بجلی کی وزارت

جناب کرشن پال گوجر نے ورچوئل طریقہ سے برکس انرجی رپورٹ 2021 ، برکس انرجی ٹیکنالوجی رپورٹ 2021 اور برکس انرجی ریسرچ ڈائریکٹوری2021 لانچ کی


جناب کرشن پال گوجر نے ‘‘برکس ممالک کے وزرائے توانائی کی میٹنگ’’ کی صدارت کی

Posted On: 02 SEP 2021 7:46PM by PIB Delhi

توانائی اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گوجر نے آج بھارت کی زیر صدارت ‘‘برکس کے وزرائے توانائی کی میٹنگ’’کی صدارت کی۔ورچوئل طریقہ سے منعقدہ میٹنگ میں برکس ممالک کے وزرائے توانائی اور مندوبین نے شرکت کی ۔میٹنگ کے دوران جناب گوجر نے برکس ممالک کے وزرائے توانائی کی موجودگی میں ورچوئل طریقہ سے برکس انرجی رپورٹ 2021 ،برکس انرجی ٹیکنالوجی رپورٹ 2021 اور برکس انرجی ریسرچ ڈائریکٹوری 2021 لانچ کی۔برکس وزرائے توانائی کی یہ چھٹی میٹنگ تھی اور اس میں ایک جوائنٹ کمیونک کو بھی اپنایا ۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب گوجر نے آب و ہوا کی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے انرجی ایفی شینسی اور قابل تجدید توانائی کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے کووڈ-19 کے سبب پیدا مشکل حالات کے باوجود مستقل بجلی سپلائی کو یقینی بنانے میں برازیل ،بھارت،چین،جنوبی افریقہ اور روس کے توانائی پیشہ وروں کے ذریعہ کی گئی کوششوں کا خیر مقدم کیا۔ میٹنگ کے دوران بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ مجوزہ پہل کے تحت ایک سورج ،ایک دنیا اور ایک گِرڈ پر زور دئے جانے کی بات کا اعادہ کیا گیا ۔

جناب گوجر نے کہا کہ بھارت توانائی کی خاطر خواہ دستیابی کو یقینی بناکر اپنے شہریوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے تئیں پابندعہد ہے۔انہوں نے کہا کہ‘ 2022 تک سبھی کو بجلی ’پروگرام کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔ ہم نے یکساں حصولیابی کی صورتحال حاصل کرلی ہے۔ ہم نے تقریباً 18 مہینوں میں ہی 2.8 کروڑ صارفین جوڑے ہیں جو دنیا میں کسی بھی مقام پر سب سے تیز توسیع ہےاور اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ہم نے بڑے پیمانے پر قابل تجدید توانائی کو اپنایا ہے۔

دیگر برکس ممالک روس ،چین ،برازیل اور جنوبی افریقہ کے وزرا نے بھی توانائی تبدیلی اور آب و ہوا کی تبدیلی کے شعبہ میں اپنے اہداف اورفتوحات کو اجاگر کیا ۔برکس ممالک کے وزرائے توانائی کی یہ کانفرنس اپریل 2021 سے رکن ممالک کے درمیان توانائی مذاکرات کے تحت اختتامی پروگرام ہے۔ اس دوران ہائیڈروجن ویبینار ، انرجی ایفی شینسی کا فروغ اور بیٹری ذخیرہ جیسے کئی پروگرام ہوئے اور ان ملکوں کے ماہرین کی بڑی تعداد میں شرکت دیکھنے کو ملی۔

وزرائے توانائی نے کووڈ-19 کی وبا کے توانائی کے شعبہ پر پڑنے والے غیر متوقع اثرات کا اعتراف کیا۔ قابل ذکر ہے کہ بجلی کے بغیر کسی رخنہ اندازی کے سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے توانائی تحفظ، لچیلے توانائی نظام سے کہیں زیادہ ضروری ہوگئی ہے ۔انہوں نے توانائی کے شعبہ پر کووڈ -19 کی وبا کے منفی اثرات سے پارپانے میں برکس ممالک کے توانائی پیشہ وروں کے ذریعہ کئے گئے کام اور بین الاقوامی برادری کی کوششوں کی ستائش کی۔

 

************

 

ش ح ۔  م م ۔ م ش

U. No.8603



(Release ID: 1751641) Visitor Counter : 154


Read this release in: English , Urdu , Hindi , Punjabi