محنت اور روزگار کی وزارت

محنت و روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے ٹریڈ یونینوں سے اپیل کی کہ وہ غیر منظم شعبے کے کارکنوں کے درمیان ای-شرم پورٹل کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے اپنا مکمل تعاون دیں

Posted On: 18 SEP 2021 5:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 18 ستمبر 2021:

محنت و روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی اور چیف لیبر کمشنر (مرکزی) جناب ڈی پی ایس نیگی نے آئی آئی آئی ٹی ڈی جبل پور میں میڈیا اور بی ایم ایس ٹریڈ یونینوں اور غیر منظم شعبے کے کارکنوں  سے بات چیت کی تاکہ انہیں غیر منظم کارکنوں کے لیے قومی ڈیٹا بیس بنانے کے لیے حال ہی میں شروع کیے گئے ای-شرم پورٹل کے فوائد اور خصوصیات کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے۔ وزارت محنت و روزگار نے این آئی سی کے تکنیکی اشتراک کے ساتھ آدھار کارڈ کی بنیاد پر غیر منظم شعبے کے کارکنوں  کے لیے ایک قومی ڈیٹا بیس بنانے کی خاطر غیر منظم شعبے کے کارکنوں  کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے ای-شرم پورٹل تیار کیا ہے۔ اس اہم پہل کا آغاز 26 اگست 2021 کو محنت و روزگار  نیز ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے کیا اور اسے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پیش کیا تھا۔ غیر منظم شعبے کے کارکنوں  کے لیے یہ مرکزی ڈیٹا بیس ریاستی حکومتوں کے تعاون سے تیار کیا جائے گا۔

ای شرم پورٹل پر شرکت کرنے والے غیر منظم شعبے کے کارکنوں  کی آسانی سے رجسٹریشن کو یقینی بنانے کے لیے سی ایس سی کے 15 کیمپ مسلسل کام کر رہے ہیں۔ اس پروگرام کے دوران وزیر موصوف نے مستفیدین میں ای -شرم کارڈ، کوویڈ 19 ریلیف اسکیم سرٹیفکیٹ، اٹل بمت ویکتی کلیان یوجنا سرٹیفکیٹ اور بی ڈی شرمک کارڈ تقسیم کیے ۔ پورٹل سے متعلق معلومات جیسے مفت رجسٹریشن (رجسٹریشن کی قیمت حکومت ہند برداشت کرے گی)، 9 زبانوں میں ٹول فری نمبر 14434 کی فراہمی اور دیگر معلومات دی گئیں۔ وزیر موصوف نے رجسٹریشن کے آسان اور تیز عمل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ای -شرم پورٹل کے آغاز کے 26 دن کے اندر تقریبا ایک کروڑ مستفید ین پہلے ہی اندراج کرا چکے ہیں۔ ای-شرم پورٹل کے اندراج کے عمل کی وضاحت کے لیے شرکت کرنے والے مستفیدین اور کارکنوں کو ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019D58.jpg

جناب تیلی نے ٹریڈ یونین قائدین پر زور دیا کہ وہ ریاست میں غیر منظم شعبے کے کارکنوں  کی پورٹل رجسٹریشن سہولت کے لیے اپنی تعاون دیں۔انہوں نے کہا کہ غیر منظم شعبے کے کارکنوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی اس بے مثل پہل سے ملک میں 38 کروڑ سے زائد غیر منظم شعبے کے کارکنوں  کی آزادانہ رجسٹریشن ہوگی اور انہیں سماجی تحفظ کی اسکیموں کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ یہ پورٹل تعمیراتی کارکنوں، تارکین وطن کارکنوں، گیگ اور پلیٹ فارم ورکرز، اسٹریٹ وینڈرز، گھریلو ملازمین، زرعی کارکنوں، ماہی گیروں، ٹرک ڈرائیوروں سمیت تمام غیر منظم شعبے کے کارکنوں کو سروس فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر اندراج شدہ کارکن کو ایک منفرد یونیورسل اکاؤنٹ نمبر یو اے این کے ساتھ ای شرم کارڈ دیا جائے گا جس سے اسے ملک بھر میں اس کارڈ کے ذریعے مختلف سماجی تحفظ اسکیموں کے فوائد تک رسائی ملے گی اور سماجی تحفظ کی اسکیموں کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ جناب تیلی نے مزید کہا کہ ڈیٹا بیس کی مرکزی نوعیت ملک بھر میں تعمیراتی کارکنوں اور تارکین وطن مزدوروں کے لیے درکار سماجی تحفظ اور فلاحی فوائد تک رسائی کو یقینی بنائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YZSG.jpg

اس کے علاوہ ای شرم پورٹل میں ہر رجسٹرڈ غیر منظم کارکن کے لیے 2  لاکھ روپے کا حادثے کی صورت میں انشورنس کور فراہم کیا گیا ہے۔ اگر کوئی ملازم ای شرم پورٹل پر رجسٹرڈ ہے تو وہ حادثے کی صورت میں موت یا مستقل معذوری کے لیے  دو لاکھ روپے اور جزوی معذوری کے لئے ایک  لاکھ روپے پانے کا اہل ہوگا۔

میڈیا کے نمائندوں اور ٹریڈ یونینوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے غیر منظم شعبے کے کارکنوں کے لیے ڈیٹا بیس بنانے میں ریاستی حکومتوں کے کردار پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا، "ریاستی/مرکز کی حکومتوں کے پاس اپنا ڈیٹا ہوگا اور ریاستی/مرکز کی حکومتیں بنیادی طور پر غیر منظم شعبے کے کارکنوں کو اندراج کے لیے ترغیب دیں گی،  اس ڈیٹا کو ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں غیر منظم شعبے کے کارکنوں کو ان کی اہلیت کے مطابق مختلف سماجی تحفظ اسکیموں کی فراہمی کے لئے استعمال کریں گی۔"

جناب تیلی نے مزدوروں کو ای شرم کے اندراج کے مختلف فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آرڈیننس فیکٹریوں، ریفائنریوں، پٹرول کمپنیوں اور قومی بینکوں میں غیر منظم

شعبے کے کارکنوں (براہ راست اور بالواسطہ) کی بڑی تعداد کے پیش نظر ان کے اندراج کی تمام کوششیں کی جانی چاہئیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ای شرم پورٹل پر رجسٹریشن کے فوائد اور ضرورت کے لئے مختلف شرکا کو حساس بنانے کے لیے ملک بھر میں اس طرح کی متعدد آوٹ ریچ کوششوں کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

***

U. No. 9144

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

 



(Release ID: 1756245) Visitor Counter : 174


Read this release in: English , Hindi , Punjabi