کامرس اور صنعت کی وزارتہ
اگلے سال 450 سے 500 ارب ڈالر کی برآمدات کا نشانہ - پیوش گوئل
حکومت، برطانیہ ، متحدہ عرب امارات، عمان ، آسٹریلیا ، کنیڈا، یوروپی یونین ، روس اور جنوب افریقی کسٹمز یونین ایس اے سی یو سمیت جو بوتسوانہ ، لیسوتھو، نامیبیا، جنوبی افریقہ اور سوازی لینڈ پر مشتمل ہے، مختلف ملکوں اور بلاکوں کے ساتھ آزادانہ تجاری معاہودوں پر بات چیت کر رہی ہے – جناب گویل
‘‘کوالٹی سے ہماری برآمدات کا مستقبل واضح ہوگا’’ – پیوش وگوئل
Posted On:
09 OCT 2021 4:52PM by PIB Delhi
نئی دہلی،09اکتوبر، 2021 / کامرس و صنعت ، صارفین کے امور ، خوراک و عوامی نظام تقسیم اور کپڑے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ای پی سی سے اگلے سال 450 سے 500 ارب ڈالر کی برآمدات کے لیے کہا۔
برآمدات کے فروغ سے متعلق مختلف کونسلوں ای پی سی کے سربراہان کے ساتھ وسط مدتی جائزہ میٹنگ سے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے نئی غیرملکی تجارتی پالیسی کو جلد ہی قطعی شکل دیئے جانے سے پہلے سبھی متعلقہ فریقوں کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا۔
بھارت کی برآمدات کے مالی سال 22-2021 کے پہلے نصف میں 197 ارب ڈالر تک پہنچنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ہم میں 48 فیصد مقصد حاصل کر لیا ہے اور ہم صحیح راستے پر گامزن ہیں۔
جناب گوئل نے کہا ‘‘ہماری برآمدات نے آج تمام بھارتیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔’’ برآمدات کے شعبے میں ہم اب مزید اونچا نشانہ حاصل کر سکتے ہیں جو اگلے سال کی 450 سے 500 ارب ڈالر کی برآمدات کا نشانہ ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ انجینئرنگ سے متعلق اشیا کے کافی زیادہ امکانات ہیں اور کپڑے کی برآمدات کا نشانہ 100 ارب ڈالر ہونا چاہیے۔ جناب گوئل نے کہا ‘‘آپ کو یہ ضرور جاننا چاہیے کہ ہم بہت سی اسکیمیں شروع کر رہے ہیں۔ ’’انہوں نے حکومت کی طرف سے حال ہی میں اعلان کی گئی مختلف پی ایل آئی اسکیموں کا ذکر کیا۔
جناب گویل نے کہا کہ حکومت برطانیہ ، متحدہ عرب امارات ، عمان ، آسٹریلیا، کنیڈا، یوروپی یونین، روس اور جنوب افریقی کسٹمز یونین (ایس اے سی یو) سمیت مختلف ملکوں کے ساتھ آزاد تجاری معاہدوں پر بات چیت کر رہی ہے ۔ ایس اے سی یو بوتسوانہ، لیسوتھو، نامیبیا، جنوبی افریقہ اور سوازی لینڈ پر مشتمل ہے۔
جناب گوئل نے کہا کہ مساوات ہو، شفافیت ہو یا توازن ہو، بھارتی برآمد کاروں کے مفاد کے لیے آپ کی جو بھی تشویش ہے اس کے لیے آواز اٹھانی پڑے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زیادہ تر معاملات کا تعلق محصولات کے بجائے مارکیٹ کی رسائی سے ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی اپنے سب سے زیادہ امنگوں والے ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ویژن - گتی شکتی پروگرام کا دیوی درگا کی پوجا کے 13 اکتوبر کو اشٹمی کے دن اعلان کریں گے، جو طاقت کی علامت ہے، جناب گویل نے برآمدات کی کونسل کے سربراہان کو مدعو کیا کہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریب میں شرکت کریں اور برآمدات کے شعبوں سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے معاملات میں حصہ لیں۔
برآمداتی کونسلوں سے یہ کہتے ہوئے کہ وہ اُن برآمد کاروں کی شناخت کریں اور نام بتائیں جن کی مصنوعات بین الاقوامی معیارات پر پوری نہیں اترتیں اور خراب کوالٹی کے سبب اکثر مسترد کر دی جاتی ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ای پی سی نے مخصوص برآمد کاروں کی شناخت نہیں کی ہے ، جس سے دنیا کی منڈیوں میں میڈ ان انڈیا مصنوعات کی ساکھ نقصان پہنچا ہے۔ اگرچہ ان کو بار بار تنبیہ بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری برآمدات کا مستقبل کوالیٹی سے واضح ہوگا۔
اس موقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کامرس و صنعت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے برآمد کاروں کو دیگر مختلف وزارتوں کے ساتھ ان کی تشویش کو تیزی سے دور کیے جانے کا یقین دلایا، جو برآمدات کی ترقی میں حائل ہو رہی ہیں۔ کامرس کے محکمے کے سکریٹری جناب بی وی آر سبھرامنیم اور دیگر سینئر افسران نے بھی تبادلۂ خیال میں حصہ لیا۔
--
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
09.10.2021
U –9896
(Release ID: 1762582)
Visitor Counter : 274