زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے تمام مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کے   لفٹننٹ گورنروں کی کانفرنس کا اہتمام کیا


زرعی انفراسٹرکچر فنڈ  بنیاد سہولیات فراہم کرے گا : جناب تومر

مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بہتر نفاذ کے لئے وزارت زراعت کی  اسکیموں کی وضاحت کی گئی

زراعت کی مرکزی اسکیموں کے فوائد  مرکز کے زیر انتظام  علاقوں میں بہتر نفاذ کے ذریعہ کسانوں تک پہنچنے چائیں:جناب نریندر سنگھ تومر

Posted On: 15 SEP 2021 6:06PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 15 ستمبر 2021/ تمام مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹننٹ گورنر/ایڈمنسٹرس کی کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود  کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہاکہ   زراعت کے شعبے کے لئے  مرکزی حکومت کی اسکیموں  کے فوائد مستحق کسانوں تک پہنچنے چائیں۔اگرچہ  فنڈز کی کوئی دقت اور رکاوٹ نہیں ہے۔ یہ اسکیم کا نفاذ ہے جو مناسب ہونا چاہئے۔  کے سی سی  مہم پر زور دیتے ہوئے  انہوں نے کہاکہ   کووڈ کے باوجود بھی  کسان   کریڈٹ کارڈ  کا احاطہ کسانوں کو  فراہم کیا گیا ہے۔  حکومت فروری 2020 سے کسانوں کو  کے سی سی   کا فائدہ پہنچانے کے لئے مہم چلارہی ہے اور تمام  باقی بچے مستحقین کے لئے پی ایم کسان  اسکیم  پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ جناب تومر نے کہاکہ  رواں مالی سال کے لئے 16 لاکھ کروڑ روپے کے  قرض کا  ہدف  مقرر کیا گیا ہے  اور کے سی سی کے ذریعہ کسانوں کو   تقریباً 14 لاکھ کروڑ  روپے  پہلے ہی  دیئےجاچکے ہیں۔

 

وزیر  موصوف نے کہاکہ ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ کسانو کو  کھیت کے نزدیک (فارم گیٹ پر)  بنیادی ڈھانچے کے فروغ کے لئے  قرضوں کو   آسانی سے فراہم کرنے میں  مدد دے گا۔  اس سے چھوٹے کسانوں کو   ذخیرہ کرنے  اور اپنی فصل کی حفاظت میں مدد ملے گی۔

وزیر موصوف نے کہاکہ  ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن کے تحت 5.5 کروڑ کسانوں کا ڈیٹا بیس تیار کیا گیا ہے اور یہ دسمبر تک  8 کروڑ تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے اس میں تعاون دینے کی  اپیل کی۔ جناب تومر نے   کہا کہ   عالمی معیارات کے مطابق   اعلی قیمت والی فصلوں کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں  بے حد امکانات ہیں۔

جنا ب منوج سنہا، لفٹننٹ گورنر  جموں اینڈ کشمیر ، ایڈمیرل اور بی کے جوشی ، لفٹننٹ گورنر ، انڈومان اور نکو بار جزائر نے تبادلہ خیال میں  حصہ لیا۔   اور اپنے  متعلقہ مرکز کے زیر انتظام  علاقے میں مرکزی حکومت کی  مختلف اسکیموں کے نفاذ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔  دیگر یوٹیز  کے عہدیداروں  اور مندوبین نے بھی مباحثوں میں حصہ لیا۔

کانفرنس کےد وران مرکز کے زیر انتظام تمام علاقوں کو  وزارت زراعت  اور کسانوں کی بہبود کے  سینئر عہدیداروں نے کسانوں  کی بہبود کے لئے  مرکزی حکومت کی  اسکیموں پر پرزینٹیشن دی۔  مجموعی طور پر مستفدین کی ادائیگی کی صورتحال اور  پی ایم کسان کے تحت سیلف رجسٹریشن  کی صورتحال کی وضاحت کی گئی۔ اہم مستفدین کو اعلی کوریج اور فوائد کی منتقلی کو یقینی بنانے کے لئےیوٹیز سے  کہا گیاہے کہ  وہ  مندرجہ ذیل  اقدامات کریں۔ مستفدین کے  ڈیٹا بیس کی  اپ گریڈیشن،  گاؤںکے حساب سے مستفدین کی فہرست گرام پنچایتیں  سوشل آڈٹ کے لئے   دکھائی جائیں۔ڈیجیٹل لینڈ ریکارڈ کو پی ایم کسان ڈیٹا بیس  کے ساتھ ضم کیا جائے ۔ جسمانی تصدیق  (فزیکل وریفیکیشن) مقررہ وقت میں مکمل کی جائے  ۔ زیر التوا شکایات پر  رپورٹوں کو  ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے  اورنااہل  اور آئی ٹی ادا کرنے والے  کسانوں سے ریکوری کی جائے۔

پی ایم کسان مان دھن یوجنا  کی وضاحت کی گئی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔  زرعی انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) اور اس میں ترمیم کی وضاحت کی گئی۔ اے آئی ایف  کے تحت اہل سرگرمیوں کو سمجھایا گیا۔ اس پرزینٹیشن میں   تقریباً 17سو کروڑ روپے کے سرمایہ کاری مواقع اور7 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں   20 ہزار سے زیادہ  روزگار پیدا کرنے کے مواقع  دکھائے گئے۔ ان سرگرمیوں سے مذکورہ ریاستوں میں خشک ذخیرہ اندوزی (ڈرائی اسٹوریج) پیک ہاؤس ، کولڈ اسٹوریج ، ریفر گاڑیاں، اسمارٹ اور صحت سےمتعلق  کاشتکاری وغیرہ جیسی اہم سرگرمیاں  شامل ہیں۔

پرزینٹیشن کے دوران، مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا کہ وہ اپنے متعلقہ علاقے کے   تمام  اہل کسانوں کا  احاطہ کرنے کےلئے کسانوں اور بینکوں کو تمام مطلوبہ  مدد فراہم کریں،  اسی کے لئے درخواست فارم حاصل کرنے کے لئے   بینک کی شاخوں کی سطح پر  کیمپ لگائیں، گرام سبھا کی میٹنگ منعقد کریں تاکہ مہم کے بارےمیں مطلع کیا جاسکے۔ اور  باقاعدہ بنیاد پر  جائزہ میٹنگوں کا   انعقاد کیا جائے ۔ این ایم  ای او-او پی،   آئل پام مشن  اور آئل پام اسٹریٹجی پر تبادلہ خیال کیا گیاجس میں   انڈومان و نکوبار  پر  توجہ مرکوز کی گئی۔ مرکز کے زیر انتظام تین علاقوں  (جمو ں و کشمیر اور لداخ) میں تیل کے بیجوں کی فصل کے امکانات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار  پی ایم فصل بیمہ یوجنا   کے نفاذ کی  صورتحال پر بھی تبادلہ خیا ل کیا گیا۔ میٹنگ میں  پرزینٹیشن میں بیج اور پودوں لگانے  والے سامان (ایس ایم ایس پی) کے ذیلی مشن  کی بھی وضاحت کی گئی۔باغبانی کی مربوط ترقی مہم   مارکیٹنگ ڈویژن زیر اہتمام  اسیکیموں پر بھی پرزینٹیشن پیش کی گئیں۔

کانفرنس میں شرکت کرنےو الوں میں جناب کیلاش چودھری ایم او ایس زراعت  اور کسانوں کی بہبود ، محترمہ  شوبھا  کرندلاجے، ایم او اے زراعت اور  کسانوں کی فلاح و بہبود  سنجے اگروال  سکریٹری  ایم او اے  ایف ڈبلیو  کے سینئر عہدیداران  اور  تمام یوٹیز کے   ترقی پسند کسان شامل تھے۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-9042



(Release ID: 1755328) Visitor Counter : 196


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu