قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قبائلی امورکے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آسام کے قبائلی علاقوں میں اسکیموں کے نفاذ کی


پیش رفت پرتبادلہ خیال کیا

قبائلی امورکے مرکزی وزیرنے قبائلی مصنوعات اوردستکاری کو فروغ دینے نیز اس کی مدد کرنے کے طریقے وضع کرنے کے لئے آسام کے وزیراعلیٰ کے ساتھ میٹنگیں کیں

Posted On: 12 SEP 2021 5:11PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 12؍ ستمبر :قبائلی امورکے مرکزی وزیرجناب ارجن منڈانے آسام میں قبائلی علاقوں کی ترقی سے متعلق وزیراعلیٰ جناب ہمنتابسوا سرما کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ آسام سرکارکے سینئرکابینی وزراء اور قبائلی امورکے محکمے کے حکام بھی آج یہاں ریاستی گیسٹ ہاؤس میں منعقدہ جائزہ میٹنگ میں موجود تھے ۔

جناب منڈانے جناب ہمنتا بسواسرماکو 21-2020کا ون دھن ایوارڈ بھی پیش کیا۔ قبائلی امورکی وزارت نے ، ون دھن یوجنا میں معاون برانڈنگ کے لئے اجتماعی اقدامات کے زمرے میں آسام کے ٹرائیسم کو 22-2021کا ون دھن قومی ایوارڈ دیاہے ۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے جناب منڈا نے کہاکہ ان کے دوروزہ دورے کا مقصد قبائلی علاقوں  اور ریاست اورخطے کی قبائلی آبادی کی ترقی کے لئے نافذ اسکیموں کا جائزہ لینا ہے ۔

وزیرموصوف نے بتایاکہ تبادلہ خیال  میں کلیدی نکات میں آسام کے قبائلی علاقوں کی دستکاری کی اشیاء اور دستکاروں  کو فروغ دینے کے طریقے   ، ان علاقوں کے بچوں کے لئے معیاری تعلیم کو یقینی بنانا ، ایک لوویہ ماڈل تعلیم اور ان علاقوں میں اسکیموں کے مجموعی نفاذ  کے موضوعات شامل ہیں ۔اس سے قبل اگست میں آسام کے وزیراعلیٰ نے نئی دہلی میں ریاست میں قبائلی ترقی کو فروغ دینے کے منصوبوں  اورانھیں آگے بڑھانے کے اقدامات کی تشریح کرنے کی غرض سے نئی دہلی میں ٹرائیفیڈکی ٹیم کے ساتھ ملاقات کی تھی ۔ قبائلی ترقی کو اگلی سطح تک لے جانے کے ان مستقبل کے منصوبوں  کو میٹنگ کے دوران دکھایابھی گیااوران پرتبادلہ خیال بھی کیاگیا۔

انھوں نے مزید کہاکہ ‘‘ ایک ایسا ترقیاتی پروگرام ہونا چاہیئے جس کے ذریعہ مکمل شمار مشرقی خطہ ترقی کرسکے ۔ یہ ایک ایسے طریقے سے ہوناچاہیئے کہ مکمل خطے کو ایک ترقیاتی ماڈل کے طورپرپیش کیاجاسکے ۔ شمال مشرق کے لئے گیٹ وے آسام ہے اور یہ انتہائی اہم ریاست ہے ۔ ہم نے وزیراعلیٰ اور ریاست کے سینئر افسران کے ساتھ قبائلی علاقوں اور ان پروگراموں سے متعلق تبادلہ خیال کیا جنھیں ان علاقوں میں نافذ کیاگیاہے ’’۔

قبائلی امورکے مرکزی وزیرنے ترقیاتی مرحلے میں ریاست کی  قیادت کرنے کے لئے جناب ہیمنتا بسوا سرماکی کاوشوں کو سراہا ۔ ‘‘ آسام ، وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت کے تحت آگے بڑھ رہاہے اورمجھے خوشی ہے کہ آسام جناب ہمنتا بسواسرما کی قیادت کے تحت فروغ پارہاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ ریاست اور مرکز ہدف کے حصول اور قبائلی دستکاروں کو قومی نیز بین الاقوامی سطح پرفروغ دینے کے لئے قریبی تعاون کے ساتھ کام کررہے ہیں ۔

جناب منڈا نے یہ بھی کہاکہ وزارت قبائلی عوام کے موجودہ روایتی نظام اورطرز زندگی کو بہتربنانے اور دستکاروں اوران کے کام کو قومی اوربین الاقوامی سطح پرلے جانے کی کوشش کررہی ہے ۔ انھوں نے مزید کہا‘‘ ون دھن آسام میں قبائلی معاش اور صنعتوں کو فروغ دینے کے لئے ایک گیم چینجرہوسکتاہے ، جب کہ ایک لوویہ ودیالیہ ، قبائلی بچوں کو یکساں اوراعلیٰ معیاری تعلیم فراہم کریں گے ۔ ہم اس بات کو بھی یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں کہ بچوں کو معیاری تعلیم حاصل ہواوروہ مقابلہ جاتی امتحانوں میں شرکت کریں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ قومی سطح کے امتحانات میں شرکت کے لئے قبائلی علاقوں سے زیادہ سے زیادہ امیدوار آئیں ۔ اس وقت ایک لوویہ ماڈل پرتبادلہ خیال ہورہاہے اور ہم مرکز کے ساتھ ان پرمزید تبادلہ خیال کریں گے ’’۔

شمال مشرقی ہندوستان میں قائم آسام کی نمایاں قبائلی مجموعی آبادی ہے جس میں  3308570کی تعدادمیں جنگلاتی آبادیاں ہیں جو کہ مجموعی  آبادی کا 12.4فیصد ہے ۔ کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی ) اور ایم ایف پی کے لئے اقداری سلسلے کی فروغ کے ذریعہ چھوٹی جنگلاتی مصنوعات  (ایم ایف پی ) کی مارکیٹنگ کے لئے طریقہ کار اس ریاست میں پچھلے دوسال میں تبدیلی کی علامت بن گیاہے ۔ ملک کی 21ریاستوں میں ریاستی سرکاروں کی ایجنسیوں کے ساتھ شراکت میں ٹرائیفیڈ کے ذریعہ تصورکردہ اورنافذکردہ یہ اسکیم قبائلی آبادیوں کے لئے ایک بڑی راحت کے وسیلے کے طورپر ابھری ہے جو کہ قبائلی معیشت میں براہ راست 3ہزارکروڑروپے سے زیادہ فراہم کررہی ہے ۔ آسام کی ریاست نے ایم ایف پی اسکیم کے لئے ایم ایس پی کو استعمال کیا ہے جب کہ حکومت ہند فنڈ کا مجموعی سرکاری خریداری کااستعمال شدہ حصہ 58.56ایم ٹی ہے ، جس کی لاگت 37.39لاکھ روپے ہے ۔ ون دھن اسکیم کے تحت مجموعی طورپر 1920وی  ڈی   ایس ایچ جی کو منظوری دی گئی ہے جنھیں 128وی ڈی وی کے کلسٹروں میں قائم کیاگیاہے ۔ اس سے مجموعی طورپر 37786جنگلاتی قبائلی آبادیوں کو استفادہ پہنچ رہاہے ۔ ان وی ڈی وی کے سیز کی عمل آوری کے لئے مجموعی منظورشدہ رقم 19.20کروڑروپے ہے ۔

جناب منڈا  ریاست کے اپنے دوروزہ دورے کا مقصد قبائلی ترقیاتی پروگراموں  (ایم ایف پی ، وی ڈی ایس ایچ جی اور ٹرائی فوڈ پروجیکٹس ) کے ریاست میں نفاذ کاجائزہ لینے اورانھیں سمجھناتھا۔ اس میٹنگ میں آسام سرکارکے وزراء  ، پرنسپل سکریٹری جناب  پراویرکرشنا ،ٹرائیفیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹراور ٹرائیفیڈ کے دیگرحکام موجودتھے ۔

دیگرمنصوبہ سرگرمیوں میں دوروزہ  ورکشاپ /کانفرنس  -وائس آف  شمال مشرق جن جاتیہ لیڈرکانفرنس اور دوسرے روز آئی آئی ای میں ون دھن ورکشاپ  کاانعقاد شامل ہے ۔

تمام ریاستوں کے لئے اسی طرح کے جائزے لینا ، نگرانی کرنا اورزمینی سطح پر پروگراموں کی عمل درآمد کے لئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے تاکہ قبائلی عوام کے لئے آمدنی پیداکرنے کے اثر اور انھیں بااختیاربنانے میں تیزی کی جاسکے ۔ ان دوروں اورپروگراموں کا مقصد ملک بھرمیں قبائلی زندگیوں اور معاش کی مکمل تبدیلی کو پراثربنانا نیز آتم نربھربھارت کی جانب پیش رفت کرنا ہے۔

*********

 

ش ح۔اع ۔ع آ

U. NO. 8948


(Release ID: 1754514) Visitor Counter : 215