بجلی کی وزارت

بجلی ، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے حرارتی بجلی پلانٹس میں کوئلے کی سپلائی کی پوزیشن کا جائزہ لینے میں مداخلت کا فیصلہ کیا

Posted On: 04 SEP 2021 6:27PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،04 ستمبر ،2021   /  بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر بجلی ، نئی اور قابل تجدید توانائی  کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 03ستمبر 2021 کو بجلی پلانٹس کی کوئلے سے متعلق پوزیشن کا جائزہ لیا۔ بجلی کی وزارت  ، کوئلے  کی وزارت ، ریلویز ، کوئلہ کمپنیوں ، بجلی کا استعمال کرنے والے اداروں اور مرکزی بجلی اتھارٹی (سی ای اے ) کے سکریٹریز اور سینئر افسران  بھی اس موقعے پر موجود تھے۔

یہ بات علم میں آئی کہ اگست ، 2019 (112.9 بی یو ) کے مقابلے  اگست ، 2019 میں توانائی کا خرچ (129.5 بی یو) میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ تھرمل و لگنائٹ پر مبنی پیداوار میں 21 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ٹی پی پی میں کوئلے کے ذخیرے پر قریبی نظر رکھنے کے لیے ایک کور مینجمنٹ ٹیم (سی ایم ٹی) تشکیل دی گئی ہے  اور بجلی کے سکریٹری جناب آلوک کمار اس صورتحال اور سی ایم ٹی کی طرف سے کیے گئے اقدامات کا روزانہ جائزہ لے رہے ہیں۔

میٹنگ میں تفصیلی تبادلۂ خیال کے بعد جناب آر کے سنگھ نے بہت سی ہدایات جاری کیں  - ان میں سے کچھ اہم مندرجہ ذیل ہیں :

  • کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) کی کوئلے کی ذیلی کمپنیوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ ستمبر ، 2021 کے لیے دیئے گئے نشانوں پر عمل کرے اور کوئلے کی پیداوار میں اضافے کے لیے سبھی کوششیں کریں۔
  • یہ مشورہ دیا گیا کہ نکارہ کوئلہ بلاکوں  والے جنکوز کے لیے ایک پالیسی وضع کی جائے ، جس کے لیے جنکوز کو لازمی طور پر یقینی بنانا چاہیے کہ ان بلاکوں سے کوئلے کی مقررہ پیداوار کا کم سے کم 85 فیصد حصہ نکالا جائے۔
  • جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ وہ ناکارہ کوئلہ بلاکوں سے متعلق معاملات پر ایک علیحدہ میٹنگ کریں گے ۔ یہ میٹنگ وہ متعلقہ جنکوز اور ریاستوں کے ساتھ کریں گے تاکہ ناکارہ کوئلہ کانوں سے کوئلے کی پیداوار میں اضافے کو یقینی بنایا جا سکے۔
  • کور مینجمنٹ ٹیم ان پلانٹوں کو کوئلہ سپلائی کرنے میں باقاعدگی لانے کے لیے منصوبہ بنائے گی جن کے پاس  دس دن سے زیادہ کا ذخیرہ ہو۔
  • اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ درآمد شدہ کوئلے پر مبنی پلانٹس 85 فیصد پی ایل ایف چلائیں۔  اگر  پی پی اے والی ریاستیں بجلی کو باضابطہ بنانے میں ناکام رہتی ہیں تو ان کے گھریلو کوئلے کو مناسب طور پر ضابطے میں لایا جاسکتا ہے۔
  • یہ مشورہ دیا گیا کہ ستمبر اور اکتوبر میں ہائیڈرو پلانٹس کی مقررہ دیکھ بھال کو مؤخر کیا جائے۔ مزید یہ کہ بھاکرا بیاس مینجمنٹ بورڈ ( بی بی ایم بی) بھی بجلی کی پیداوار کے اپنے پروگرام کا جائزہ لے۔

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح  ۔ اس۔ ت ح ۔                                            

U –8667



(Release ID: 1752444) Visitor Counter : 229


Read this release in: English , Hindi , Punjabi