سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

عمر رسیدہ اہل شہریوں کو عزت نفس کے ساتھ دوبارہ روزگارفراہم کرنے کے لیے پورٹل (ایس اے سی آر ای ڈی) روزگار کے متلاشی عمر رسیدہ شہریوں اور روزگار فراہم کرنے والوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے ایک آئی ٹی پورٹل تیار کیا جائے گا



اس کا مقصد عمر رسیدہ شہریوں کو صحت مند، خوش ، بااختیار ، باوقار اور خود انحصار زندگی گزارنے کو یقینی بنانا ہے
پلیٹ فارم تیار کرنے کے لیے 10 کروڑ روپے کے فنڈ کے ساتھ اس کے انتظام کی خاطر5 سالوں تک سالانہ دو کروڑ روپے دیے جائیں گے

ایل اے ایس آئی رپورٹ 2020 کے مطابق 50 فیصد سے زائد عمر رسیدہ شہری فعال رہتے ہیں

Posted On: 30 SEP 2021 3:34PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 30  ستمبر       ہندوستان میں عمر رسیدہ  شہریوں کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہا  ہے۔ عمر رسیدہ  افراد کی تعداد 1951 میں 1.98 کروڑ سے 2001 میں 7.6 کروڑ اور 2011 میں 10.38 کروڑ ہوچکی ہے۔ قومی آبادی کمیشن ، وزارت صحت و خاندانی بہبود کو سونپی گئی ہندوستان اور ریاستوں کےلیے آبادی کے تخمینے پر تکنیکی گروپ (2011-2036 )  کی رپورٹ کے مطابق  ہندوستان میں عمر رسیدہ  شہریوں کی آبادی کو ذیل میں دی گئی تفصیلات کے مطابق پیش کیا گیا ہے: -

2011

2021

2026

2031

2036

آبادی

فیصد

آبادی

فیصد

آبادی

فیصد

آبادی

فیصد

آبادی

فیصد

0.38

8.66

13.76

10.1

16.28

11.4

19.34

13.1

22.74

14.9

 

 

 

 

 

 

گذشتہ چند سالوں میں صحت کی سہولیات میں عمومی بہتری عمر رسیدہ  شہریوں کی آبادی کے تناسب میں مسلسل اضافے کی ایک اہم وجہ ہے۔ اس بات کو یقینی بنانا کہ وہ نہ صرف طویل زندگی گزاریں ، بلکہ ایک محفوظ ، باوقار اور بار آور زندگی گزاریں ایک بڑا چیلنج ہے۔ ہندوستانی معاشرے کے روایتی اصولوں اور اقدار میں بڑوں کا احترام کرنے اور ان کی دیکھ بھال کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ تاہم ، حالیہ دنوں میں ، معاشرہ میں مشترکہ خاندانی نظام کا بتدریج لیکن مسلسل زوال دیکھا جا  رہا ہے ، جس کے نتیجے میں ایک بڑی تعدادمیں والدین کو ان کے اہل خانہ نظرانداز کر رہے ہیں جو انہیں جذباتی ، جسمانی اور مالی مدد کی کمی سے دوچار کر رہے ہیں۔ یہ عمر رسیدہ افراد مناسب سماجی تحفظ کی عدم موجودگی میں بہت سارے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بڑھاپا ایک بڑا سماجی چیلنج بن چکا ہے اور عمر رسیدہ افراد کی معاشی اور صحت کی ضروریات کو پورا کرنے اور سماجی ماحول بنانے کی ضرورت ہے ، جو ان کی جذباتی ضروریات کے لیے سازگار اور حساس ہو۔ ایک فعال عمر رسیدہ شہری گھر میں بغیر کام کے تنہا محسوس کرتا ہے حالانکہ وہ کام کرنے اور چیلنجوں سے بھرپور خدمات فراہم کرنے کے لیے عام طور پر اہل ہوتے ہیں۔

لہذا ، ہمارے سامنے چیلنج یہ ہے کہ پور ے ملک میں عمر رسیدہ  شہریوں کے لیے ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینے کے طریقے وضع کیے جائیں جس میں وہ صحت مند ، خوش ، بااختیار ، باوقار اور خود انحصار زندگی گزار سکیں، نیز  معاشرے  میں شامل ہو کر مضبوط سماجی اور بین نسلی رشتے قائم کیے جا سکیں، خاص طور پر عمر رسیدہ افراد کو روزگار کا موقع فراہم کرنے کے لیے درج ذیل شراکت داروں کو شامل کرکے: -

  • نجی اداروں  / کارپوریٹ
  • تعلیمی اداروں
  • مشاورتی خدمات کے لیے سرکاری شعبے اور مقامی اداروں
  • غیر منافع بخش ، غیر سرکاری انجمنوں، سوسائٹی /ٹرسٹ وغیرہ
  • میڈیا اور بڑے پیمانے پر عوام کو شامل کر کے

ایل اے ایس آئی کی رپورٹ 2020 کے مطابق 50 فیصد سے زائد عمر رسیدہ  شہری فعال رہتے ہیں۔ کئی عمر رسیدہ شہریوں جن کے پاس تجربہ ، وقت اور توانائی ہے ان کا استعمال کاروباری اداروں  کے ذریعہ کیا جا سکتا ہے جو تجربہ کے ساتھ مستحکم ملازمین کی تلاش میں ہیں۔ بہت سے نجی اکائیوں میں انسانی وسائل کے محکمے مخصوص عہدوں پر تجربہ کار لیکن مستحکم افراد کی تلاش کرتے ہیں۔یہ  پورٹل ان لوگوں کو ترجیحات کے ورچوئل ملاپ کے ذریعہ ایک ساتھ لانے کی اجازت دیتا ہے۔

پورٹل کا دائرہ کار

  1. روزگار کے متلاشی عمر رسیدہ  شہریوں اور روزگار فراہم کرنے والوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے ایک آئی ٹی پورٹل تیار کیا جا رہا ہے اور  ایک شفاف عمل کے ذریعہ منتخب ایجنسی کے ذریعہ تیار اور برقرار رکھا جائے گا۔
  2. ایک عمر رسیدہ  شہری پورٹل پر اپنی متعلقہ تعلیم ، ماضی کے تجربے ، مہارت اور دلچسپی کے شعبوں کے ساتھ خود کو رجسٹرڈ کرائے گا۔ وہ شخص متوقع کاموں کے حوالے سے مطلوبہ الفاظ بھی منتخب کرے گا ، جس سے نوکری فراہم کرنے والے انہیں خود بخود ڈھونڈ سکیں گے۔ تفصیلات کو عمر رسیدہ شہریوں کے ذریعہ اپ ڈیٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔
  3. کوئی بھی ملازمت فراہم کرنے والا - انفرادی/ فرم/ کمپنی/ شراکت داری/ رضاکارانہ تنظیم وغیرہ بھی پورٹل پر رجسٹریشن کرا سکتا ہے۔ نوکری فراہم کرنے والا اس میں شامل کام اور عمر رسیدہ  شہریوں کی تعداد بتائے گا جو ان کا کام مکمل کرنے کے لیے درکار ہیں۔
  4. رضاکار تنظیمیں ان ملازمتوں کے لیے درخواست دینے میں عمر رسیدہ  شہریوں کی مدد کریں گی۔ کسی بھی رضاکار تنظیم  کے ذریعہ کسی بھی عمر رسیدہ  شہری سے کسی طرح کی فیس نہیں لی جائے گی۔ لہذا ، روزگار پورٹل نہ صرف روزگار کے متلاشی عمر رسیدہ  شہریوں بلکہ ملازمین ،سیلف ہیلپ گروپ، مہارت حاصل کرنے والے عمر رسیدہ  شہریوں اور دیگر ایجنسیوں/ افراد کی بھی خدمت کرے گا۔
  5. ایمپلائمنٹ ایکسچینج پورٹل نوکری/ روزگار حاصل کرنے یا سیلف ہیلپ گروپ کی مصنوعات کی فروخت کرنے یا کسی دوسری سرگرمی کے لیے کسی طرح  کی ضمانت نہیں دے گا۔ یہ ایک انٹرایکٹو پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا جہاں شراکت دار عملی طور پر ایک دوسرے سے ملیں گے اور باہمی احترام ، رضامندی اور افہام و تفہیم کے ساتھ کام کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔
  6. کوئی بھی فرد/ فرم/ کمپنی/ ایجنسی ان متعلقہ  کاموں کے سلسلے میں عمر رسیدہ  شہریوں کی خدمات حاصل کرے گی جہاں قدرتی طور پر نئے اہلکاروں کی خدمات حاصل کرنے اور انہیں تربیت فراہم کرنے سے کہیں زیادہ تجربہ کام آ سکتا ہے۔اس کی مثال قلیل مدتی روزگار، کسی پروجیکٹ کے لیے معاہدہ، تدریس ، مشاورت کی ملازمتیں ہو سکتی ہیں۔ ملازمت فراہم کرنے والے اور ملازم اپنی شراکت داری کو باہمی رضامندی اور احترام کی بنیاد پر مختصر مدت سے آگے بڑھا سکتے ہیں۔

طریقہ کار: ویب پورٹل کو این آئی سی کے ذریعہ تیار کیا جائے گا۔ پورٹل پر اندراج کرنے کے لیے عمر رسیدہ افراد اور کاروباری ادارے  دونوں کے درمیان اس کی مناسب تشہیرکی جائے  گی۔

لاگت: اس پلیٹ فارم کو تیار کرنے کے لیے 10 کروڑ روپےکی مالی امداد فرام کی جائے گی اور اس کے انتظام کی خاطر 5 سالوں تک سالانہ دو کروڑ روپے بھی فراہم کیے  جائیں گے۔ مختلف کاروباری اداروں میں پورٹل کی تشہیر کے لیے سالانہ 10 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔   

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-9696

 



(Release ID: 1761621) Visitor Counter : 238


Read this release in: English , Marathi , Hindi