سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سری نگر میں بہتر زندگی بسر کرنے کیلئے  نینوٹیکنالوجی پر پانچ روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا

Posted On: 07 SEP 2021 7:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی:07؍ ستمبر، 2021۔سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) نیز ارضیاتی سائنسز  کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(این آئی ٹی)، سری نگر  میں بہتر زندگی بسر کرنے کیلئے نینوٹیکنالوجی پر ایک پانچ روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔

یہ بین الاقوامی کانفرنس کا ساتواں ایڈیشن ہے، اس کا انعقاد انّا یونیورسٹی، شیرکشمیر سائنس  اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی، کشمیر(ایس کے یو اے ایس ٹی – کے)، این آئی ٹی میزورم، ایس ایس ایم کالج آف انجینئر، آئی آئی ٹی مدراس، ایس  کے آئی ایم ایس، ایم جی یونیورسٹی کیرالا اور نینو اسکیل ریسرچ فیسلٹی (این آر ایف)، آئی آئی ٹی دہلی کے اشتراک سے  میٹریل ریسرچ سوسائٹی آف انڈیا کے زیرنگرانی کیا جارہا ہے۔ ہائبریڈ موڈ میں منعقدہ اس کانفرنس میں ملک بھر سے تقریباً 300 شرکاء اس میں شامل ہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001S9ST.jpg

کانفرنس میں شرکاء   سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ بھارت نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی اہل قیادت  میں سائنس کے شعبے میں ایک بڑی چھلانگ لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہمیشہ سے ہی شاندار سائنسی ذہن رہا ہے لیکن ماضی میں اسے لاگو کرنے کا جذبہ کم تھا اور اب اس کمی کو پورا کردیا گیا ہے۔

  • برسوں میں بھارت میں ہوئی پیش رفت پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ موجودہ سرکار نے سائنسی دوری کو ختم کردیا ہے اور نجی سیکٹر کے صنعتوں اور اسٹارٹ اپ کیلئے اس سیکٹر کو کھول دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی توانائی کا شعبہ رازداری کے پردے کے پیچھے بند کیا ہوا تھا اور یہ صرف وزیراعظم نریندر مودی ہیں جنہوں نے بھارت کے نیوکلیئر پروگرام کو توسیع دینے کی اجازت دی تھی۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ماضی میں سائنس اور ٹیکنالوجی وسائل کی کمی کے سبب  ترقی نہیں کرپائی لیکن اب یہ ترقی ہورہی ہے اور بھارت ایک سرکردہ عالمی کھلاڑی کے طور پر اُبھر رہا ہے کیوں کہ وزیراعظم مودی کے ذریعے اب نجکاری کو ممکن بنایا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے نوجوانوں اور اُبھرتے ہوئے سائنسدانوں کو تیار کرنے اور کم عمر میں سائنسی صلاحیت اور ذہن تشکیل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ایک گیارہ سالہ بھارت نژاد امریکی لڑکی کا ذکر کیا جسے کاربن نینو ٹیوب کا استعمال کرکے سیسہ (لیڈ) سے آلودہ پانی کا پتہ لگانے کیلئے ایک فوری، کم لاگت والے ٹیسٹ کا اختراع کرنے کے لئے امریکہ کے سرفہرست نوجوان سائنسداں کے طور پر اعزاز سے نوازا گیا ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں  نینو ٹیکنالوجی پر مبنی ادویات کی ترسیل کے نظام کو نافذ کیا گیا ہے تاکہ اندرونی طریقہ کار سے میوکوسل ریجن میں درپیش مختلف نابرابری کا ازالہ کیا جاسکے اور یہ کہ اس مرحلے پر پیش رفت ہوئی ہے جہاں منشیات کی موثر ترسیل ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر زہریلا اینٹی ویرل نینو پارٹیکلز کا استعمال کلینیکل ایپلی کیشنز کے لیے تیار کیا گیا ہے تاکہ کووڈ۔ 19 کی روک تھام اور علاج کیا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QTTT.jpg

کانفرنس منعقد کرنے کیلئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) سری نگر کو مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ کانفرنس نینو ٹیکنالوجیز میں اعلیٰ تحقیقی خیالات کو پیش کرنے  اور اس کا تبادلہ خیال کرنے کیلئے ایک زبردست پلیٹ فارم فراہم کریگا اور تعلیم صنعتوں کے درمیان بہتر رابطے کا ایک ذریعہ بنے گا۔

آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کے چیئرمین ڈاکٹر انیل سہسرابدھے جو اس موقع پر مہمان اعزازی تھے، نے کہا کہ نینوٹیکنالوجی کی جانکاری بھارتیوں کو ہزاروں برس سے تھی۔ انہوں نے کہا کہ سائنس کے متعدد شعبوں میں نینو ٹیکنالوجی کی افادیت ہے اور حالیہ برسوں میں  اس موضوع پر کی جارہی تحقیق اور نتائج میں کئی گنا اضافہ بھی ہوا ہے۔

 

*****

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 8770



(Release ID: 1753073) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Punjabi