زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیر اعظم نے خصوصی خواص کی حامل فصلوں کی 35 اقسام کو قوم کے نام وقف کیا


وزیر اعظم نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بایوٹک اسٹریس مینجمنٹ، رائے پور کے نو تعمیر شدہ کیمپس کو قوم کے نام وقف کیا

وزیر اعظم نے زرعی یونیورسٹیوں کو گرین کیمپس ایوارڈ بھی تقسیم کیے

’’جب کبھی بھی کاشتکاروں اور زراعت کو تحفظ فراہم ہوتا ہے، ان کی نشو و نما تیزرفتاری سے ہمکنار ہو جاتی ہے‘‘

’’جب سائنس، حکومت اور سماج مل کر کام کرتے ہیں، تو بہتر نتائج برآمد ہوتے ہی۔ کاشتکاروں اور سائنس دانوں کا اس طرح کا اتحاد نئی چنوتیوں سے نمٹنے میں ملک کو قوت فراہم کرے گا‘‘

’’کاشتکاروں کو فصل پر مبنی آمدنی کے نظام سے باہر نکالنے اور قدرو قیمت میں اضافے اور دیگر زرعی متبادلوں کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں‘‘

’’ہماری قدیم زرعی روایات کے ساتھ ساتھ، مستقبل کی جانب قدم بڑھانا بھی یکساں طور پر اہم ہے‘‘
وزیر اعظم چھوٹے کاشتکار کے ’پردھان سیوک‘ ہیں: جناب تومر

Posted On: 28 SEP 2021 5:27PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 28 ستمبر 2021:

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے خصوصی خواص کی حامل فصلوں  کی 35 اقسام کو قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بایوٹک اسٹریس مینجمنٹ، رائے پور کے نو تعمیر شدہ کیمپس کو قوم کے نام وقف کیا۔ اس موقع پر، وزیر اعظم نے زرعی یونیورسٹیوں کو گرین کیمپس ایوارڈ بھی تقسیم کیے۔ انہوں نے اختراعی طریقہ کار استعمال کرنے والے کاشتکاروں سے بات چیت کی اور مجمع سے خطاب کیا۔

گاندربل، جموں و کشمیر کی محترمہ زیتون بیگم سے گفت و شنید کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے زراعت سے متعلق اختراعی طور طریقے سیکھنے کے ان کے سفر ، کیسے انہوں نے دیگر کاشتکاروں کو تربیت فراہم کی اور کیسے وہ وادی میں لڑکیوں کی تعلیم کے لئے کام کر رہی ہیں، کے بارے میں بات کی۔ وزیر اعظم نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ کھیل کود کے شعبے میں بھی جموں و کشمیر کی لڑکیاں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چھوٹی زمین والے کاشتکاروں کی ضروریات حکومت کی اولین ترجیح ہیں اور انہیں راست طو رپر تمام تر فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔

بلند شہر کے ایک کاشتکار اور بیج پروڈیوسر ، جناب کلوت سنگھ سے بات چیت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دریافت کیا کہ وہ مختلف اقسام کے بیج کیسے تیار کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ان سے پوچھا کہ انہیں پوسا کے زرعی ادارے میں سائنس دانوں سے بات چیت کرکے کیا فائدہ حاصل ہوتا ہے اور اس طرح کے اداروں سے رابطہ قائم کرنے کے بارے میں کاشتکاروں میں کیا رجحان پایا جاتا ہے۔ اپنی فصل کی پروسیسنگ اور قدرو قیمت میں اضافے کے لئے وزیر اعظم نے کاشتکار کی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت منڈی تک رسائی، بہتر کوالٹی کے بیجوں، سوائل ہیلتھ کارڈس وغیرہ جیسی متعدد پہل قدمیوں کے ساتھ ، کاشتکاروں کو ان کی فصلوں کی بہتر قیمت دلانے کےلئے کوششیں کر رہی ہے۔

وزیر اعظم نے باردیز، گوا سے تعلق رکھنے والی محترمہ درشنا پڈنیکر سے دریافت کیا کہ وہ کیسے مختلف فصلوں کی کھیتی کرنے کے علاوہ مختلف مویشیوں کا پالن کر رہی ہیں۔ انہوں نے کاشتکار سے نارئیل کی قدرو قیمت میں اضافہ کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ کیسے ایک خاتون کاشتکار ایک صنعت کار کے طور پر ترقی کر رہی ہے۔

منی پور کے جناب تھوئیبا سنگھ سے بات چیت کے دوران، وزیر اعظم نے ان کی ،مسلح افواج میں زندگی گزارنے کے بعد کاشتکاری کا پیشہ اپنانے کے لئے ستائش کی۔ زراعت، ماہی گیری اور اس سے متعلقہ دیگر امور جیسی کاشتکار کی گوناگوں سرگرمیوں  نے وزیر اعظم کی توجہ اپنی جانب مبذول کی۔ وزیر اعظم نے ان کی ستائش جے جوان۔ جے کسان۔جے وگیان کی مثال دیتے ہوئے کی۔

وزیر اعظم نے اودھم سنگھ نگر، اتراکھنڈ  کے جناب سریش رانا سے دریافت کیا کہ انہوں نے مکئی کی کھیتی کیسے شروع کی۔ وزیر اعظم نے ایف پی او ز کو مؤثر انداز میں استعمال کرنے کے لئے اتراکھنڈ کے کاشتکاروں کی ستائش کی اور کہا کہ جب کاشتکار اجتماعی طور پر کام کرتے ہیں تو انہیں زبردست فائدہ حاصل ہوتا ہے۔حکومت کاشتکاروں کو ہر ایک وسیلہ اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ 6 سے 7 برسوں کے دوران، زراعت سے متعلق چنوتیوں کو حل کرنے کے لئے ترجیحی بنیاد پر سائنس اور تکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’ہم تغذیائی بیجوں اور خصوصاًٍ بدلتے ہوئے موسموں میں  نئے ماحول کو اپنانے پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہے رہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے گذشتہ برس ، وبائی مرض کے دوران مختلف ریاستوں میں ہوئے زبردست ٹڈی حملے کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے متعدد کوششیں کرتے ہوئے اس حملے کا سامنا کیا اور کاشتکاروں کو زیادہ نقصان سے محفوظ رکھا۔

وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جب کبھی بھی کاشتکاروں کو اور زراعت کو تحفظ حاصل ہوتا ہے، تو ان کی نمو تیز رفتاری سے ہمکنار ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مطلع کیا کہ زمین کے تحفظ کے لئے 11 کروڑ سوائل ہیلتھ کارڈس جاری کیے گئے۔ وزیر اعظم نے حکومت کی کاشتکار دوست پہل قدمیوں کا ذکر کیا، جن میں کاشتکاروں  کو آبی سلامتی فراہم کرانے کے لئے تقریباً 100 زیر التوا سینچائی پروجیکٹوں کی تکمیل  کے لئے مہمات، فصلوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے اور اس طرح افزوں فصل کی حصولیابی  کے لئے کاشتکاروں کو بیجوں کی نئی اقسام فراہم کرانا جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایس پی میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ، فصلوں کی خریداری کے عمل میں بھی بہتری لائی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کاشتکار مستفید ہو سکیں۔ ربیع کے سیزن کے دوران 430 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گیہوں کی خریداری عمل میں آئی ہے اور کاشتکاروں کو 85 ہزار کروڑ روپئے سے زائد ادا کیے جا چکے ہیں۔ وبائی مرض کے دوران گیہوں کی خریداری کے مراکز  میں تین گنا سے زائد کا اضافہ کیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کاشتکاروں کو تکنالوجی سے مربوط کرتے ہوئے ، ہم نے ان کے لئے بینک سے مدد حاصل کرنا آسان بنا دیا ہے۔ آج کاشتکاروں کو بہتر طریقے سے موسم کی جانکاری حاصل ہو رہی ہے۔ حال ہی میں، 2 کروڑ سے زائد کاشتکاروں کو کسان کریڈٹ کارڈس دیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث  نئی طرح کے کیڑے، نئی بیماریاں، وبائیں پیداہو رہی ہیں، اور اس وجہ سے انسانوں ، مویشیو ں کی صحت کے لئے ایک بڑا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ فصلیں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ان پہلوؤں پر تسلسل کے ساتھ عمیق تحقیق لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سائنس، حکومت اور سوسائٹی مل کر کام کرتے ہیں،  تو بہتر نتائج برآمدت ہوتے ہیں۔ کاشتکاروں اور سائنس دانوں کے مابین اس طرح کا اتحاد نئی چنوتیوں سے نمٹنے میں ملک کو قوت فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کاشتکاروں کو فصل پر مبنی آمدنی کے نظام سے نکال کر قدرو قیمت میں اضافہ اور دیگر زرعی متبادلوں کے لئے حوصلہ افزائی فراہم کرانے کی غرض سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے سائنس و تحقیق سے حاصل ہونے والے حل کے ذریعہ باجرہ اور دیگر اناجوں کی پیداوار میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مقصد یہ ہے کہ مقامی ضرورتوں کے مطابق ان فصلوں کو ملک کے مختلف حصوں میں اُگایا جا سکے۔ انہوں نے عوام سے اقوام متحدہ کے ذریعہ فراہم کیے گئے مواقع کا استعمال کرنے کے لئے تیار رہنے کی اپیل کی۔ واضح ہو کہ اقوام متحدہ کے ذریعہ آنے والے برس کو ’باجرے کا سال‘ قرار دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری قدیم زرعی روایات کے ساتھ ساتھ، مستقبل کی جانب قدم بڑھانا بھی مساوی طور پر اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید تکنالوجی اور زراعت سے متعلق نئے سازو سامان مستقبل میں زراعت کے لئے محوری حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’’جدید زرعی مشینوں اور سازو سامان کو فروغ دینے سے متعلق کوششوں کے نتائج آج سامنے آر ہے ہیں۔‘‘

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ وزیر اعظم مودی چھوٹے کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ وہ چھوٹے کاشتکاروں کے پردھان سیوک ہیں۔ اس بات کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے زراعت کے شعبے میں ریاست گجرات میں کیا کیا تھا، وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم ریاست گجرات میں زراعت میں استعمال کے لئے بجلی اور پانی فراہم کرانے میں معاون ثابت ہوئے تھے۔ گجرات کا کچھ ضلع ترقی پذیر کاشتکاری کے ذریعہ تغیر سے ہمکنار ہوا، گایوں کا موتیابند کے لئے آپریشن کیا گیا اور گجرات میں زرعی شرح نمو 9 فیصد کے اضافے سے ہمکنار ہوئی۔

جناب تومر نے کاشتکاروں کے لئے مرکزی حکومت کے ذریعہ کے ذریعہ کیے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں بات کی ۔پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا جو کاشتکاروں کو تحفظ فراہم کرتی ہے؛ پی ایم کسان سمان ندھی جو کاشتکاروں کو مالی طور پر بااختیار بناتی ہے؛ 1000 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن کے قیام کا ہدف، جس کے لئے حکومت 6865 کروڑ روپیہ خرچ کر رہی ہے؛ فصل کی کٹائی کے بعد انتظامکاری بنیادی ڈھانچے اور مواضعات میں کمیونٹی فارم اثاثہ جات کے لئے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ؛ پیداواری لاگت پر کم از کم 50 فیصد کے بقدر ایم ایس پی کی سہولت؛ مارکیٹنگ کے لئے کسان ریل اور ای نام کی سہولت۔ وزیر موصوف نے کہا کہ زرعی قوانین بیج سے لے کر منڈی تک ایک نیا انقلاب برپا کریں گے اور کاشتکاروں کی آمدنی دوگنا کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔

 

ملک کے نام وقف کی گئیں خصوصی خواص کی حامل فصلوں کی اقسام کی فہرست

 

Sr. No.

Crop

Variety

Specific trait

1

Quinoa

Him Shakti

High protein content (15.64%) and oil (8.91%)

2

Buckwheat

Him Phaphra

High protein (13.1%) with methionine and iron (6.6 mg/100g) content

3

Winged bean

PBW 11-2

High pod yield and protein content

4

Faba bean

HFB 2

High seed yield and protein content (24.13%)

5

Soybean

NRC 138

Early maturing amenable to mechanical harvesting

6

Soybean

KBVS 1 (Karune)

First variety of soybean having green pod suitable for consumption

7

Soybean

NRC 142

First double null variety free from anti-nutritional factor Kunitz trypsin inhibitor (KTI) and lipoxygenase-2 (principal contributor to off-flavour)

8

Mustard

PusaDuble Zero Mustard 31

High yielding (26.4 q/ha) variety of mustard with Canola quality (erucic acid <2% and glucosinolates<30ppm)

9

Mustard

RCH 1

High yielding (26.7 q/ha) hybrid of mustard with Canola quality (erucic acid <2% and glucosinolates<30ppm)

10

Pigeonpea

IPH 15-3

Early maturing (<150 day) and resistant to wilt and sterility and mosaic disease

11

Pigeonpea

IPH 09-5

Early maturing (<150 day) and resistant to wilt and sterility and mosaic disease

12

Chickpea

Pusa Chickpea 4005

A drought tolerant high yielding varieties of chickpea developed through marker assisted selection

13

Chickpea

IPCMB 19-3 (Samriddhi)

A Fusarium wilt resistant high protein (22.9%) variety developed through marker assisted selection

14

Pearl millet

PB 1877

Summer pearl millet variety rich in Iron (42 ppm) and zinc (32 ppm)

15

Pearl millet

HHB 67 Improved 2

Pearl millet hybrid rich in Iron (42 ppm) and zinc (32 ppm) and resistance to downy mildew

16

Sorghum

JaicarRaseela-CSV 49SS (SPV 2600)

Sweet sorghum suitable for 1G biofuel and silage making

17

Sorghum

CSH 47 (SPG 1798)

High biomass variety suitable for 2G biofuel and silage making

18

Forage sorghum

JaicarUrja-CSV 48 (SPV 2402)

High biomass variety suitable for 2G biofuel and silage making

19

Rice

Pusa Basmati 1979

Herbicide tolerance in the background of PusaBasmati 1121. Suitable for direct seeding also

20

Rice

Pusa Basmati 1985

Herbicide tolerance in the background of PusaBasmati 1509. Suitable for direct seeding also

21

Rice

Pusa Basmati 1886

Bacterial blight and blast resistance in the background of Pusa Basmati 6.

22

Rice

Pusa Basmati 1847

Bacterial blight and blast resistance in the background of Pusa Basmati 1509

23

Rice

Pusa Basmati 1885

Bacterial blight and blast resistance in the background of Pusa Basmati 1121

24

Rice

DRR Dhan 58

Resistant to bacterial blight (Xa21, xa13, xa5) and seedling stage salinity tolerance (Saltol QTL) in the background of Samba Masuri

25

Rice

DRR Dhan 59

Resistant to bacterial blight (Xa33) in the background of Akshyadhan

26

Rice

DRR Dhan 60

Resistant to bacterial blight (Xa21, xa13, xa5) and low soil phosphorus tolerance (Pup1) in the background of Samba Masuari

27

Maize

Pusa HQPM-1 Improved (APQH-1)

High 7.02 μg/g of provitamin, lysine (4.59%) and tryptophan (0.85%); widely adapted hybrid suitable for all zones

28

Maize

PusaBiofortified Maize Hybrid-1 (APH-1)

Rich in provitamin-A (6.6 μg/g), lysine (3.37%) and tryptophan (0.72%); hybrid suitable for northern hill and north eastern plain zone

29

Maize

Pusa HM4 Male Sterile Baby Corn (Shishu) (ABSH4-1)

First male sterile baby corn hybrid of the country

Saves Rs. 8,000-10,000/- per ha as no manual detasseling is required

30

Wheat

DBW 332

High yielding wheat variety with 78.3 q/ha grain yield with high protein content (12.2%) and zinc (40.6 ppm)

31

Wheat

DBW 327

High yielding wheat variety with high Zinc content (44.4 ppm) in its grains

32

Wheat

HI 1636

High yielding biofortified variety with high zinc content (44.4 ppm) and excellent chapati quality (8.24/10)

33

Wheat

HUW 838

High yielding wheat variety with high Zinc content (41.8 ppm) in its grains

34

Wheat

MP (JW) 1358

High yielding wheat variety rich in protein (12.1%) and iron (40.6 ppm)

35

Wheat

HI 8123

High yielding durum wheat variety with high zinc content (40.1 ppm) and protein content (12.1%) with good pasta acceptability (5.9)

 

*****

 

ش ح ۔اب ن۔ م ف

U:9487



(Release ID: 1759133) Visitor Counter : 184


Read this release in: English , Hindi , Telugu