دیہی ترقیات کی وزارت

مہاتما گاندھی نریگا اسکیم کے لیے کلائمیٹ ریسیلینس انفارمیشن سسٹم اینڈ پلاننگ (سی آر آئی ایس پی-ایم) ٹول شروع کیا گیا


جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ پہلے ہی منریگا کو مختلف پروجیکٹس میں آب و ہوا کی لچک فراہم کرنے کے طریقہ کار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے

سی آر آئی ایس پی-ایم کے نفاذ سے دیہی کمیونٹیز کے لیے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے نئے امکانات کھلیں گے

موسمیاتی مزاحمتی پروگرام کا پائلٹ پروجیکٹ 7 اضلاع - بہار، چھتیس گڑھ، اوڈیشہ، راجستھان، ایم پی، یو پی اور جھارکھنڈ میں شروع ہوا

Posted On: 13 OCT 2021 6:10PM by PIB Delhi

دیہی ترقی و پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے آج ایک ورچوئل ایونٹ میں وزیر مملکت برائے جنوبی ایشیا اور دولت مشترکہ برطانیہ، لارڈ طارق احمد کے ساتھ مشترکہ طور پر مہاتما گاندھی نریگا کے تحت جغرافیائی انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) پر مبنی آبی منصوبہ بندی میں آب و ہوا کی معلومات کے انضمام کے لیے کلائمٹ ریسیلینس انفارمیشن سسٹم اور پلاننگ (سی آر آئی ایس پی-ایم) کا آغاز کیا۔

 

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ سی آر آئی ایس پی-ایم ٹول مہاتما گاندھی نریگا پر مبنی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں موسمیاتی معلومات کو شامل کرنے میں مدد کرے گا۔ انھوں نے برطانوی حکومت اور ان تمام اسٹیک ہولڈروں کی کوششوں کو مزید سراہا جنھوں نے ٹول تیار کرنے میں وزارت دیہی ترقی کی مدد کی۔ نیز، انھوں نے امید ظاہر کی کہ سی آر آئی ایس پی-ایم کے نفاذ کے ذریعے، ہماری دیہی کمیونٹیز کے لیے نئے امکانات کھلیں گے تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹا جا سکے۔ یہ آلہ ان سات ریاستوں میں استعمال کیا جائے گا جہاں دفتر خارجہ برائے دولت مشترکہ اور ترقی (ایف سی ڈی او)، حکومت برطانیہ اور ہندوستانی حکومت کی دیہی ترقی کی وزارت مشترکہ طور پر ماحولیاتی لچک کے لیے کام کر رہے ہیں۔ یہ ریاستیں بہار، جھارکھنڈ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، اوڈیشہ اور راجستھان ہیں۔

سی آر آئی ایس پی-ایم ٹول کے مشترکہ آغاز کے دوران، برطانیہ کے دفتر خارجہ، دولت مشترکہ اور ترقی کے دفتر میں جنوبی ایشیا اور دولت مشترکہ کے وزیر مملکت لارڈ طارق احمد نے مہاتما گاندھی نریگا پروگرام کے ذریعے آب و ہوا کے اقدام کو آگے بڑھانے کے ہندوستان کے عزم کی تعریف کی۔ اپنے خطاب میں لارڈ طارق نے کہا ، ”پورے ہندوستان میں اس اسکیم کے نفاذ کے ساتھ، اس کے مثبت اور زندگی بدلنے والے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ یہ غریب اور کمزور لوگوں کو آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے اور موسم سے متعلقہ آفات سے بچانے میں مدد دے رہا ہے۔“

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026VSJ.jpg

 

اس موقع پر ایک پینل ڈسکشن بھی منعقد کیا گیا، جس میں پورٹل اور اس کی مطابقت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پینل میں بین الاقوامی فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (IFRC) کی رسک انفارمڈ ارلی ایکشن پارٹنرشپ کے لیے سکریٹریٹ کے سربراہ جناب بین ویبسٹر، بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ میں موسمیاتی تبدیلی ریسرچ گروپ کی ڈائریکٹر محترمہ کلیئر شاکیہ، جناب کمل کشور، رکن، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) - بھارت میں انفراسٹرکچر اور اربن ڈویلپمنٹ کے سربراہ، شری شانتو مترا اور مدھیہ پردیش کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ایم پی سی ایس ٹی) کے جی آئی ایس اور آئی پی محکمہ کے سینئر پرنسپل سائنسداں ڈاکٹر آلوک چودھری موجود تھے۔

                                               **************

 

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 10045



(Release ID: 1763793) Visitor Counter : 214