سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر نے سائنسی مواصلات اور ایس ٹی آئی پالیسی تحقیق کو فروغ دینے کی غرض سے جے سی  بوس یونیورسٹی کےساتھ ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے

Posted On: 28 AUG 2021 7:05PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،28؍ اگست  :  سائنس سے متعلق مواصلات اورپالیسی تحقیق کے قومی ادارے سی ایس آئی آر (این آئی ا یس سی پی آر)، نئی دہلی اور جے سی بوس یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنولوجی، وائی ایم سی اے، فرید ا ٓباد  نے متعلقہ قوتوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر پالیسی تحقیق اورسائنسی مواصلات میں اضافے کی غرض سے نیٹ ورکنگ اور اشتراک قائم کرنے کے لئے ایک مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں۔

سی ایس آئی آر۔ این آئی  ایس سی پی آر ، سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) کی ایک شریک لیباریٹری ہے جو سائنسی مواصلات اور اطلاعاتی وسائل کے قومی ادارے سی ایس ا ٓئی آر (سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی اے آئی آر) کے انضمام کے بعد 14 جنوری 2021 کو معرض وجود میں آئی تھی۔

 

1.jpg

 

2.jpg

 

سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر اور جے سی بوس یونیورسٹی کے درمیان مفاہمت نامہ پر دستخط کئے جانے  کی تقریب

مفاہمت نامہ پر دستخط کئے جانے کی تقریب 27 اگست 2021 کو جے سی بوس یونیورسٹی میں منعقد ہوئی تھی۔ اس مفاہمت نامہ پر سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر  کی جانب سے ڈائریکٹر  پروفیسر رنجنا اگروال  اور جے سی بوس یونیورسٹی کی جانب سے رجسٹرار ڈاکٹر ایس کے سنگھ نے دستخط  کئے۔ اس اشتراک کی بدولت سائنسی مواصلات اور ایس ٹی آئی پالیسی تحقیق میں معلومات کے تبادلے اور صلاحیت سازی کی نئی راہیں کھل جائیں گی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، پروفیسر رنجنا اگروال نے کہا کہ دونوں اداروں کی سائنسی مواصلات، پالیسی تحقیق اور سائنسی تعلیم سے متعلق 60 سال سے بھی زیادہ عرصہ پر محیط ایک شاندار وراثت ہے۔ سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر، سائنس، ٹکنولوجی اور معاشرے کی مشترکہ سطح پر کام کررہی ہے۔ یہ عوام کے مابین انسانی طرز عمل میں تبدیلی، سائنسی مزاج کو پروان چھڑھانے وار عقلیت پسندی کےلئے کام کررہی ہے۔ دوسری جانب جے سی بوس یونیورسٹی کی صنعت ۔ ادارہ جاتی روابط اور تکنیکی مہارت پر اچھی دسترس حاصل ہے اور اس نے سابق طلباء کاا یک مضبوط نیٹ ورک قائم  کررکھا ہے۔ اس طریقے سے دونوں ادارے، اپنی خود کی صلاحیتوں اورلائبریریوں، اشاعتوں، پروگراموں اور لیباریٹریوں سمیت اپنے وسائل کاتبادلہ کرکے ایک دوسرے کو تقویت بہم پہنچاسکتے ہیں۔

 

3.jpg

 

4.jpg

 

سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر کی ڈائریکٹر پروفیسر رنجنا اگروال اور جے سی بوس یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر ایس  کے گرگ

 

پروفیسر اگروال نے کہا کہ عام لوگوں نے سائنس کے بارے میں ہمیشہ سے ایک مختلف نظریہ  اور تصور قائم  کررکھا ہے جس کی وجہ سے سائنس، سماج کے ساتھ منسلک نہیں ہوسکی ہے۔سی آئی آئی آر۔ این آئی ا یس سی پی آر میں ہماری کوششیں، سائنس کو سماج کے ساتھ جوڑنے پر مرکوز ہیں  اور ہم سائنسی مواصلات سے متعلق مختلف کوششوں کے ذریعہ سائنس اور ٹکنولوجی کو فروغ دینے کے لئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس  اشتراک کی بدولت، دونوں ادارے سا ئنس وٹکنالوجی ، جدت  طرازی، تحقیق، پالیسی مطالعات اور سائنسی مواصلات کے شعبوں میں مل کر کام کرسکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یونیورسٹی، سائنسی صحافت کو فروغ دینے میں بھی خاطر خواہ تعاون کرسکتی ہے اس کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی اور کمیونٹی کالج کے ذریعہ ایسے علاقوں میں سماجی اقدامات کئےجائیں گے جہاں دونوں ادارے مل کر کام کرسکیں گے۔

اس موقع پر ، جے سی بوس یونیورسٹی کے رجسٹرار، ڈاکٹر ایس کے گرگ نے یونیورسٹی اوراس کی تعلیمی سرگرمیوں کا تفصیل سے ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اداروں کے درمیان اشتراک کی بدولت سائنسی اور تکنیکی تحقیق کو فروغ حاصل ہوگا۔ اور جس سے بالآخر معاشرے کو فائدہ پہنچے گا۔

اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے ، روزگار کی فراہمی،  ابنائے قدیم اور کارپوریٹ امور سے متعلق شعبوں  کے ڈین پروفیسر وکرم سنگھ نے کہا  کہ یونیورسٹی سے طلباء کی صلاحیتوں اور  انہیں روزگار کا اہل بنانے کے مقصد سے نئے سینٹرس  آف ایکسی لینس کا اضافہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی کے تحقیقی اشاعتوں میں بھی خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر کے ساتھ اشتراک کی بدولت یونیورسٹی میں تحقیق کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

 

5.jpg

 

اس موقع پر ‘‘سائنس رپورٹر’’ کے کلکٹر ایڈیشن (شمارہ اگست 2021) کا بھی اجرا کیا گیا

 

اس سے قبل سی ایس آئی آر۔ این آئی  ایس سی پی آر کے چیف سائنسداں، ڈاکٹر محمد رئیس نے سی ایس آئی آر اور اس کے ملک گیر نیٹ ورک کا مختصر تعارف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر، مختلف سائنس اور تکنیکی شعبوں میں تحقیق و ترقی سے متعلق اپنے جدید ترین معلوماتی ذخیرے کے لئے معروف ہے۔ ملک بھر میں اپنی موجودگی کے سبب سی ایس آئی آر کا 37 قومی لیباریٹریوں، معاشرے میں ڈور ڈور تک رسائی والے 39 آؤٹ ریچ مراکز، 3 اختراعی کمپلیکس اور 5 یونٹوں پر مشتمل ایک فعال نیٹ ورک ہے۔ سی ایس آئی آر کی تحقیق و ترقی سے متعلق مہارت  اور تجربہ کا تقریبا 4600 سرگرم سائنس دانوں کی شکل میں اظہار ہوتا ہے جن میں سائنسی اور تکنیکی عملے لگ بھگ 8000 اہلکاروں کاتعاون  حاصل ہے اوریہ  نئے بھارت کے لئے ایک نئے سی ایس آئی آر کے نظریہ کے ساتھ کام کرتا ہے۔

اس پروگرام کا اختتام، ڈین (تحقیق و ترقی) پروفیسر راجیش کمار آہوجہ  کے اظہار تشکر کے ساتھ ہوا۔ اس موقع پر ایس آئی آر، این آئی ایس، پی آر کے معروف سائنسی رسالہ ‘ سائنس رپورٹر’ کے کلکٹرس ایڈیشن (شمارہ اگست 2021) کا بھی اجرا کیا گیا۔

این آئی ایس سی پی  آر کے چیف سائنس دعاں اور ڈین برائے سائنسی مواصلات جناب حسن جاوید خاں، چیف سائنس داں اور ڈین برائے پالیسی تحقیق ڈاکٹر سجیت بھٹاچاریہ، چیف سائنس داں ڈاکٹر نریش کمار، ڈاکٹر کنیکا ملک، پرنسپل سائنس داں، ڈاکٹر منیش موہن گورے اور سائنس داں محترمہ شاردا پانڈے سی  ایس آئی آر۔ این آئی  ایس سی پی آر کی جانب سے اس پروگرام میں شرکت کی ۔جبکہ جے سی بوس یونیورسٹی کی جانب سے ڈین (ایف ای ٹی) پروفیسر ایم ایل اگروال، ڈین (ایف آئی سی) پروفیسر کومل کمار بھاٹیہ ڈاکٹر پوپلی اور لائبریرین ڈاکٹر بی این باجپئی، اس پروگرام  میں موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- ع م-ر ض)

 

U-8493


(Release ID: 1750721) Visitor Counter : 226
Read this release in: English , Hindi , Punjabi