زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زرعی فصلوں کے لئے کم سے کم امدادی قیمت


ایم ایس پی جو ربیع مارکیٹنگ سیزن کے دوران 23-2022کے لئے نامزد کردہ  ربیع فصلوں کے لئے منظورکی گئی ہے ، وہ پیداوارکی لاگت سے 15گنا  زیادہ یا برابرہے

کاشت کاروں کو ان کی پیداوارکی لاگت پرمتوقع منافع کا تخمینہ گیہوں کے معاملے میں 100اور تل / سرسوں کے معاملے میں 100فیصد سے زیادہ لگایاگیاہے ، بعدازاں مسور  89فیصد اور چنا 74فیصد /جوّ 60فیصد ، سورج مکھی کے معاملے میں  50فیصد کا تخمینہ لگایاہے

Posted On: 13 SEP 2021 5:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 13؍ ستمبر: کسانوں کی بہبود کے لئے حالیہ برسوں میں بھارت سرکار نے کچھ فیصلے اورپالیسیاں تشکیل دی ہیں ، جس کے نتیجے میں  غذائی اجناس کی پیداوارمیں خاطرخواہ بہتری آئی ہے اورکووڈ 19عالمی وباء کے باوجود ٹھوس زرعی ترقی ہوئی ہے ۔ وزیراعظم جناب نریندرمودی کی سربراہی میں اقتصادی امورسے متعلق کابینہ کمیٹی  نے 23-2022  ربیع مارکیٹنگ سیزن کے لئے  تمام ربیع فصلوں کے لئے 8ستمبر ، 2021کو کم از کم امدادی قیمت میں اضافے کو بوائی کے سیزن سے پہلے منظوری دے دی ہے ۔

کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی زرعی قیمت پالیسی کا ایک اٹوٹ حصہ ہے اوراس کا نشانہ یہ ہے کہ کسانوں کے لئے امدادی کو یقینی بنایاجائے اور صارفین کو مناسب قیمتوں پر اشیاء کی فروخت کی جائے ۔زرعی لاگت اور قیمتوں کے لئے کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر بھارت سرکارنے بوائی کے سیزن کے آغاز میں ہرسال کمرشیل فصلوں ، دالوں ، تلہن اناج جیسی زرعی فصلوں کے لئے متعلقہ ریاستی سرکاروں  اور مرکزی وزارتوں / متعلقہ محکموں کے خیالات پر غورکرنے کے بعد ایم ایس پی کا اعلان کیا۔  دھان ، جوار ، باجرہ ، راگی ، مکئی ، ارہر، مونگ ، اڑد ، کپاس ، گراؤنڈ نٹ ، سن فلاورسیڈ ، سویابین کی خریف فصلوں کے لئے ایم ایس پی کااعلان کیاگیا۔ ربیع کی فصلوں جس کے لئے ایم ایس پی کا اعلان کیاگیاہے ، میں گندم ، جو، چنا ، مسور، تل ، سرسوں ، سورج مکھی اورتوریا  شامل ہے ۔ اس کے علاوہ کھوپرا ،ڈی ہسڈ کوکونٹ ، جوٹ کے لئے ایم ایس پی کا اعلان کیاگیاہے اور گنّے کے لئے منافع بخش قیمتوں کا اعلان کیاگیاہے ۔

اکتوبر میں ربیع سیزن کے لئے ایم ایس پی کا اعلان کیاگیاتھا ، پچھلے سال 23ستمبرکو اس کا اعلان کیاگیاتھا اور 23-2022کے لئے یہ مزید بڑھادیاگیاہے اور 8ستمبر 2021کو اعلان کیاگیاہے ۔

ایم ایس پی طے کرنے کے لئے سی اے سی پی کی جانب سے غورکئے گئے عوامل  میں پیداوارکی لاگت  گھریلواوربین الاقوامی قیمتیں مانگ سپلائی کی شرائط بین فصل قیمت کی یکسانیت  زرعی اورغیرزرعی سیکٹروں کے درمیان تجارت کی شرطیں شامل ہیں ۔

ربیع مارکیٹنگ سیزن کے دوران 23-2022کے لئے مخصوص ربیع فصلوں کے لئے منظورکردہ ایم ایس پی پیداوارکی لاگت  سے ڈیڑھ گنازیادہ یا مساوی ہے ۔ کاشت کاروں کی پیداوارکی لاگت پرمتوقع منافع کا تخمینہ گیہوں کے معاملے میں 100فیصد ، تل /سرسوں کے معاملے میں 100سے کہیں زیادہ لگایاگیاہے ۔ بعدازاں  سرسوں  79فیصد اورچنا74فیصد ، جو60فیصد اورسورج مکھی 50فیصد کا تخمینہ لگایاگیاہے ۔

ٹیبل 1: ربیع مارکیٹنگ سیزن  23-2022کے لئے منڈیٹڈ ربیع فصلوں کے لئے کم از کم امدادی قیمت :


روپے /کوئنٹل

فصل

آرایم ایس  22-2021کے لئے پیداوارکی لاگت

آرایم ایس 22-2021کے لئے ایم ایس پی

آرایم ایس 23-2022کے لئے پیداوارکی لاگت

آرایم ایس   23-2022کے لئے ایم ایس پی

23-2022میں ایم ایس پی کے لئے اضافہ (مکمل)

لاگت پرمنافع (فیصد میں )

گیہوں

960

1975

1008

2015

40

100

جو

971

1600

1019

1635

35

60

چنا

2866

5100

3004

5230

130

74

مسور

2864

5100

3079

5500

400

79

تل /سرسوں

2415

4650

2523

5050

400

100

سورج مکھی

3551

5327

3627

5441

114

50

 

کسانوں کے لئے منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنانے کے لئے ایم ایس پی پر مخصوص فصلوں کی زرعی پیداوارکی خریداری ریاستی سرکاروں کے اشتراک سے کی گئی ہے ۔ایم ایس پی پر گندم اوردھان کی خریدار ی ان اسکیموں کے تحت کی گئی ہے جنھیں  سنٹرلائزڈ اور ڈی سنٹرلائزڈ طریقہ کارکے خوراک اور  عوامی نظام تقسیم کے محکمے کی جانب سے نافذ کی گئی ہیں ۔ خرید کی گئی گندم اوردھان کو ٹارگیٹڈ پبلک ڈسٹریبوشن سسٹم کے تحت تقسیم کے لئے استعمال کی گئی ہے اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے تحت دیگرفلاحی اسکیموں کے تحت  تقسیم کے لئے استعمال کی گئی ہے ۔

ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کی پی ایم –آشا  اسکیم کے تحت  اسکیموں کے مطابق ایم ایس پی دالوں اورتلہن کی خریداری کی گئی ہے ۔ کاشت کاری سیزن کے دوران  ریاستی نامزدکردہ ایجنسیوں کے ذریعہ نیشنل نوڈل ایجنسیوں کی جانب سے پرائز سپورٹ اسکیم کے تحت نوٹیفائی دالوں کی خریداری کی گئی ۔ 2015سے دالوں کی خریداری ایم ایس پی پرکی گئی تاکہ قیمتوں کے استحکام کے فنڈ کے تحت دالوں کے قومی  بفراسٹاک کو برقراررکھاجاسکے ۔

موٹے اناج کی خریداری  خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے کی موجودہ اسکیم کے مطابق موٹے اناج کی خریداری کی جارہی ہے ۔ ٹیکسٹائل کی وزارت کی جانب سے نافذ کی گئی اسکیم کے تحت کاٹن کارپوریشن آف انڈیاکی جانب سے ایم ایس پی پرکاٹن کا خریداری کی گئی ۔   پی ایم اے اے ایس ایچ اے کے تحت  پی ایس ایس گائڈ لائن کے مطابق تجویز کے وصول ہونے کی بنیاد پر ناریل پیداکرنے والی ریاستوں میں پی ایس ایس کے تحت  ناریل کی خریداری کی جارہی ہے ۔

21-2020کے دوران ایم ایس پی کے تحت اضافی خریداری

 

  • پچھلے سال  773.45لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کے  مقابلے  21-2020کے جاری سیزن کے لئے ایم ایس پی پر 879لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی گئی ، جس سے تقریبا ایک سو تیس  لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا۔ آرایم ایس 22-2021کے لئے تقریبا 433.44لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی گئی جب کہ پچھلے اسی مدت کے دوران  389.93لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی گئی تھی ۔ جس سے تقریبا 49.20لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا۔
  • 21-2020کے کاشتکاری سال کے دوران جس میں خریف 21-2020، ربیع 2021اور سمر 2021 سیزن شامل ہیں  ۔ حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعہ 12لاکھ میٹرک ٹن دالیں اورتلہن کی خریداری کی اوریہ خریداری 6742کروڑروپے کی ایم ایس پی ویلیو کے حساب سے خریدی گئی اس سے 7لاکھ سے زیادہ کسانوں کو فائدہ پہنچا۔
  • رواں سال کے دوران  2671951کی مالیت کے 9189310کپاس کی گانٹھوں کی کوانٹٹی 1886لاکھ کپاس  کسانوں سے خریدی گئی ۔

 

حالیہ برسوں میں  سرکاری خریداری میں کئی گنااضافہ

حالیہ سالوں میں ایم ایس پی فصلوں کی خریداری میں گنا اضافہ ہواہے ،10-2009سے 2013کے دوران اور گذشتہ پانچ سال کے دوران بڑی فصلوں کی خریداری کی مقابلہ آرائی کے بیانات حسب ذیل ہیں :

ٹیبل 2:گذشتہ کئی سالوں  سے مختلف فصلوں کے لئے ایم ایس پی کے ذریعہ خریداری میں اضافے کی صورت حال :

:

فصل

سال 10-2009  سے  14- 2013 تک پانچ سال

گذشتہ پانچ  برس (17-2016سے 21-2020)

وقت میں اضافہ

لاکھ میٹرک ٹن میں

ایم  ایس پی کی قیمت  (کروڑروپے میں )

لاکھ میٹرک ٹن میں

ایم ایس پی کی قیمت (کروڑروپے میں )

کوانٹٹی

ایم ایس پی کی قیمت

دھان

2,495

2,88,871

3,449

6,02,156

1.38

2.08

گیہوں

1,395

1,68,223

1,627

2,85,071

1.17

1.69

دالیں

1.52

645

112.63

56,798

74.18

88.08

تلہن

3.65

1,454

59.20

26,503

16.22

18.23

کپاس *

29.15

5821

211.65

59,094

7.26

10.15

 

کووڈ عالمی وبا کے پیش نظرلاک ڈاؤن کے ابتدائی دنوں کے دوران لاجسٹک سرگرمیوں میں رکاوٹوں کے باوجود ایم ایس پی کے تحت خریداری کی سرگرمیاں جاری رہیں ۔ خریداری کی سنٹروں کی تعداد میں اضافہ کیاگیا۔ اورپچھلے سالوں کے مقابلے کووڈ پروٹوکول کو برقراررکھتے ہوئے خریداری کے سینٹرکے پاس کسانوں کی پیداوارفروخت کے لئے انھیں سہولت فراہم کی گئیں ۔

آرایم ایس 22-2021کے دوران غذائی اجناس کی خریداری کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اس وقت اضافہ کیاگیاجب ہریانہ اورپنجاب کی ریاستوں نے بھی ایم ایس پی ان ڈائرکٹ ادائیگی سے  کسانوں کے بینک کھاتوں میں براہ راست آن لائن منتقلی کی ۔ ایم ایس پی کے ڈی بی ٹی میں شفافیت لائی گئی اور خریداری سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کی گئی ۔

مرکزی حکومت ایم ایس پی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے عہدبندہے تاکہ کسانوں کے لئے  منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنانے کے لئے اضافہ کیاجاسکے ۔

****************

 

ش ح۔ح ا ۔ع آ

U. NO. 8975



(Release ID: 1754731) Visitor Counter : 235


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Telugu