوا دینے کےلئے ویزا فیس نہیں لی جائے گی، اس کا سب سے زیادہ فائدہ گوا کو ملنے والا ہے۔ ساتھ ہی سرکاری گارنٹی کے ساتھ ٹورزم کے ساتھ جڑے ہوئے لوگوں کو 10لاکھ روپے کا لون اور ٹورسٹ گائیڈوں کو ایک لاکھ تک کا لون دینے کا فیصلہ بھی بھارت سرکار نے کیا ہے۔ ساتھ ہی ہوٹل انڈسٹری کے لوگ ، ٹیکسی ڈرائیور، پھیری والے، دکان والے سب کو اولیت کے ساتھ ویکسین لگانے کا کام بھی مودی سرکار نے کیا ہے۔
جنا امت شاہ نے کہا کہ گوا جب سے ریاستی بنی ہے، تب سے یہاں غیر مستحکم ماحول تھا، لیکن اُن کی پارٹی نے گوا کو استحکام اور ترقی دونوں دینے کا کام کیا ہے۔جناب شاہ نے کہا کہ 10 سال سے لگاتار اُن کی پارٹی کی سرکار ہے۔سب سے پہلے صد فیصد ٹیکہ کاری کے ساتھ گوا میں غریبوں کو اناج دینے میں بھی بہت پرفیکشن آیا ہے۔بیت الخلا ء اور بجلی دینے کا کام صد فیصد کردیا گیا ہے۔ ترقی کے اِن تمام معیارات کے اندر بہت سارے کام 10 سال میں پہلے منوہرپاریکر جی ، پھر لکشمی کانت جی اور اب پرمود جی نے کئے ہیں۔ ہر چنوتی کو بہت اچھی طرح سے سامنا کرنے کے ساتھ ہی ملک میں کورونا کا مقابلہ سب سے بہتر طریقے سے کرنے والی ریاستوں میں گوا پہلی صف میں ہے۔ ریاست میں کنکٹی وٹی اصلاح کے لئے بھی بہت سارے فیصلے کئے گئے۔200 وائی فائی ٹاور قائم کئے ہیں۔ گوا اسٹارٹ اَپ کا سینٹر بنا ہواہے اور وہ ڈھیر سارے اسٹارٹ اَپ کے لئے عالمی ہاٹ اسپاٹ بنانے کی تیار بھی کررہا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اِس میں ہمیں ضرور کامیابی ملے گی۔اُنہوں نے کہا کہ 3,500کروڑ روپے کی لاگت سے موپا ہوائی اڈے کی تعمیر ہورہی ہے۔ اِ س سے صنعتی سرماریہ کاری آئے گی ، سیاحت میں بھی اضافہ ہوگا اور ہوائی اڈے کی صلاحیت بھی بڑھے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ قومی شاہراہوں کو چار لین سے چھ لین میں تبدیل کرنے اور نئی شاہراہیں بنانے کےلئے تقریباً 6,000کروڑ روپے سے زیادہ ہم خرچ کرچکے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گوا کے وزیر اعلیٰ خود ہرمہینے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گاؤں کے منصوبوں کا جائزہ سیدھے گاؤں کے سرپنچوں کےساتھ لیتے ہیں۔ جو منصوبے شروع ہوئے ، اس میں کوئی غریب رہ تو نہیں گیا، اُن کے گھر اناج آتا ہے یا نہیں، بیت الخلاء کا کام ڈھنگ سے ہورہا ہے یا نہیں، کسانوں کو 6000روپے ملتا ہے یا نہیں ملتا ہے، غریب پنشن ، بیوہ پنشن اور بزرگ پنشن ملتی ہے یا نہیں ملتی ہے۔ اِس کی اُن کی سرکار کرتی ہے۔ جناب امت شاہ نے گوا کے لوگوں کو نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کیمپس کی مبارکباد دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ ملک بھر کے فارنسک سائنس میں اہم تعاون دینے والے سائنسداں گوا سے نکلیں گے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 10092)
(Release ID: 1764243)
Visitor Counter : 182