ٹیکسٹائلز کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کاٹن کارپوریشن آف انڈیا نے کپاس پیدا کرنے والی تمام ریاستوں میں  5543 بہت چھوٹے پسماندہ اورچھوٹے کسانوں کو تقریباً چار کروڑ روپے مالیت کی کپاس چننے والی 5543 مشینیں تقسیم کیں

Posted On: 28 SEP 2021 2:58PM by PIB Delhi

کاٹن کارپوریشن آف انڈیا(سی سی آئی) نے کپاس پیدا کرنے والی تمام ریاستوں( ان میں کارپوریٹ سماجی ذمہ داری( سی ایس آر) کے تحت اُمنگوں والے اضلاع بھی شامل ہیں) کے 5543 بہت چھوٹے پسماندہ اور چھوٹے کسانوں میں تقریباً چار کروڑ روپے مالیت کی کپاس چننے والی 5543 مشینیں تقسیم کیں۔

کاٹن کارپوریشن آف انڈیا( سی سی آئی) ، حکومت ہند کی ٹیکسٹائل کی وزارت کے تحت ایک نوڈل ایجنسی ہے۔ جو کپاس کے بیجوں کےمنڈی کے دام، کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی داموں سے بھی کم ہوجانے کی صورت میں کپاس پیدا کرنے والے کسانوں کو پریشانی کی حالت میں کپاس کی فروخت سے تحفظ فراہم کرنے کے مقصد سے، کپاس کی کم از کم امدادی قیمت کو برقرار رکھنے کا کام انجام دیتی ہے۔ اس لئے کارپوریشن کا سی  ایس آر بجٹ بہت ہی محدود رہتا ہے۔ اس بندش کے باوجود، کارپوریشن نے کپاس پیدا کرنے والی تمام ریاستوں کے پسماندہ، بہت چھوٹے اور چھوٹے کسانوں کے درمیان کپاس چننے والی مشینیں تقسیم کی ہیں۔

بھارت میں زیادہ تر کپاس ہاتھوں سے اکٹھا کی جاتی ہے یہ ایسی کارروائی ہے جو کہ اپنی نوعیت سے بڑی تعداد میں مزدوروں کے استعمال کی متقاضی ہے۔ امریکہ اور  آسٹریلیا وغیرہ جیسے کپاس پیدا کرنے والے دیگر بڑے ملکوں کے برخلاف، بھارت میں کپاس پیدا کرنے والے کسانوں کےپاس چونکہ چھوٹی زمینیں یا کھیت ہیں  اور مختلف  ریاستوں میں موسمی حالت  بھی مختلف ہیں،اس لئے ملک میں بڑی مشینوں کے ذریعہ مکمل طور پر مشینوں سے کام لے کر کاشتکاری کامیاب نہیں ہے ۔

اس لئے کسانوں کی لاگت کی کمی لانے کی غرض سے ہاتھوں میں تھام کرکپاس چننے والی مشینیں ، ایک متبادل میں شامل ہے اور یہ ہاتھوں کے ذریعہ کپاس چننے کے لئے کھیت کی سطح پر آلودگی سے بچنے کا ایک علاج بھی ہے۔ہاتھوں میں تھام کر کپاس جمع کرنے والی مشینیں، ایک ہلکے وزن کی( لگ بھگ 600 گرام) مشینیں ہے۔ جس کے اندر رولرس کی ایک جوڑی ہے اور یہ بارہ والٹ کے ہلکے وزن کے ذریعہ کام کرتی ہے۔ کپاس ، رولرس کے ساتھ الجھ جاتی ہے اور  پھر یہ براہ راست مشین کے ساتھ منسلک ایک تھیلے کے اندر اکٹھا ہوجاتی  ہے۔ اس مشین کا ڈیزائن اس طرح کا ہے کہ یہ کھیتوں میں آسانی کے ساتھ استعمال ہوجاتی ہے۔ یہ کفایتی ہے یعنی اس کی برائے نام قیمت (لگ بھگ) آٹھ ہزار روپے فی مشین ہے۔

کپاس چننے والی مشینوں کے فائدے درج ذیل ہیں:

  • ہاتھوں سے کپاس چننے کے عمل میں کپاس کے کسانوں میں صحت کو درپیش خطرات کم ہوجاتے ہیں(یعنی کیڑوں مکوڑوں کے کاٹنے کاخطرہ، طویل عرصہ تک کھڑے رہنے کے طریقے کی وجہ سے کمر درد، ٹانگوں یا ہاتھوں وغیرہ پر چھلنے یا کٹنے کاخطرہ وغیرہ)۔
  • کپاس کی فصل کی کٹائی کی  عمل  سے متعلق صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔ قلت والے اور مہنگے مزدوروں پر انحصار کم ہوتا ہے اور یہ مشین کپاس پیدا کرنے والے کسانوں کو ‘‘ آتم نربھر‘‘ بناتی ہے۔
  • کھیت کی سطح پر آلودگی میں کمی کرکے کپاس کےمعیار کو بہتر کرتی ہے۔
  • فصل کی کٹائی کی لاگت میں کمی لا کر( مزدوروں کی ضرورت کو کم کرکے) کپاس پیدا کرنے والے کسانوں کے منافع میں اضافہ کیاجاسکتا ہے کیونکہ یہ بہتر معیار کی کپاس اچھی قیمت پر فروخت ہوتی ہے۔
  • ملک میں پیدا کی گئی اچھے معیار کی کپاس کی دستیابی کی وجہ سے ، کپاس کے دھاگے ٹیکسٹائلز اور قدر میں اضافہ شدہ مصنوعات کے معیار میں بھی اضافہ ہوگا جس کی وجہ سے غیرملکی زرمبادلہ کی آمد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

کپاس کی فصل کے ہاتھوں سے کٹائی سے متعلق مسائل پر قابو پانے کے مقصد سے اور کھیتوں میں آلودگی کے خطرے میں کمی لا کر ، کپاس کامعیار بہتر کرنے کی غرض سے  کاٹن کارپوریشن آف انڈیا سی سی آئی نے اپنی سی ایس آر سرگرمیوں کے تحت کپاس چننے والی مشینیں تقسیم کرنی شروع کی ہیں۔

سی سی آئی کے ذریعہ سی ایس آر کے تحت کپاس چننے والی مشینوں کی ریاست وار تقسیم کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

ریاست

پنجاب

ہریانہ

راجستھان

گجرات

مہاراشٹر

مدھیہ پردیش

تلنگانہ

کرناٹک

اڈیشہ

تملناڈو

 کل

ہاتھوں میں تھام کر کپاس چننے والی مشینوں کی تعداد جو کہ کپاس پیدا کرنے والے پسماندہ بہت چھوٹے اور چھوٹے کسانوں میں تقسیم کی گئی ہیں۔

100

135

120

600

839

626

547

1228

700

648

5543

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

****************

 (ش ح۔ع م ۔ رض)

U NO. 9502


(Release ID: 1759221) Visitor Counter : 254


Read this release in: English , Hindi , Punjabi