خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

خواتین اور بچوں کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی نے ہریانہ کے پچگاؤں میں مستفیدین کو تغدیاتی کٹ تقسیم کی


وزیر مملکت نے دیہی علاقوں میں بیداری پھیلانے کیلئے ‘پوشن رتھ’ کو ہری جھنڈی دکھائی

اس سہ ماہی میں ہریانہ کو آنگن واڑیوں کے توسط سے اضافی تغدیہ کے طور پر تقریباً 2300 میٹرک ٹن فورٹیفائیڈ رائس مختص کیا گیا

بھارت صرف سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس ،سب کا پریاس کے ساتھ ہی صحیح معنوں میں سوپوشت بھارت کا ہدف حاصل کرسکتا ہے: ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی

Posted On: 23 SEP 2021 5:36PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:23ستمبر،2021۔‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے تحت پوشن ماہ کی تقریبات کے حصے کے طور پر خواتین اور بچوں کی ترقی کے وزیر ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی نے آج ہریانہ کے پچگاؤں میں مستفدین کو تغدیاتی کٹس تقسیم کیے۔ وزیر موصوف نے امیٹی یونیورسٹی سے ایک پوشن رتھ کو بھی ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا جو دیہی علاقوں سے گزرے گا اور دیہی خواتین اور بچوں میں مناسب تغدی اور خوراک کے بارے میں بیداری پھیلائے گا۔

ڈاکٹر منجپارا نے ایک شجرکاری پروگرام  میں بھی حصہ لیا جہاں کئی تغذیہ سے متعلق پودے لگائے گئے اور انہوں نے پوشن ابھیان پر دلچسپ تغذیاتی کھانے اور آئی ای سی  میٹریل کو اجاگر کرنے والی ایک نمائش کا دورہ کیا۔ اس میں سبھی شرکاء نے تغدیہ پر ایک حلف یا عہد بھی لیا۔ ہریانہ کی خواتین اور بچوں کی وزیر، محترمہ کملیش ڈھانڈا اور پرنسپل سکریٹری، خواتین اور بچوں کی ترقی کا محکمہ، حکومت ہریانہ ڈاکٹر جی انوپما کے ساتھ کئی معزز شخصیات نے شرکت کرکے پروگرام کی رونق بڑھائی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00149UC.jpg

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے خواتین اور بچوں کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی نے کہا کہ پوشن ابھیان کمیونیٹی شراکت داری، رسائی ، طرز عمل میں تبدیلی اور جن آندولن جیسے وسائل کے تعاون سے ناقص غذائیت میں کمی اور صحت خوشحالی اور قوت مدافعت میں بہتری کی سمت میں حکومت کی اہم تبدیلی لانے والی کوشش ہے۔ انہوں نے اس بات پر اپنی خوشی کا اظہار کیا کہ مرد اور خواتین اپنی خوشحالی اور صحتمندی میں بہتری کیلئے یکساں طور سے اور سرگرمی کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس سے پروگرام کی کامیابی کیلئے ضروری صحیح سمت میں آگے بڑھنے کے اشارے ملتے ہیں۔

ڈاکٹر منجپارا نے کہا کہ پوشن(تغدیہ) کی صورتحال میں پائیدار بہتری کو یقینی بنانے کیلئے صرف چاروں طرف دیکھنے کی ضرورت ہے کیوں کہ ہمارے آس پاس مناسب مقدار میں تغدیہ سے بھرپور پروڈکٹس موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوشن واٹیکاؤں کا قیام یہ یقینی بنانے کی سمت میں ایک قدم ہے جس سے آنگن واڑیوں، اسکولوں، گرام پنچایتوں، کمیونیٹی زمینوں اور مختلف سرکاری وزارتوں اور محکموں کے احاطوں میں لگائے گئے تغذیاتی باغات کے ذریعے خواتین اور بچوں کے موسمی اور کفایتی پھلوں، سبزیوں اور دواؤں تک فوری رسائی ہو، مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ روایتی علم اور آیوش طریقہ کار کی صلاحیتوں کو سمجھنے کاوقت ہے جس سے اچھی تغذیاتی طریقہ کار کا علم اجتماعی بہتری کیلئے استعمال یقینی ہوسکے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ آیوش غذائی اصول اور طریقہ کار کو خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے کی کوششوں کو ملانے سے چمتکار ہوسکتا ہے  اور ہمیں امید ہے کہ اس سے  ‘‘سپوشت بھارت’’ کی سمت میں خواہش مطابق تبدیلی ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZLXU.jpg

مرکزی وزیر نے اپیل کی کہ کسی بھی بچے کو خطرناک ناقص تغذیہ کامسئلہ درپیش نہیں آنا چاہئے جس سے انفیکشن اور دیگر متعدی بیماریاں  ہوتی ہیں۔ اس طرح نہ صرف خطرناک طور سے تغذیہ کی کمی کے شکار بچوں کی شناخت بلکہ بچوں کو اس مشکل سے نکالنے کیلئے مناسب بندوبست اور انتظام بھی اتنا ہی اہم ہے۔ انہوں نے کہا یہ سمجھنا بیحد اہم ہے کہ ہر بچہ معنی رکھتاہے کیوں کہ وہ اس ملک کا مستقبل ہے اور ہم سبھی کو مستقبل کو تابناک اور صحتمند بنانے  کیلئے کوشش کرنی چاہئے۔

ریاست ہریانہ کو حال میں مختص کیے گئے غذائی اجناس پر بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ اس سہ ماہی میں اضافی تغذیہ کیلئے آئرن ، فولک ایسیڈ اور وٹائن بی12 کی آمیزش والے 2300 میٹرک ٹن چاول آنگن واڑیوں کے ذریعے دستیاب کرائے گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مناسب تقسیم، بیداری اور استعمال کے ساتھ اس سے انیمیا اور ناقص غذائیت گھٹانے میں مدد ملے گی اور ریاست اپنی آبادی کی پوشن کی صورتحال میں بہتری کیلئے اپنی کوشش جاری رکھے گی جو ریاست کی تغذیاتی پالیسی سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034N9G.jpg

اختتام میں، مرکزی وزیر نے کہا کہ ‘‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس ’’ کے سچے جذبے کے ساتھ ملک میں ناقص تغذیے کے چیلنج کو پار کرنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور تبھی بھارت حقیقت میں ‘‘سپوشت بھارت’’ کا نشانہ حاصل کرسکتا ہے۔

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 9321



(Release ID: 1757537) Visitor Counter : 176


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Tamil