صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اتراکھنڈ میں رشی کیش کے ایمس سے، 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 35 پی ایس اے آکسیجن پلانٹس کا ورچول طور پر افتتاح کیا


تمام اضلاع میں کم از کم ایک پی ایس اے پلانٹ ہے: وزیر اعظم
’’بھارت کی مائع میڈیکل آکسیجن کی 900 ایم ٹی کی پیداوار کی صلاحیت، مداخلت کے بعد سے10 گنا سے زیادہ بڑھ گئی ہے‘‘
’ہر ریاست میں ایمس‘ اور ’ہر ضلع میں میڈیکل کالج‘ حکومت کا مقصد ہے

’’آتم نربھر بننے کی تحریک نے وبا کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہماری تمام صلاحیتوں میں خود کفالت کو یقینی بنایا‘‘

وزیر اعظم نے اتراکھنڈ میں مرکز-ریاستی تعاون کو ’وکاس کا ڈبلانجن‘ قرار دیا، ویکسی نیشن کی کامیابیوں پر ریاست کو مبارکباد دی

مسٹر منسوخ مانڈاویہ نے’لوک سیوا‘ کے 2 دہائیوں کی تکمیل پر، لوگوں کے مابین جامع صحت کو فروغ دینے میں وزیر اعظم کی کامیابیوں کی تفصیل فراہم کی

Posted On: 07 OCT 2021 3:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی،7 اکتوبر2021:  وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج رشیکیش، اتراکھنڈ کے ایمس سے 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مختلف مقامات پر 35 پی ایس اے آکسیجن پلانٹس کا افتتاح کیا۔ صحت اور خاندانی بہبود نیز کیمیکل اور فرٹلائزر کے مرکزی وزیر، جناب منسوخ مانڈاویہ، اتراکھنڈ کےگورنر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) گورمیت سنگھ، وزیر اعلیٰ اتراکھنڈ جناب پشکر سنگھ دھامی، مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع و سیاحت جناب اجے بھٹ، حکومت اتراکھنڈ کے صحت اور طبی تعلیم کے وزیر ڈاکٹر دھن سنگھ راوت اور اسپیکر ، اتراکھنڈ قانون ساز اسمبلی شری پریم چند اگروال بھی اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WVDW.pnghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RMRT.png

کووڈ - 19 بحران کے خلاف ہندوستان کی جدوجہد پر بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اسے صدی کا بحران دیا۔ اس طاقت اور جوش و خروش کی تعریف کرتے ہوئے جس کے ساتھ ہندوستان نے بحران کا سامنا کیا انہوں نے کہا ، "سب کی کوششوں سے، وبائی مرض کے آغاز میں صرف ایک لیب سے، اب ہمارے پاس ملک میں 3000 ٹیسٹنگ لیبز ہیں۔ حکومت نے N95 ماسک ، پی پی ای کٹس، وینٹی لیٹرز جیسی ضروریات کی پیداوار اور فراہمی کو بڑھانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کیا۔ آتم نربھر بننے کی تحریک نے ہماری تمام صلاحیتوں میں خود کفالت کو یقینی بنایا۔"۔ انہوں نے میڈ ان انڈیا وینٹی لیٹرز اور کوویڈ 19 سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر میں چلائی جانے والی سب سے بڑی ویکسین ڈرائیو کے اہم کردار کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے میڈیکل آکسیجن کے انتظام کے لیے ہندوستان کے سفر پر زور دیتے ہوئے مشاہدہ کیا ، ’’بھارت کی 900 ایم ٹی کی آکسیجن پیداوار کی صلاحیت، مداخلت کے بعد سے، 10 گنا زیادہ بڑھ گئی ہے۔ بحران کے وقت جنگی بنیادوں پر آکسیجن کی پیداوار اور نقل و حمل کا انتظام اپنے آپ میں ایک مثال قائم کرتا ہے۔ آکسیجن کے ٹینکرز دوڑائے گئے، خصوصی آکسیجن ایکسپریس چلائی گئی، ڈی آر ڈی او نے پہلے آکسیجن پلانٹس لگانے کے لیے تیجس طیارےکی آکسیجن کلیکشن ٹیکنالوجی استعمال کی‘‘۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس کے بعد بڑے پیمانے پر کام شروع کیا گیا۔اب تمام اضلاع میں کم از کم 1 پی ایس اے پلانٹ دستیاب ہے۔ مرکز نے ریاستوں کے ساتھ مل کر 4000 نئے آکسیجن پلانٹس لگائے ہیں، 1 لاکھ کنسینٹر بھی جغرافیائی طور پر دور دراز علاقوں پر توجہ کے ساتھ لگائے گئے ہیں۔

وزیراعظم نے ویکسی نیشن مہم سے وابستہ تمام افراد کو مبارکباد دی۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ جلد ہی 100 کروڑ کا ہدف پورا ہو جائے گا۔ انہوں نے اجاگر کیا کہ کوون پلیٹ فارم نے جغرافیائی لحاظ سے متنوع ملک میں، مہم کو وسعت دی ہے جس سے پہاڑوں ، ریگستانوں، جنگلوں، میدانی علاقوں میں ویکسی نیشن کو فعال کیا جا سکا ہے اورویکسین کے منتظمین 10 افراد سے لیکر10 لاکھ افراد کی ویکسی نیشن کر رہے ہیں ۔ ڈرون کے ذریعے دشوار ترین علاقوں میں ویکسین پہنچانے کی حالیہ کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ترائی خطے کے لوگوں کو ویکسین دینے میں، حکومت کی شاندار کوششوں کی نشاندہی کی۔

’ہر ریاست میں ایمس‘ اور ’ہر ضلع میں میڈیکل کالج‘ کو حکومت کے مقصد کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا ، ’’6-7 ریاستوں میں محدود ایمس کے نیٹ ورک کے ساتھ ہیلتھ کیئر کی آخری میل تک ڈیلیوری ممکن نہیں ہے۔ ہر ریاست میں ایمس ہونا چاہیے۔ آیوشمان بھارت پروگرام نے سرکاری ہسپتالوں پر دباؤ کو کم کرنے، آپریشن کی ویٹ لسٹ کو کم کرنے میں بھی مدد کی ہے جبکہ نیا شروع کیا گیا ڈیجیٹل مشن طبی تاریخ کی کمی کے خطرے سے نمٹے گا‘‘۔ ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج کھولنے کے ہدف پر، انہوں نے کہا کیا کہ 170 اضلاع میں کالج کھولے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے اتراکھنڈ میں مرکز-ریاست تعاون کو 'وکاس کا ڈبل ​​انجن' قرار دیا۔ انہوں نے ویکسی نیشن کی کامیابیوں پر ریاست کو مبارکباد دی اور ریاست کے ساتھ ملکر لاگو کی جانے والی مرکزی اسکیموں کی پیش رفت کا خاکہ پیش کیا جو لوگوں کی زندگیوں کو بدل دیں گی۔

مسٹر منسوخ مانڈاویہ نے لوک سیوا کی دو دہائیاں مکمل ہونے پر، وزیر اعظم کی ستائش کی۔ انہوں نے واضح کیا ’’ایک ماہر ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے، دو دہائیوں کے تجربے نے، ہندوستان کو کووڈ بحران پر قابو پانے کے قابل بنایا ہے جس میں کئی مغربی ممالک کا صحت کا نظام خود کو ختم کر چکا ہے۔ وزیر اعظم کے غریب کلیان پیکیج نے غریبوں کو عوامی لاک ڈاؤن کے برے اثرات سے بچنے کے قابل بنایا تھا۔ نہ صرف غریب ہی بلکہ ہندوستان نے اپنے سائنسدانوں پر اعتماد کیا اور ان سے کہا کہ وہ ملک بھر میں کووڈ- 19 کی ویکسین تیار کریں اور منظم طریقے سے اسے رول آؤٹ کریں‘‘۔ مرکزی وزیر نے کہا’’ صحت کے میدان میں یہ کامیابی 2006 میں تیار ہونے والی روٹا وائرس ویکسین 2014 میں ہندوستان آئی۔ ہیپاٹائٹس-بی ویکسین 11 سال بعد (1986 : 1997) آئی، 1980 میں تیار کردہ ریبیز ویکسین 1999 میں ہندوستان آئی۔ ہم نے نہ صرف خود کووڈ 19 ویکسین تیار کی بلکہ وسیع دستیابی کو بھی یقینی بنایا‘‘۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ 35 پی ایس اے آکسیجن پلانٹس کے افتتاح کے ساتھ ہی، 108 دنوں میں، 1191 پلانٹس آپریشنل کئے جا چکے ہیں۔

تقریب کا ویب کاسٹ کیا گیا: https://youtu.be/YIDCPZDniNU

*****

U.No.9815

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1761971) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi , Kannada