ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب بھوپندر یادو نے نئی دہلی کے آنند وہار میں ہندستان کا پہلا متحرک اسموگ ٹاور قوم کو وقف کیا


حکومت ہند کی پالیسیوں کی توجہ پائیدار تحفظ اور سرکاری سامان اور ماحول کے تحفظ سے جڑا ہوا ہے: مرکزی وزیر ماحولیات

132شہروں کے لئے سٹی ایئر ایکشن پلان پر عمل درآمد کی عملی اور مالی حیثیت کا پتہ چلاتے رہنے کی خاطر پَرانا پورٹل شروع کیا

Posted On: 07 SEP 2021 3:13PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی  جناب بھوپندر یادو نے شہریوں سمیت تمام ذمہ داروں سے کہا ہے کہ وہ سب کے لئے صاف ستھری ہوا اور صحت مند زندگی کے حصول کے لئے مخلصانہ اور سنجیدہ طور پر اپنے حصے کا تعاون پیش کریں۔

 

مرکزی وزیر نے جو آج نئی دہلی میں نیلے آسمان کے لئے صاف ہوا کے دوسرے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے کہا کہ مرکزی حکومت نے پورے ملک میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے کئی اقدامات شروع کئے ہیں۔  وزیر اعظم نے از خود 100 سے زائد شہروں میں ہوا کے معیار میں مجموعی بہتری کا ہدف مقرر کیا ہے۔ وزیر ماحولیات نے بتایا کہ 86 شہروں نے 2018 کے مقابلے میں 2019 میں ہوا کا معیار بہتر دکھایا جو 2020 میں بڑھ کر 104 شہروں تک پہنچ گیا۔

 

وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت اب تمام پالیسی پر مبنی نقطہ نظر کو فعال طور پر مربوط کر رہی ہے تاکہ پانی، ہوا اور زمین جیسے سرکاری سامان کے تحفظ کو اہمیت دی جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MQGO.jpg

جناب  یادو نے اس موقع پر دہلی کے آنند وہار میں ہندستان کے پہلے متحرک  اسموگ ٹاور کا غیر روایتی طور پر افتتاح کیا۔ اور امید ظاہر کی کہ پائلٹ سموگ ٹاور پروجیکٹ سود مند نتائج سامنے لائے گا اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں میں اشتراک کرے گا۔ اسموگ ٹاور ایک ایسا ڈھانچہ ہے جو بڑے/درمیانے درجے کے ایئر پیوریفائر کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ عام طور پر فلٹر کے ذریعے ہوا کو گزرنے پر مجبور کرکے فضائی آلودگی کو کم کیا جاسکے۔

آنند وہار میں 20 میٹر کی اونچائی کے ساتھ اسموگ ٹاور داون ڈرافٹ ٹائپ کا ہے ،

یعنی آلودہ ہوا ٹاور کے اوپر سے آتی ہے اور صاف ہوا نیچے سے نکلتی ہے جس کا مقصد مقامی طور پر فضائی آلودگی (پارٹیکولیٹ میٹر) میں کمی لانا ہے۔ ٹاور میں استعمال ہونے والے فلٹریشن سسٹم کو یونیورسٹی آف مینیسوٹا نے 90 فیصد متوقع کارکردگی کے ساتھ ڈیزائن کیا ہے۔ فی 3/سیکنڈ 1000 ایم ایئر فلو شرح  کے ساتھ اس میں 40 پنکھے لگائے گئے ہیں۔ ٹاور کو ٹاٹا پراجیکٹس لمیٹڈ نے این بی سی سی (انڈیا) لمیٹڈ کےبطور پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ شراکت میں بنایا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002P7MQ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003LO4K.jpg

اس تقریب میں نیشنل کلین ایئر پروگرام (این سی اے پی) کے تحت ایسے شہروں میں جو پانچ سال بعد بھی ہوا کا قومی طور پر مقرر کردہ معیار حاصل نہیں کر پائے، وہاں فضائی آلودگی کے ریگولیشن کے لئے "پَرانا" نامی پورٹل کا بھی لانچ کیا گیا۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت اور مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) 2019 سے ملک میں قومی صاف ہوا پروگرام (این سی اے پی) نافذ کر رہے ہیں جس کا مقصد  ملک بھر میں 2024 تک پارٹیکولیٹ میٹر (پی ایم 10 اور پی ایم 2.5) کی تعداد میں 20 سے 30 فیصد کمی لانا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004OJI3.jpg

 

 

پانچ سال بعد بھی ہوا کا قومی طور پر مقرر کردہ معیار حاصل نہیں کر پانے والے

132شہروں (این اے سی)/ملین پلس شہروں (ایم پی سی) کے لئے ہوا کے معیار کو بہتر بنانے شہر کی مخصوص فضائی آلودگی کے ذرائع کو نشانہ بنانے کیلئے شہر رُخی مخصوص ایکشن پلان تیار ہو چکے ہیں اور لاگو بھی ہو رہے ہیں۔

 

پورٹل:

(prana.cpcb.gov.in)

سٹی ایئر ایکشن پلان پر عمل درآمد کی عملی اور مالیاتی حیثیت سے باخبر رہنے اور ہوا کے معیار سے متعلق معلومات عوام تک پہنچانے میں معاونت کرے گا۔

 

اب تک 114 شہروں کو مالی سال 2019-20 اور 2020-21 کے دوران  375.44 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں تاکہ سٹی ایکشن پلان کے تحت اقدامات شروع کئے جا سکیں۔ مزیدیہ کہ مالی سال 2020-21 کے لئے 15 ویں فنانس کمیشن کی رپورٹ کی سفارشات کے مطابق دس لاکھ  سے زیادہ آبادی والے 42 شہروں کو 4400 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔ یہ رقم مرکزی اور ریاستی حکومت کی مختلف اسکیموں کے ذریعے دستیاب فنڈز کے علاوہ ہے۔

 

ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی چوبے نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صاف ہوا میں انسان کے لئے بہت سے فوائد ہیں۔ انہوں نے "سوچھ پون ، نیل گگن" کا نعرہ دیا اور کہا کہ نیلے آسمان کے لئے ہمیں ہوا کو صاف ستھرا بنانے اور سب کے لئے پائیدار طرز زندگی اپنانے پر زور دینے کی ضرورت ہے۔

 

اس تقریب میں ڈبلیو ایچ او کی نائب نمائندہ محترمہ پیڈین نے بھی شرکت کی جنہوں نے فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لئے ہندوستان کی کوششوں اور موسمیاتی تبدیلی پر اس کے قائدانہ کردار کی تعریف کی۔ جرمن وفاقی جمہوریہ جرمنی کے سفارت خانہ کے کونسلر ڈاکٹر اینٹجے سی برگر نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کے حل اُن ماحولیاتی چیلنجوں کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں جن کا آج دنیا کو سامنا ہے۔

 

یو این ای پی انڈیا کے کنٹری آفس کے سربراہ جناب اتل بگائی، سی پی سی بی کے چیئرمین جناب تمنے کمار اور وزارت کے مختلف عہدیداروں، ریاستوں کے وزرا، شہروں کے میئر اور شہر کی سطح پر قومی صاف ہوا پروگرام کے نفاذ میں شامل عہدیداروں نے بھی اس روایتی اور غیر روایتیتقریب میں شرکت کی۔

<><><><><>

 

ش ح،ع س، ج

U.No. : 8748


(Release ID: 1752913) Visitor Counter : 232


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil