وزارت آیوش

ناقص غذائیت کے خاتمے کے لیے پوشن واٹیکا کی اہمیت پر ویبینار کا اہتمام


پوشن واٹیکا کے تحت غذائی اور جڑی بوٹیوں کے پودے لگانے سے بیرونی انحصار کم ہوگا: ڈاکٹر منجپارہ مہندر بھائی

Posted On: 07 SEP 2021 7:56PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:07؍ ستمبر، 2021۔آیوش کی وزارت اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے مشترکہ طور پر آج ناقص غذائیت کے خاتمے کے لیے پوشن واٹیکا کی اہمیت پر ایک ویبینار کا اہتمام کیا۔

اس ویبینار میں آیوش اور خواتین اور بچوں کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارہ مہندر بھائی،خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری اندیور پانڈے ، آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیا راجیش کوٹیچا ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (این آئی اے)ڈیمڈ یونیورسٹی  کے وائس چانسلر پروفیسر سنجیو شرما ، این ایم پی بی کے سابق سی ای او  ڈاکٹر جے ایل این شاستری ،  این آئی اے کے پرو وائس چانسلر پروفیسر میتا کوٹیچا ، اورپالیسی مشیر اور آزاد محقق وارالکشمی وینکٹ پتی کے علاوہ دیگر افراد نے شرکت کی۔

مقررین نے آنگن واڑی، اسکولوں اور کچن گارڈنز میں جڑی بوٹیوں کے پودے لگانے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا تاکہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور بچوں کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک اور دواؤں کے پودوں کی آسانی سے دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00147DO.jpg

ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منجپارا نے کہا  ‘‘پوشن ابھیان کا مقصد ناقص غذائیت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف وزارتوں کے درمیان ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ پوشن واٹیکا کے تحت تغذیہ سے بھرپور اور جڑی بوٹیوں کے درختوں کے پودے لگانے سے بیرونی انحصار کم ہو جائے گا اور معاشرہ اپنی غذائیت کی حفاظت کے لیے آتم نربھر بن جائیگا۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ پوشن واٹیکا غذائی تنوع کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے تاکہ خاندان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی پھلوں اور سبزیوں کی مسلسل فراہمی کے ذریعے غذائی تنوع کو بڑھایا جا سکے، جو گھریلو یا کمیونٹی کی سطح پر غذائی تحفظ اور تنوع کی فراہمی کے لیے پائیدار نمونہ ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں میں کافی جگہ ہے اور نیوٹری گارڈن/پوشن واٹیکا کا قیام بہت آسان ہے کیونکہ کاشتکار خاندان زراعت سے وابستہ ہیں۔

وزارت آیوش کے سکریٹری ویدیا راجیش کوٹیچا نے کہا کہ آیوش نظام میں خوراک اور غذائیت کی بڑی تفصیل سے وضاحت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت تین ہزار آنگن واڑیوں کے ساتھ مل کر پوشن واٹیکا کے قیام کی مہم کو آگے لے جائے گی اور وہاں لگائے جانے والے غذائی اور جڑی بوٹیوں کے درختوں کا بھی فیصلہ کرے گی۔ اگر ہم غذائیت پر توجہ دیں گے تو ادویات کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اگر ہم اپنی خوراک پر دھیان نہیں دیتے تو ادویات بھی کام نہیں کریں گی۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری اندیور پانڈے نے کہا کہ ان کی وزارت آیوش کی وزارت کے ساتھ اس بات کو یقینی بنانے میں سب سے آگے ہے کہ خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھا جائے۔

انہوں نےمزید کہا کہ ‘‘پوشن ابھیان شروع کرنے کے پیچھے بنیادی مقصد ناقص غذائیت کے مسئلے کو حل کرنا ہے۔ آنگن واڑی 50 فیصد ایسے لوگوں کا احاطہ کرتی ہے جو غریب ہیں اور مناسب غذائیت نہیں پاتے ہیں جبکہ پوشن ابھیان دوسرے 50 فیصد لوگوں کا احاطہ کرتا ہے جو شاید غریب نہیں ہیں لیکن مناسب غذائیت کے بارے میں انہیں معلومات کی ضرورت ہے’’۔

پالیسی مشیر اور آزاد محقق وارالکشمی وینکٹ پتی نے مشورہ دیا کہ مورنگا ، امرود ، کیلا اور تلسی جیسے پودے پوشن وٹیکا میں لگانے کے لیے بہترین  پودے ہیں کیونکہ وہ خواتین اور بچوں میں غذائیت کے مسائل سے نمٹتے ہیں۔

دو بہت ہی معلومات سے بھرپور پرزنٹیشن میں پروفیسر میتا کوٹیک اور ڈاکٹر جے ایل این شاستری نے آیوروید اور وزارت کے وژن اور نفاذ کی دونوں حکمت عملیوں کا اشتراک کرتے ہوئے اس میں مزید اضافہ کرنے اور  بڑھانے کے امکانات کو واضح کیا۔

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 8777



(Release ID: 1753100) Visitor Counter : 238


Read this release in: English , Hindi , Punjabi