وزارت دفاع

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے انڈین کوسٹ گارڈ کا دیسی ساختہ جہاز ’وگرہ‘ قوم کو وقف کیا


اسے ’خود انحصار ہندوستان‘ کے حصول کے لیے کامیاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی ایک بہترین مثال قرار دیا

حکومت ایک طاقتور فوجی اور خود انحصاری دفاعی صنعت بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے: وزیر دفاع

بدلتے ہوئے علاقائی منظر نامے کے درمیان چوکس رہنے کی ضرورت پر زور دیا گیا

Posted On: 28 AUG 2021 4:09PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 28 اگست 2021 کو چینئی میں مقامی طور پر تعمیر کیا گیا کوسٹ گارڈ جہاز ’وگرہ‘ قوم کے لیے وقف کیا۔ اس کو ’خود انحصار ہندوستان‘ کے حصول کی طرف ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ جہاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کردہ خود کفیل ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان کامیاب شراکت داری کی ایک بہترین مثال ہے۔ اور یہ ہندوستان کی ساحلی دفاعی صلاحیت میں نمایاں بہتری کا عکاس بھی ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ’خود انحصار بھارت‘ کے حصول کا راستہ ہے، انھوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستانی دفاع کی تاریخ میں پہلی بار ایک نجی شعبے کی کمپنی کے ساتھ ایک یا دو نہیں بلکہ سات جہازوں کے معاہدے کیے گئے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ 2015 میں اس معاہدے پر دستخط کے سات سال کے اندر، نہ صرف لانچنگ بلکہ ان تمام سات جہازوں کی کمیشننگ بھی آج مکمل ہو چکی ہے۔

بدلتے ہوئے عالمی سلامتی کے منظر نامے پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دنیا بھر کے ممالک اپنی فوجی طاقت کو مضبوط کر رہے ہیں اور حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ہندوستان مختلف اصلاحات کے ذریعے پیچھے نہ رہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا، ”ہم ایک مضبوط اور طاقتور فوج اور خود کو برقرار رکھنے والی دفاعی صنعت کی ترقی کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔“

وزیر دفاع نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ان اصلاحات کی وجہ سے ہندوستان جلد ہی دفاعی مینوفیکچرنگ کا مرکز بن جائے گا جو نہ صرف ملکی ضروریات بلکہ پوری دنیا کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ انھوں نے ملک بھر میں ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے طور پر منائی جا رہی آزادی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر اس سمت میں آگے بڑھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ممالک کے درمیان معاشی، سیاسی اور تجارتی تعلقات مسلسل اتار چڑھاؤ کا شکار ہیں، وزیر دفاع نے کہا ”ہمارے مفادات براہ راست بحر ہند سے جڑے ہوئے ہیں“۔ انھوں نے بحر ہند کے علاقے کو نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک اہم راستہ قرار دیا کیونکہ یہ دو تہائی سے زیادہ تیل کی ترسیل، ایک تہائی بلک کارگو اور آدھے سے زیادہ کنٹینر ٹریفک کا مرکز ہے۔ ہمیشہ بدلتے ہوئے علاقائی منظر نامے کے ساتھ، جناب راج ناتھ سنگھ نے ہر وقت چوکس رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا، ”ہمیں بحیثیت قوم، دنیا بھر میں غیر یقینی صورتحال اور ہنگامہ آرائی کے اس دور میں اپنی چوکسی کی سطح کو بلند رکھنا چاہیے۔“

جناب راج ناتھ سنگھ نے شمولیت کے جذبے کے ساتھ پڑوسی ممالک کو مدد فراہم کرنے میں ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے کردار کو یاد کیا۔ انھوں نے گزشتہ سال بہت بڑے خام کیریئر ایم ٹی ’نیو ڈائمنڈ‘ اور کارگو جہاز ایم وی ’ایکسپریس پرل‘ کو بچانے میں کوسٹ گارڈ کے کردار کو سراہا۔ انھوں نے ’وکاشیو‘ موٹر جہاز سے تیل کے اخراج کے دوران ماریشس کو مدد فراہم کرنے میں کوسٹ گارڈ کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

کل 98 میٹر کی لمبائی والے او پی وی کو میسرز لارسن اینڈ ٹیوبرو شپ بلڈنگ لمیٹڈ نے مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کیا ہے، اور یہ جدید ٹیکنالوجی راڈار، نیویگیشن اور مواصلاتی آلات، سینسرز اور مشینری سے لیس ہے۔ جہاز 40/60 بوفورس توپ سے لیس ہے اور اس میں فائر کنٹرول سسٹم کے ساتھ دو 12.7 ملی میٹر فکسڈ ریموٹ کنٹرول گن (ایس آر سی جی) لگائی گئی ہے۔ جہاز انٹیگریٹڈ برج سسٹم (آئی بی ایس)، انٹیگریٹڈ پلیٹ فارم مینجمنٹ سسٹم (آئی پی ایم ایس)، خودکار پاور مینجمنٹ سسٹم (اے پی ایم ایس) اور ہائی پاور ایکسٹرنل فائر فائٹنگ (ای ایف ایف) سسٹم سے بھی لیس ہے۔ یہ جہاز سمندر میں تیل کے اخراج کو روکنے کے لیے محدود آلودگی رسپانس کا سامان لے جانے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔

کوسٹ گارڈ کے مشرقی بیڑے میں شامل ہونے پر، جہاز کو ای ای زیڈ نگرانی اور کوسٹ گارڈ چارٹر میں شامل دیگر فرائض کے لیے، زیادہ تر ہندوستان کے سمندری مفادات کے تحفظ کے لیے تعینات کیا جائے گا۔ اس جہاز کے بیڑے میں شامل ہونے پر انڈین کوسٹ گارڈ کے پاس 157 جہاز اور 66 طیارے ہوں گے۔

اس پروگرام میں تمل ناڈو کے وزیر صنعت ٹی تھیناراسو، چیف آف آرمی سٹاف جنرل ایم ایم ناروانے، ڈائریکٹر جنرل انڈین کوسٹ گارڈ کرشنا سوامی نٹراجن، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل وی ایس پٹھانیا، کوسٹ گارڈ کمانڈر (ایسٹ کوسٹ) اے پی بدولا، کمانڈر کوسٹ گارڈ ایریا (ایسٹ) کمانڈنٹ پی این انوپ، کمانڈنگ آفیسر، آئی سی جی وگرہ بھی موجود تھے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 8410



(Release ID: 1750085) Visitor Counter : 182