سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ، سی ایس آئی آر کے ذریعہ زمینی پانی کے ذرائع کی نقشہ سازی سے زمینی پانی کو پینے کے مقاصد کے لیے استعمال کرنے میں مدد ملے گی اور وزیر اعظم مودی کے ”ہر گھر نل سے جل“ مشن کی تکمیل ہوگی


سی ایس آئی آر-این جی آر آئی نے زیر زمین پانی کے وسائل کو بڑھانے کے لیے شمال مغربی ہندوستان کے خشک علاقوں میں ہائی ریزولوشن ایکویفر میپنگ اور مینجمنٹ شروع کی ہے

سی ایس آئی آر-این جی آر آئی کی ہیلی مبنی جیو فزیکل میپنگ تکنیک زمین سے 500 میٹر کی گہرائی تک ذیلی سطح کی ہائی ریزولوشن تھری ڈی امیج فراہم کرتی ہے

Posted On: 30 AUG 2021 7:27PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کا دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر جناب ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ، کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) خشک علاقوں میں زیر زمین پانی کے ذرائع کی نقشہ سازی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے اور اس طرح زمینی پانی کو پینے کے مقاصد کے لیے استعمال کرنے میں مدد ملے گی اور وزیر اعظم مودی کے ”ہر گھر نل سے جل“ مشن کی تکمیل ہوگی۔

وزیر موصوف نے انکشاف کیا کہ سی ایس آئی آر نے نیشنل جیو فزیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ این جی آر آئی کے ساتھ مل کر زیر زمین پانی کے وسائل کو بڑھانے کے لیے شمال مغربی ہندوستان کے خشک علاقوں میں ہائی ریزولوشن ایکویفر میپنگ اینڈ مینجمنٹ شروع کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر-این جی آر آئی کی ہیلی-بورن جیو فزیکل میپنگ تکنیک زمین سے 500 میٹر کی گہرائی تک ذیلی سطح کی ہائی ریزولوشن تھری ڈی امیج فراہم کرتی ہے۔

 

 

پروفیسر کے وجے راگھون، پرنسپل سائنسی مشیر، ڈاکٹر شیکھر منڈے ڈی جی، سی ایس آئی آر اور دیگر چیف سائنسدانوں کے ساتھ سی ایس آئی آر کی میٹنگ میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزارت جل شکتی، حکومت ہند نے سی ایس آئی آر-این جی آر آئی کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ خشک علاقوں میں زمینی پانی کے ذرائع کی نقشہ سازی کرے۔

ہندوستان کے 75ویں یوم آزادی پر وزیر اعظم کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے، جہاں انھوں نے کہا کہ جل جیون مشن کے صرف دو سالوں میں ساڑھے چار کروڑ سے زائد خاندانوں کو نلوں سے پانی ملنا شروع ہو گیا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت ابھرتے ہوئے علاقوں پر زور دینے اور عام آدمی کے لیے ”زندگی میں آسانی“ لانے کے مقصد کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) کو فروغ دے رہی ہے۔

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شمال مغربی ہندوستان کے خشک علاقے راجستھان، گجرات، ہریانہ اور پنجاب کے کچھ حصوں میں پھیلے ہوئے ہیں جو ملک کے کل جغرافیائی رقبے کا تقریباً 12 فیصد ہیں اور 8 کروڑ سے زیادہ لوگوں کا گھر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سالانہ بارش 100 سے 400 ملی میٹر سے کم ہونے کی وجہ سے اس علاقے کو سال بھر پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور زیر زمین پانی کے وسائل کو بڑھانے کے لیے ہائی ریزولوشن ایکویفر میپنگ اور مینجمنٹ کی تجویز کی گئی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ یہ تکنیک سستی، عین مطابق ہے اور کم وقت میں ہمارے ملک کے خشک علاقوں میں زیر زمین پانی کے وسائل کی وسیع حد تک نقشہ سازی کے لیے مفید ہے۔ یہ پورا کام 2025 تک مکمل ہو جائے گا جس میں 1.5 لاکھ مربع کلو میٹر سے زائد رقبہ شامل ہے اور جس کی تخمینہ لاگت 141 کروڑ روپے ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس منصوبے کا حتمی مقصد زمینی پانی کی نکاسی اور تحفظ کے لیے ممکنہ مقامات کی نقشہ سازی کرنا اور خشک علاقوں میں زیر زمین پانی کے وسائل کی ایکویفر میپنگ، بحالی اور انتظام کے لیے نتائج کا استعمال کرنا ہے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

 

U: 8473


(Release ID: 1750629) Visitor Counter : 212


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil