زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر اور مرکزی وزیر تجارت جناب پیوش گوئل نے کسانوں کے فلاح و بہبود کے اقدامات اور اسکیموں کے بارے میں وزیراعلی کانفرنس سے خطاب کیا


کانفرنس زرعی انفرااسٹرکچر فنڈ ،پی ایم کسان ،کے سی سی ،ڈیجیٹل ایگریکلچر،آئل سیڈس اور آئل پام پر نیشنل مشن  اور زرعی مصنوعات کی برآمدات پر مرکوز ہے

جناب تومر نے کہاکہ 5.5 کروڑ کسانوں کا ڈیٹابیس تیار ہے،2021دسمبر تک اسے 8کروڑ کسانوں تک بڑھایا جائےگا

زراعت کو کسانوں کے فائدے کےلئے جدید بنایا جائے گا:جناب تومر


ہندوستان کی زرعی برآمدات ایک برانڈ کے طورپر ابھر رہی ہے اور ملک اب برآمدات کے لئے ایک قابل اعتبار شراکت دار ہے:جناب پیوش گوئل

Posted On: 06 SEP 2021 5:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی ، 06ستمبر    ،  2021

 

 

زراعت کو ڈیجیٹل ٹیکنولوجی ،سائنسی تحقیق اور علم کے ساتھ جوڑنا ہوگا،یہ بات آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ زراعت اور کسانوں  کے فلاح و بہبود کی وزارت  کی اسکیموں اور پہلوں پر منعقدہ وزرائے اعلی کانفرنس  میں مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں پر زراعت کےلئے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیتے ہوئے کہی ،جس سے معیشت کو فروغ ملے۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012TEX.jpg

 

 

ڈیجیٹل ایگریکلچر کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے ،وزیر موصوف نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ وہ کرناٹک ماڈل کا مطالعہ کریں جو کانفرنس کے دوران پیش کیا گیا تھا۔ انہوں نے ریاستوں سے کہا کہ وہ حکومت ہند کے تیار کردہ وفاقی کسان ڈیٹا بیس کا استعمال کرتے ہوئے ریاست کے لیے ایک ڈیٹا بیس بنائیں اور ریاستی لینڈ ریکارڈ ڈیٹا بیس کو جوڑنے کی اجازت دیں۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کے بہبود اور زراعت کی وزارت نے 5.5 کروڑ کسانوں کا ڈیٹابیس تیار کیا ہے اور اسے  دسمبر 2021تک ریاستی حکومتوں کی مدد سے  آٹھ کروڑ کسانوں تک  بڑھایا جائے گا۔وزیر موصوف نے کہا کہ ایگریکلچر انفرااسٹرکچر فنڈ کے قیام سے ،ایف پی او،پے اے سی ،منڈیوں اور اسٹارٹ اپس  کو آسانی سے قرض مل جائے گا۔ آئل پام مشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ آئی سی اے آر نے ان علاقوں پر ایک مطالعہ کیا ہے جہاں آئل پام کی کاشت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

تجارت و صنعت ، خوراک ، عوامی تقسیم اور صارفین کے امور اور ٹیکسٹائل  کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اپنے خطاب میں کہا کہ زراعت کی برآمدات میں اضافے کے ساتھ ہندوستان ایک قابل اعتماد برآمدی شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے اور زرعی برآمدات میں بہتری کی مزید گنجائش ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ذخیرے  اور گودام کے لیے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔

کانفرنس کے مقاصد آتم نربھرکرشی کی نمایاں خصوصیات کو اجاگر کرنا اور ریاستوں کو کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے قابل بنانا تھا۔ یہ ریاستوں کی طرف سے کئے گئے جدید اقدامات کا اشتراک کرنے کا موقع بھی تھا۔

انفراسٹرکچر سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے کے لیے قائم کردہ زرعی انفراسٹرکچر فنڈ کے ارد گرد ریاستوں کے ساتھ تبادلہ خیال  کیا گیا۔اسکیم میں حالیہ تبدیلیوں کی وضاحت کی گئی –اس کےلئے اہلیت  اے پی ایم /ریاستی ایجنسیوں /قومی اور ریاستی فیڈریشنز ، کوآپریٹو/ایف پی او اور ایس ایچ جیز تک بڑھا دی  گئی ہے۔ اہل سرگرمیوں کی وضاحت کی گئی جیسے کمیونٹی فارمنگ ، اثاثہ جات ، کٹائی کے بعد کے انتظامی منصوبے اور پرائمری پروسیسنگ۔خوردنی تیلوں اور کھجوروں میں ہندوستان کو خود انحصار بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور ریاستوں کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈیجیٹل زراعت اور اسمارٹ زراعت کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

کسانوں کے ڈیٹا بیس کے تصور کی وضاحت کی گئی۔ پی ایم-کسان ، مٹی ہیلتھ کارڈ اور پی ایم فصل بیمہ  یوجنا جیسی موجودہ اسکیموں سے ڈیٹا لے کر ایک قومی کسان ڈیٹا بیس بنایا جا رہا ہے۔ ڈیٹا بیس کا اسٹیٹ لینڈ ریکارڈ ڈیٹا بیس سے رابطہ ہوگا۔ پردھان منتری کسان سمان نیدھی اور چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ کے اطمینان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فائدہ اٹھانے والے ڈیٹا بیس کی اپ گریڈیشن پر زور دیا گیا۔ زرعی مصنوعات کی برآمد اور زرعی برآمدات بڑھانے میں اے پی ای ڈی اے (زرعی اور پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی) کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اے پی ای ڈی اے ریاستی عہدیداروں ، ایف پی اوز ، کسانوں ، اسٹارٹ اپس وغیرہ کے لیے کلسٹر مرکوز صلاحیت سازی کی مشق میں سہولت فراہم کرے گی۔

دو روزہ کانفرنس کے پہلے دن پنجاب ، ہریانہ ، راجستھان ، اتر پردیش ، اتراکھنڈ ، ہماچل پردیش ، چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش ، گجرات ، مہاراشٹر ، بہار جھارکھنڈ ، اڈیشہ ، مغربی بنگال  اور گوا جیسی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور زراعت کے وزراء نے شرکت کی۔

مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے شکریہ ادا کیا۔ زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت میں سکریٹری ، جناب سنجے اگروال نے خطبہ استقبالیہ دیا اور کانفرنس کو منظم کیا۔ ایم او ایس ایم شوبھا کرندلاجے ، سکریٹری ایم او ایف اور پی ڈی ، جناب  سدھانشو پانڈے بھی موجود تھے۔زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت میں  ایڈیشنل سکریٹری ، جناب  ویویک اگروال نے کانفرنس کے ایجنڈا نکات پر ایک پریزنٹیشن دی۔ چیئرمین ، اے پی ای ڈی اے  نے زرعی برآمدات پر ایک پریزنٹیشن دی۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔

 

 

 

 

ش ح ۔ا م۔

U:8715

 



(Release ID: 1752651) Visitor Counter : 170