کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کافی ایکٹ آسان  بنانےا ور کاروبار میں آسانی کو فروغ دے مرکز:جناب پیوش گوئل


آئی سی اے آر ، چائے اور مصالحے پر تحقیق کرے گا: جناب گوئل

آئی سی اے آر کافی وائٹ سٹیم بورر کیٹروں سے نمٹنے کے لئے حل تجویز کرے گا: پیوش گوئل

مرکز پلانٹ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے SARFAESI ایکٹ میں مناسب دفعات لانے کے لئے  کوششیں کرے گا

جناب گوئل، مرکزی وزیر تجارت و صنعت،ٹکسٹائل، صارفین کےامور، خوراک اور عوامی تقسیم نے کافی کاشتکاروں ، روسٹرز ، برآمد کنندگان کے ساتھ بات چیت

Posted On: 18 SEP 2021 7:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18 ستمبر 2021/وزیر تجارت و صنعت نے کافی بورڈ بیڈ آفس ، بنگلورو میں کافی کاشتکاروں ، روسٹرز ایکسپورٹرز اور دیگر بولڈز کے ساتھ تفصیلات بات چیت کی ۔ اجلاس کے اہم نتائج  مندرجہ ذیل ہیں

1-کافی ایکٹ کو آسان بنانا:

موجودہ کافی ایکٹ 1942 میں نافذ کیا گیا تھاس اور ا س میں بہت سی دفعات ہیں جو بے کار ہوچکی ہیں اور کافی کی تجارت میں رکاوٹ ہیں۔ لہذا میٹنگ میں یہ فیسلہ کیا گیا کہ ایکٹ کی دفعات پر مکمل طور پر نظر ثانی کی جائے اور دفعات کو ہٹادیا جائے جو کہ محدود  اور ریگولیٹری نوعیت کے ہیں تاکہ ایک آسان قانون کو سامنے لایا جاسکے جو کافی سیکٹر کی موجودہ ضروریات کے مطابق  ہو اور سہولت فراہم کرے۔

2۔سرفیسی ایکٹ:کافی کے کاشتکاروں نے سرفیسی ایکٹ کے تحت بینکوں کی جانب سے جاری نوٹس کے پیش نظر اپنی زمینیں  کھونے کے  خدشات  کا اظہار کیا۔ تفصیلی بات چیت کے بعد، معزز وزیر نے کاشتکاروں برادری کو یقینی دلایا ہے کہ اس مسئلے پر دیگر متعلقہ خدشات کاا ظہار کیا۔ تفصیلی بات چیت کے بعد، معزز وزیر نے کاشتکار برادری کو یقینی  دلایا کہ اس مسئلے پر دیگر متعلقہ  وزارتوں کے ساتھ احسن طریقے سے بات چیت کی جائے گی اور اس کا مناسب حل ابتدائی تاریخ میں تلاش کیا جائے گا۔

3۔کئی برآمد کنندگان نے تشویش ظاہر کی ہے کہ بین الاقوامی مال برداری شرحوں میں اضافہ کی وجہ سے، کئی مقامات کےلئےہندستانی زرعی برآمد غیر مسابقتی ہوگئی ہے۔ اگر حکومت ٹرانسپورٹ اور مارکیٹنگ  اسسٹنٹ اسکیم (ٹی ایم اے)کے تحت  زرعی برآمد کنندگان کو بڑی ہوئی امداد نہیں دیتی ہے، تو ہندستان دیگر مسابقتی بنیاد کے لئے زرعی برآمد کنندگان کے لئے بازاروں کو  ہمیشہ کے لئے ہوسکتا ہے۔ معزز وزیر نے برآمد کاروں کو یقین دلایا کہ موجودہ بحران سے نمٹنے کے لئے ٹی ایم اے  اسکیم کے تحت  کم سے کم ایک سال کے لئے زرعی برآمدات پر امداد کے لئے ایک خصوصی پیکج پر غور کیا جائے گا۔

4۔کافی کے مسائل:  سفید تنا بھید (وائٹ اسٹیم بورر:وزیر موصوف نے کافی میں وائٹ اسٹیم بورر کیڑوں سے کافی اگانے والوں کو ہونے والے نقصان کی سنگینی کو سمجھنے کے بعد اور اس حقیقت پر غور کرتے ہوئے کہ کافی بورڈ کے تحت ریسرچ ونگ کے پاس محدود وسائل ہیں، کافی پیدا کرنےو الوں کو یقین دلایا کہ  ایک درخواست زرعی محکمے اور آئی سی اے آر  کو وائٹ اسٹیم بورر پر ایڈوانس ریسرچ  شروع کرنے کے لئے  دی جائے۔

5۔میٹنگ میں چیئرمین کافی بورڈ نے وزیر سے درخواست کی کہ وہ تمام موجودہ قرضوں کو دوبارہ  ادائیگی کی مدت کے ساتھ ایک ٹرم لون میں تبدیل کرنے کا اعلان کرے اور نرم سود کی شرح کے ساتھ تازہ ورکنگ کیپٹل میں بھی توسیع کرے۔

وزیر نے مصیبت کےا س دور میں کافی کے کاشتکاروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور متعلقہ وزارتوں کےساتھ بات چیت میں ایک ممکنہ پیکج پر کام کرنے کی یقین  دہانی کرائی۔

6۔ کافی بورڈ کی توسیع کی سرگرمیوں کو مضبوط بنانا:  وزیر موصوف نے کافی بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ وہ توسیع کی سرگرمیوں کو رئیل ٹائم اپڈیٹ کرنے کے لئے ڈیش بورڈ تیار کرے جس میں فیلڈ وزٹ، ورکشاپ، مظاہرے، سمینار وغیرہ شامل ہیں تاکہ کسانوں کے کھیتوں میں توسیع کے اہلکاروں کی طرف سے کی جائے اور اس کی موثر نگرانی کی جائے۔

میٹنگ میں وزیر نے اسٹیک ہولڈرز کے خدشات کو ہمدردی سے دور کیا اور انہیں یقین دلای کہ حکومت ہند کافی بورڈ کو بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہے۔ تاہم کافی کے کاشتکاروں خصوصاً چھوٹے کاشتکاروں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لئے کافی، بورڈ کو وزارت تجارت سے وزارت زراعت میں منتقل کرنے کی تجویز ہے۔ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ زراعت کی تمام اسکیموں کے فوائد  کافی کے کاشتکاروں تک پہنچائے جائیں گے۔

مجموعی طور پر تمام کافی اسٹیک ہولڈرز نے وزیر تجارت و صنعت سے اظہار تشکر کیا اور ان کےمسائل کا ہمدری سے جواب دینے پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے وزیر کو یہ بھی یقین دلای کہ وہ سب مل کر کافی کی پیداوار ، برآمدات کو بڑھانے اور کافی کاشتکاروں کو منافع بڑھانے کےلئے کام کریں گے۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-9149

 



(Release ID: 1756192) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Hindi , Kannada