سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرغی کے پروں اور فر کے فضلے سے جانوروں کے چارے اور کھاد بنانے کی نئی تکنیک
Posted On:
16 SEP 2021 3:03PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 16 ستمبر 2021:
بھارتی سائنس دانوں نے کیراٹن فضلے کے مواد مثلاً انسانی بال، اون، اور مرغیوں کے پروں، جانوروں کی فر وغیرہ سے کھاد اور پالتو جانوروں کی خوراک بنانے کی پائیدار اور سستی تکنیک تیار کی ہے۔ کیراٹن، انسانی سر کے بال، مرغی کے پروں ، فر وغیرہ کے فضلے ہر سال بڑی مقدار میں ضائع کیے جاتے ہیں۔ بعض اوقات اس فضلے بڑی مقدار کو جلانے سے ماحولیاتی آلودگی پیدا ہوتی ہے۔ تاہم اس فضلے کا استعمال کرتے ہوئے جانوروں کی خوراک اور کھاد بنانا ممکن ہے، کیوں کہ ان میں امینو ایسڈ اور پروٹین ہوتے ہیں جن کے چارے اور کھاد کے طور پر استعمال کرنے کا بے پناہ امکان موجود ہے۔
ممبئی کے انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر اے بی پنڈت اور ان کے طلبا نے فضلہ سے جانوروں کا چارہ اور کھاد تیار کرنے کی ٹکنالوجی ایجاد کی ہے جس میں کیراٹن ہوتا ہے۔ یہ انوکھی تکنیک پائیدار اور ماحول دوست ہے۔ اسے پیٹنٹ بھی کرایا گیا ہے اور بآسانی بڑے پیمانے پر اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح بنایا گیا چارہ اور بازار مین دست یاب دیگر مصنوعات کے مقابلے سستا پڑے گا، کیوں کہ اسے بنانے میں کم لاگت آتی ہے۔
اس ٹکنالوجی میں فضلے کو کھاد میں تبدیل کرنے کے لیے اعلی تکسیدی عمل سے کام لیا گیا ہے۔ بنیادی طور پر فضلے کے ٹریٹمنٹ کے بعد اسے کیراٹن کے ہائیڈرو لسس سے گزارا جاتا ہے، اس تکنیک کو ہائیڈرو ڈائنامک کیویٹیشن کہا جاتا ہے، جس میں فضلے سے بخارات اور بلبلے اٹھائے جاتے ہیں اور سیال حالت میں ان میں ہوا داخل کی جاتی ہے۔
اس عمل کے موجودہ طریقے بہت توانائی لیتے ہیں، کیمیائی طور پر خطرناک ہیں اور کئی مرحلوں سے ہوکر گزرتے ہیں جن پر اچھا خاصا خرچ آتا ہے۔ ٹیم نے اندازاہ لگایا ہے کہ ان کی ٹکنالوجی کی مدد سے بڑے پیمانے پر پلانٹ میں فی ٹن فضلے پر موجودہ ٹکنالوجی کے مقابلے ایک تہائی سے کم خرچ آئے گا۔
فی الحال سائنس داں گجرات میں ریوولٹیک ٹکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے تعاون سے اس ٹکنالوجی کا انتظام کر رہے ہیں۔ پروڈکشن میں ترقی سے مائع نامیاتی کھاد جو بازار میں دست یاب کھاد سے تین گنا زیادہ مؤثر ہے، کسانوں کو سستے داموں دست یاب ہوگی۔
مزید تفصیلات کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹکنالوجی، ممبئی کے وائس چانسلر پروفیسر اے بی پنڈت سے رابطہ کیا جاسکتا ہے (ab.pandit@ictmumbai.edu.in)
***
U. No. 9077
(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)
(Release ID: 1755626)
Visitor Counter : 201