سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
میڈیکل ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے حکومت حصص داروں کے ساتھ اشتراک کرے گی،سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا بیان
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دیسی ٹیکنالوجی ،درآمدات پر انحصار کو کم کرنے میں مدد کرےگی اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کے عزم کو عملی شکل دے گی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے‘‘سن رائزڈ میڈیکل ڈیوائس سیکٹر ان انڈیا’’ پر 13ویں سی آئی آئی گلوبل میڈ ٹیک سربراہ اجلاس سے خطاب کیا
Posted On:
02 SEP 2021 7:24PM by PIB Delhi
حکومت میڈ یکل ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے حصص داروں یعنی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔یہ باتیں سائنس و ٹیکنالوجی ،ارضیاتی سائنس (آزادانہ چارج) ،وزیر اعظم کے دفتر ،عملہ،عوامی شکایات،پنشن ،جوہری توانائی اور خلاء کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج سی آئی آئی کے زیر اہتمام منعقدہ 13ویں‘سن رائزڈ میڈیکل ڈیوائس سیکٹر ان انڈیا’گلوبل میڈ ٹیک سربراہ اجلاس کے دوران کہی۔انہوں نےکہا کہ اس سے دیسی تکنیک کی ترقی کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی اور یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کے تصورکے مطابق ہوگا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت کی صحت صنعت نے آزادی کے بعد کے 70 برسوں کے دوران کئی پیش رفت کی ہےاور اس شعبہ کو بھارت میں تیزی سے ابھرتے ہوئے شعبہ کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم میڈیکل کے شعبہ میں دنیا کے پیش رو ممالک میں سے ایک ہیں اور کبھی کبھی نئی تکنیک کو ہم مغربی ملکوں سے قبل اپنے یہاں اپنالیتے ہیں ۔اس کے باوجود آج بھی زیادہ تر میڈیکل ٹیکنالوجی دیسی نہیں ہے اور ہم اب بھی 85 فیصد درآمد شدہ ٹیکنالوجی پر منحصر ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ بھارت میں صحت خدمات کے شعبہ کو کبھی بھی اولیت نہیں دی گئی ،نہ ہی سماجی اور نہ ہی ثقافتی اعتبار سے ۔اقتصادی رکاوٹوں کے علاوہ وراثت کے معاملات بھی اس کے پس پشت عوامل رہے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اب سائنسی فکر کو فروغ دینے والے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں سب کچھ بدل گیا ہے ،جیسے کے اس سال 15 اگست کو اپنی یوم آزادی کی تقریر میں وزیر اعظم مودی کے ذریعہ اعلان کردہ قومی ہائیڈروجن مشن سے واضح ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ 7 برسوں کے دوران تجارت میں آسانی اور میک ان انڈیا کو فروغ دینے کیلئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے ان ضابطوں کو منسوخ کرنے کی آزادی دی ہے جو دیسی ٹیکنالوجی کے فروغ میں رخنہ یاروڑا بن رہے ہیں۔پہلے سرمایہ کار ی کیلئے راغب نہیں ہوتے تھے کیونکہ انہیں منظوری حاصل کرنے کیلئے کبھی کبھی 70 چھوٹے بڑے محکموں سے منظوری لینی ہوتی تھی ۔ کووڈ-19 نے دیسی تکنیک کو ایک جھٹکے سے بڑا کھلاڑی بنادیا ہے۔ جیسے سی ایس آئی آر کو وینٹیلیٹر مینوفیکچرنگ میں ،ڈی بی ٹی کو ویکسین پروڈکشن میں ،اسرو کو سیال آکسیجن کے پیداوار کے معاملے میں بڑا کھلاڑی بنادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت /محکمے کے مطابق منظوریوں کے بجائے ہمیں نجی شعبے کو شامل کرتےہوئے موضوعات پر مبنی پروجیکٹوں پر زور دینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اس قدم سے دیسی میڈیکل ٹیکنالوجی کی درآمدات پر انحصار کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔حالانکہ اس کیلئے حکومت ،نجی شعبہ ،کارپوریٹس اور سائنسدانوں ،سبھی کو ایک ساتھ آنا ہوگااور اپنے وسائل کا استعمال ایک ساتھ مل کر کرنا ہوگا۔
بھارت کا میڈیکل ٹیکنالوجی کا شعبہ 2020 میں 11 ارب ڈالر کا تھا ۔سی آئی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ 2025 تک بڑھ کر 50 ارب ڈالر کا ہوجائے گا۔
صنعت و تجار ت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل ،بھارت سرکار کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر کے وجے راگھون اور فارما سیوٹیکلس محکمہ کی سیکریٹری محترمہ ایس اپرنا نے بھی ویبینار سے خطاب کیا۔
************
ش ح ۔ م م ۔ م ش
U. No.8604
(Release ID: 1751653)
Visitor Counter : 190