وزارتِ تعلیم
خواتین امپاورمنٹ اور صنفی مساوات کی سمت میں کوشش کے موضوع پر قومی ویبینار کا انعقاد
محترمہ انوپریا پٹیل نے کہا کہ بھارت کے تعلق سے وزیر اعظم کا تصور خواتین کے بڑے رول والا ہے
انھوں نے وسائل تک خواتین کی رسائی میں اضافہ کرنے، زندگی پر ان کے کنٹرول اور فیصلہ لینے کے حق کی اہمیت کو اجاگر کیا
Posted On:
22 SEP 2021 5:18PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 22/ستمبر 2021 ۔ وزارت تعلیم اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے 17 ستمبر 2021 سے 7 اکتوبر 2021 تک جاری رہنے والے اچھی نظام حکمرانی سے متعلق ویبینار کے سلسلے کے ایک جزو کے طور پر آج خواتین امپاورمنٹ اور صنفی مساوات کی سمت میں کوشش کے موضوع پر قومی ویبینار کا انعقاد کیا۔ کامرس کی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے افتتاحی خطبہ دیا۔ اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب امت کھرے، یو جی سی کے چیئرمین پروفیسر ڈی پی سنگھ، وزارت تعلیم اور یو جی سی کے سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔
افتتاحی خطبہ دیتے ہوئے کامرس کی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے کہا کہ صنفی مساوات نہ صرف خواتین کے مفاد میں ہے بلکہ یہ سماج اور قوم کے مفاد میں بھی ہے۔ وزیر مملکت نے مردوں اور خواتین کے لئے مساوی حقوق، مساوی رول اور مساوی مواقع کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ وہ زندگی کے سبھی شعبوں میں مساوی طور پر تعاون دے سکیں۔ محترمہ پٹیل نے کہا کہ وسائل تک خواتین کی رسائی میں اضافہ کرنے، زندگی پر ان کے کنٹرول اور فیصلہ کرنے کے حق پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے۔
محترمہ پٹیل نے اعادہ کیا کہ وزیر اعظم کے تصور کا جو بھارت ہے وہ خواتین کے وسیع رول والا بھارت ہے۔ وزیر مملکت نے پردھان منتری جن دھن یوجنا، اجولا یوجنا، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، سکنیا اسمردھی یوجنا اور خواتین کی زندگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے محروم طبقات کی خواتین کے لئے فیلوشپ / اسکالرشپ جیسے حکومت کے متعدد اقدامات پر روشنی ڈالی۔
موصوفہ نے زور دے کر کہا کہ صنفی مساوات کی مخالفت ذہنیت میں گہرائی تک پیوست ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ذہنیت کو بدلنے کے لئے سماج میں اجتماعی کوشش ہونی چاہئے۔ انھوں نے ویبینار میں موجود سبھی لوگوں سے خاندان میں، سماج میں اور اس کے نتیجے میں ملک میں انفرادی رول نبھانے اور حکومت کی کوششوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ ایک بااختیار خاتون پیمائش سے زیادہ طاقتور اور بیان سے زیادہ خوبصورت ہوتی ہے۔
اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب امت کھرے نے ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے سماج میں موجود تفریق اور مواقع کی کمی کے باوجود صنفی مساوات سے متعلق اشاریے میں حصول یابیوں پر توجہ مرکوز کی۔ جناب کھرے نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بہت کم تعداد میں اور بالخصوص اہم عہدوں پر خواتین اساتذہ کی کمی کے مسئلے کو اٹھایا اور اس سلسلے میں سرگرم کوششیں کئے جانے کی اپیل کی۔
یو جی سی کے چیئرمین پروفیسر ڈی پی سنگھ نے اپنی افتتاحی تقریر میں اس بات کی توثیق کی کہ اکیسویں صدی کی خواتین اپنی اور سماجی ترقی کے لئے فیصلے کرنے کی مکمل طور پر اہل ہیں۔ پروفیسر سنگھ نے کہا کہ خواتین امپاورمنٹ اور سماج میں مساوات کے تئیں حساسیت پیدا کرنا تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
خواتین امپاورمنٹ اور صنفی مساوات کی سمت میں کوشش کے موضوع پر قومی ویبینار میں تعلیم کے شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے کے تناظر میں قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کرنے کے ممکنہ طریقوں کے بارے میں اکیڈمیشینوں، ماہرین تعلیم، منتظمین اور طلباء کے ساتھ صلاح و مشورے کا موقع فراہم کیا۔
ایس این ڈی ٹی ویمنس یونیورسٹی، ممبئی کی سابق وائس چانسلر اور قومی تعلیمی پالیسی کی مسودہ کمیٹی کی رکن ڈاکٹر وسودھا کامت نے اپنے کلیدی خطبے میں حصول تعلیم کے مختلف طریقوں، سیاسی حصے داری کے توسط سے نظام حکمرانی، صنفی حساسیت اور صنفی عدم مساوات کو ختم کرنے کے لئے لڑکیوں کو پیش نظر رکھ کر بنائی گئی پالیسیوں پر اظہار خیال کیا۔
قومی ویبینار کے تکنیکی اجلاس کی صدارت نالندہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر سنینا سنگھ نے کی۔ ہیم وتی نندن بہوگنا گڑھوال یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر اناپورنا نوٹیال، این آئی ٹی تریچی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شاجی تھومس اور آئی سی ایس ایس آر کے رکن سکریٹری پروفیسر وی کے ملہوترا نے اس اجلاس سے ماہرین کی حیثیت سے خطاب کیا۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 9279
(Release ID: 1757080)
Visitor Counter : 203