عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

اگلے 25 برسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن اور روڈ میپ کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے نئے اقدامات، پالیسیوں اور پروگراموں کے نفاذ میں سول سروسز کا کلیدی کردار رہے گا: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


مرکزی وزیر نے آئی ایس ٹی ایم دہلی میں 2018 بیچ کے اے ایس او (پروبیشنرز) کے فاؤںڈیشن ٹریننگ پروگرام کا افتتاح کیا

Posted On: 20 SEP 2021 5:53PM by PIB Delhi

سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی سائنسز؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن؛ جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ پروبیشنرز کے پورے تربیتی کورس کو وزیر اعظم نریندر مودی کے آئندہ کے 25 سالہ وژن کو شرمندہ تعبیر کرنے کی غرض سے دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے۔ سول سروسز طے شدہ روڈ میپ کو تشکیل دینے کے لیے نئے اقدامات، پالیسیوں اور پروگراموں کے نفاذ میں اہم کردار ادا کرے گی۔

انسٹی ٹیوٹ آف سیکرٹریٹ ٹریننگ اینڈ مینجمنٹ (آئی ایس ٹی ایم) میں 2018 بیچ کے اے ایس او (پروبیشنرز) کے فاؤنڈیشن ٹریننگ پروگرام کا افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں مرکزی وزیر نے کہا کہ پروبیشنرز اس کارواں کی قیادت کے نئے قافلہ سالار ہوں گے اور انھیں بھارت کو آزادی کے 100 سال کی تکمیل پر ممتاز ملک بنانے میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نئے بھارت کی تعمیر کے لیے وژن دیا ہے، جہاں ہر شہری کی فلاح و بہبود قومی منصوبے کا مرکزی عنوان ہے اور یہ تمام پروگراموں کا اہم جز ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کی روشنی میں اوپر سے نیچے تک کا پورا تربیتی کورس کو از سر نو ترتیب دیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JOH7.jpg

پروبیشنرز سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، " آپ اس خدمت میں اس وقت شامل ہو رہے ہیں جب بھارت اپنی آزادی کے 75 سال کی تکمیل کر رہا ہے اور امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ لیکن اگلے 25 سال آپ کے لیے اور ملک کی ترقی اور پیش رفت کے لیے بھی اہم ثابت ہونے والے ہیں۔ انھوں نے کہا، "اے ایس او فاؤنڈیشن ٹریننگ پروگرام کو ازسر نو ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں مشن کرم یوگی کے اہم اصولوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے پروبیشنرز کو بتایا کہ وہ اس تاریخی بیچ کا حصہ ہیں، جو سب سے پہلے "کردار پر مبنی" اور "اہلیت پر مبنی" تربیت حاصل کرے گا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ دوبارہ ڈیزائن کردہ میرٹ پر مبنی تربیت آئی ایس ٹی ایم کے ذریعے پروبیشنرز فاؤنڈیشن ماڈیول کے دوران دی جائے۔ جس سے وہ قوم اور شہریوں کی توقعات پر پورا اترنے کا اختیار حاصل کر سکیں گے۔

اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ 900 افسران میں سے 60 فیصد سے زیادہ کا تعلق انجینئرنگ یا تکنیکی بیک گراؤنڈ سے ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ایک بہت اچھا اتفاق ہے کیوں کہ گذشتہ 7 برسوں میں مودی حکومت کے بیشتر منصوبوں میں جام، زراعت، سوئل ہیلتھ کارڈز، شہری شہری نقل و حرکت، اسمارٹ سٹی، ڈی بی ٹی، ڈیجیٹل انڈیا، قومی شاہراہیں اور شہری منصوبہ بندی ٹکنالوجی کے استعمالی کی چند بڑی مثالیں ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت نے سول سروسز کی صلاحیت سازی یا مشن کرم یوگی کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد رول بیسڈ ٹریننگ کے کے کلیدی اصول کی بنیاد پر تمام سرکاری عہدیداروں کے لیے عالمی معیار کی صلاحیت سازی کا موقع پیدا کرنا ہے۔ انھوں نے کہا، "یہ انتظامیہ اور سائنس کے لیے ایک سائنسی اور معروضی اپروچ ہے سائنسی طور پر اگلی سطح کے لیے تیاری کرنے کے سوا کچھ نہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00296P1.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مرکزی سیکرٹریٹ بھارت سرکار کے کام کاج کا اہم مرکز ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکام پر حکومت کا بہت دارومدار ہے کیوں کہ ان کا کردار نہ صرف تجاویز تیار کرنا ہے  بلکہ پالیسیوں کی نگرانی اور پالیسیوں کا نفاذ بھی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ افسران مختلف وزارتوں میں کام کریں گے جو ملک کی سلامتی، غریبوں کی خدمت، کسانوں کی فلاح و بہبود، خواتین اور نوجوانوں کے مفادات اور عالمی سطح پر بھارت کو اس کا مقام دلانے کی ذمہ داری میں برسر عمل ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان وزارتوں کے مینڈیٹ کے حصے کے طور پر آپ کو نئے اہداف کے حصول کے نئے طریقوں اور اختراعی طریقوں کو اپنانا ہوگا۔ آپ کو چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زیر تربیت افسران کو آگاہ کیا کہ وہ ان اداروں کے مشترکہ تربیتی پروگراموں کے لیے کام کر رہے ہیں جن میں اچھی حکم رانی کی صلاحیت ہے مثال کے طور پر ایل بی ایس این اے اے، نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی)، بھارتی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے)، سیکرٹریٹ ٹریننگ اینڈ مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ (آئی ایس ٹی ایم) وغیرہ علیحدگی میں کام کرنے کے بجائے دائرہ کار وسیع تر ہو اور تال میل قائم ہو نیز اداروں کی انفرادی کوششیں اس کی تکمیل کریں گی۔

***

U. No. 9202

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

 

 



(Release ID: 1756614) Visitor Counter : 123