بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جہاز رانی کے وزیر جناب سونووال نے نیو منگلور بندرگاہ پر تین منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا

Posted On: 24 SEP 2021 2:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی:24ستمبر،2021۔بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج نیو منگلور بندرگاہ میں تین منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ ان کے ہمراہ جناب نلین کمار کتیل اور نیو منگلور پورٹ ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر اے وی رمنا بھی تھے۔ ان منصوبوں میں ٹرک پارکنگ ٹرمنل کا سنگ بنیاد رکھنا اور یو ایس مالیا گیٹ میں ترمیم اور نئے تعمیر شدہ کاروباری ترقیاتی مرکز کو قوم کے نام وقف کرنا شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001A45R.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ 17000 مربع میٹر کے اضافی ٹرک پارکنگ ایریا کو 1.9 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا۔ ٹرک ٹرمنل کو 23-2022 میں 5.00 کروڑ روپے کی لاگت سے کنکریٹ پیوینٹ، گیٹ ہاؤس، ریستوراں اور خواب گاہ فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بندرگاہ کے بانی کے نام سے منسوب یو ایس مالیا گیٹ کو 3.22 کروڑ روپے کی لاگت سے تبدیل کیا جائے گا۔ یہ کام مارچ 2022 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس ڈیولپمنٹ سنٹر ایکزیم تجارتی برادری کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام سہولیات فراہم کرے گا۔

 

وزیر موصوف نے کہا کہ اندرون ملک بہتر رابطے کی وجہ سے اس بندرگاہ پر کنٹینر اور دیگر عام کارگو ٹریفک بڑھ رہا ہے۔ تقریباً 500 ٹرک روزانہ نیو منگلور پورٹ سے جنوبی کنڑا ضلع اور کرناٹک ریاست کے باہر دور دراز مقامات پر کارگو کے انخلا کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اگرچہ بندرگاہ نے تقریبا 160 ٹرکوں کے لیے پارکنگ کی سہولیات فراہم کی ہیں، لیکن موجودہ علاقہ ناکافی پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئے پارکنگ ایریا کی تعمیر اس بندرگاہ سے تجارت کے لیے ایک نعمت ثابت ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002CUIU.jpg

چیئرمین، این ایم پی ٹی، ڈاکٹر اے وی رمنا نے بتایا کہ نیو منگلور پورٹ ٹرسٹ کے ایسٹ گیٹ کمپلیکس میں مجوزہ ترمیم کے طول و عرض 46.6 میٹر لمبائی اور 13.5 میٹر ہیں۔ گیٹ کمپلیکس میں ٹرکوں، فور وہیلر مسافر گاڑیوں، دو پہیہ گاڑیوں، پیدل چلنے والے لوگوں، آر ایف آئی ڈی سسٹم کی فراہمی، ریڈیولاجیکل مانیٹرنگ کا سامان، بوم رکاوٹیں وغیرہ کے لیے مختلف لینیں ہیں۔ 2.80 ایکڑ رقبہ این ایچ 66 کے مغربی کنارے آئی او سی خوردہ دکان سے ملحق ہے۔ بزنس ڈیولپمنٹ سنٹر ایک اسٹلٹ + گراؤنڈ + تین منزلہ عمارت ہے جس کا کل کارپٹ ایریا 6300 مربع میٹر اور 1200 ایم 2 ٹیسٹ سنٹر بلڈنگ ہے۔ بزنس ڈیولپمنٹ سنٹر فار ایکسپورٹ اینڈ ٹیسٹنگ سنٹر کی تعمیر کی لاگت 24.57 کروڑ روپے ہے۔ اس میں ایک کانفرنس ہال، ریستوران، ڈاک خانہ، بینک وغیرہ ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035XHU.jpg

 

نئی منگلور بندرگاہ، کرناٹک کی واحد بڑی بندرگاہ، مثالی طور پر کوچین اور گوا بندرگاہوں کے درمیان واقع ہے۔ انفراسٹرکچر کا ہر پہلو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا ہے کہ جہاز گراہکوں کی لاجسٹک ضروریات پر تیزی سے مرکوز ہوں۔

بندرگاہ میں 15 مکمل طور پر آپریشنل برتھ ہیں، جو کنٹینرز، کوئلہ اور دیگر مال بردار جہاز کو ہینڈل کرتے ہیں۔ نیو منگلور پورٹ ٹرسٹ آئی ایس او 9001، 14001 اور آئی ایس پی ایس کے مطابق پورٹ ہے کیونکہ اس کی حفاظت پر سخت زور دیا گیا ہے۔ ماحولیاتی طور پر باشعور ہونے کی وجہ سے بندرگاہ ماحولیاتی بہتری کے منصوبوں کو سب سے اہمیت دیتی ہے جو کہ گرین بیلٹ تیار کرتی ہے اور خلیج پر ڈرائیوز کو صاف کرتی ہے۔ بندرگاہ جدید ترین کروز ٹرمنل کی بدولت بین الاقوامی معیار کی تمام سہولیات اور منگلور کے آس پاس کے سیاحتی مقامات کے ساتھ کروز سیاحوں کا پرتپاک استقبال کرتی ہے۔بندرگاہ تین قومی شاہراہوں، قومی شاہراہ 66، 75 اور 169 سے قابل رسائی ہے۔یہ بندرگاہ تین ریل راستوں کونکن، جنوب مغربی، جنوبی کا مقام اتصال اور منگلور بین الاقوامی ہوائی اڈے تک قابل رسائی ہے۔

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 9369



(Release ID: 1757930) Visitor Counter : 142