شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 آندھراپردیش ، اروناچل پردیش ، آسام ، بہاراورچھتیس گڑھ  میں شہری ہوابازی   کے بنیادی ڈھانچے کومستحکم بنانے کے لئے شہری ہوابازی کے اقدامات


شہری ہوابازی کے وزیرجناب جیوتی رادتیہ سندھیانے ہوائی اڈوں کی ترقی میں تیزی لانے کے لئے پانچ ریاستوں کے وزراء اعلیٰ سے ذاتی مداخلت کی مانگ کی

Posted On: 25 AUG 2021 8:02PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 25؍اگست:شہری ہوابازی کے مرکزی جناب جیوتی رادتیہ ایم سندھیا نے آندھراپردیش ، اروناچل پردیش ، آسام ، بہاراورچھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ کو خط لکھ کر گذارش کی ہے کہ وہ بین الاقوامی اڑان  کی کارروائیوں  کے لئے  علاقائی فضائی کنکٹی وٹی فنڈ ٹرسٹ  (آراے سی ایف ٹی )وی جی ایف سپورٹ  میں رقم جمع کرنے ، زمین کی نیلامی جیسے مختلف معاملات میں تیزی لانے کے لئے کارروائی شروع کرکے متعلقہ افسران کو ہدایت دینے کے لئے ذاتی مداخلت کریں ۔ متعقہ ریاستوں میں ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لئے قدم اٹھانے کی اپیل کی گئی ہے ۔ اے اے آئی نے ملک میں بڑھتے ہوئے مسافروں کے مطالبات کو پوراکرنے کے لئے اگلے 4سے 5سالوں میں20 ہزارکروڑکی لاگت سے  ہوائی اڈوں کی  ترقی اورتوسیع کے کاموں کو شروع کیاہے ۔

آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی کو لکھے گئے ایک مکتوب میں جناب سندھیا نے اس بات کا ذکرکیاہے کہ ریاستی حکومت نے زیادہ ترہوائی اڈوں میں پہلے ہی زمینوں کو حوالے کردیاہے تاہم تروپتی نے رنوے کی توسیع اورآپریشنل ضروریات کے لئے کچھ مزید زمین کا حصہ یعنی 14.31ایکڑ زمین راج مندری میں رہائشی کالونی کی تعمیر کے لئے 10.25ایکڑ اور رنوے اورکڈپا میں اپروچ لائٹنگ سسٹم کی توسیع کے لئے 50ایکڑزمین بھی ریاستی حکومت کے ذریعہ اے اے آئی کو ابھی سونپا جانا باقی ہے ۔ اس کے علاوہ وزیرموصوف نے اس بات پربھی روشنی ڈالی کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ وجئے واڑہ ہوائی اڈے پر4000میٹرتک رنوے کی توسیع کے ساتھ ساتھ اپروچ لائٹنگ سسٹم کے لئے ایلورو نہرکو وہاں سے ہٹائے جانے کی ضرورت ہے ۔ساتھ ہی وزیرموصوف نے یہ بھی کہاکہ آندھراپردیش کے ذریعہ ریاست میں بین الاقوامی پروازوں کے لئے ریجنل ایئرکنکٹی وٹی فنڈ ٹرسٹ (آراے سی ایف ٹی ) میں وی جی ایف سے 20فیصد حصے کے طورپرجلد سے جلد 14.64کروڑروپے جمع کرنے کی ضرورت ہے ۔ جناب سندھیانے کہاکہ ریاستی حکومت بین الاقوامی اڑان  آپریشن( وشاکھا پٹنم ، دوبئی )کے لئے 100فیصد وی جی ایف سپورٹ فراہم کرنے کے رضامندہوسکتی ہے ۔ 100فیصد وی جی ایف سپورٹ ایئرلائنز کے ذریعہ فلائٹ روٹس کے لئے ریاستی حکومت کی رضامندی ملنے پر بولی لگانے کا عمل شروع کیاجائے گا۔

اسی طرح جناب سندھیا نے آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ کو خط لکھ کر ہوابازی کے شعبے کے مختلف پروجیکٹوں کے لئے زمین حاصل کرنے میں مداخلت کی مانگ کی ہے ۔ اس میں تیجوہوائی اڈے پر نان –ڈائرکشنل بیکان (این ڈی بی )  اور ڈوپلرویری ہائی فری کوئنسی اومنی رینج (ڈی وی اوآر) کے لئے حفاظتی شعبہ اورملازمین کے لئے رہائشی احاطہ کے قیام کے مقصد سے 5.5ایکڑ زمین کی ضرورت شامل ہے ۔ اس کے علاوہ دیرانگ میں 70ایکڑ داپوریجومیں 34.3ایکڑپاسی گھاٹ میں ، 2.3ایکڑ الونگ میں 7ایکڑاورزیرو میں 10.6 ایکڑ زمین کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کو فوری طورپر ڈاپاریجو ، ایٹانگر، توتنگ ، والونگ ، انگ ہیونگ اور زیرو میں ہیلی پورٹوں کی شروعات کرنے کی ضرورت ہے ۔ جس کے لئے اس وزارت کے ذریعہ علاقائی رابطہ اسکیم (آرسی ایس ) –اڑان (اڑے دیش کا عام ناگرک ) کے تحت 8.44کروڑروپے فی ہیلی پورٹ پہلے  ہی مختص کئے جاچکے ہیں ۔

شہری ہوابازی کے وزیرجناب سندھیانے آسام کے وزیراعلیٰ جناب ہیمنت بسوا سرما کو بھی خط لکھ کر ڈبروگڑھ ہوائی اڈے پر 78.5ایکڑ ، لیلاباڑی ہوائی اڈے پر 109ایکڑ ، سلچرہوائی اڈے پر 116.5ایکڑ اور جوہاٹ ہوائی اڈے پر 50ایکڑزمین کی ضرورت کے معاملے پر ان کی توجہ دلائی  ہے ۔ انھوں نے ذکرکیاہے کہ ڈبروگڑھ ہوائی اڈے پرضروری زمین کا استعمال مستقبل میں ہوائی اڈوں کی توسیع او رضروری رنوے پٹی کے لئے کیاجائے گا۔ جب کہ لیلاباڑی  ہوائی اڈے پر زمین کا استعمال نئے ایوی ایشن مین پاورٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی ترقی کے لئے کیاجائے گا۔ سلچرہوائی اڈے پرمانگی گئی زمین کا استعمال شہرکے کنارے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے کیاجائے گااور جورہاٹ ہوائی اڈے پرزمین کا استعمال میں نئے شہری سیکشن (نیوسول انکلیو)کی ترقی کے لئے کیاجائے گا۔ کل مجوزہ زمین میں سے صرف 8.5ایکڑزمین ڈبروگڑھ ہوائی اڈے پرسونپی گئی ہے اوربقیہ زمین ریاستی حکومت کے ذریعہ سونپا جاناباقی ہے ۔

جناب سندھیا نے بہارکے وزیراعلیٰ جناب نتیش کمار کو خط لکھ کر پٹنہ ہوائی اڈے پر رنوے کی توسیع پیرالل ٹیکسی ٹریک ، ڈوپلر ویری ہائی ایکوئنسی  اومنی رینج (ڈی وی اوآر) سازوسامان ، آئسولیشن بئے پھسلن پٹی (گلائیڈ پاتھ) کے لئے 49.5ایکڑ پرنیاہوائی اڈے پر نیو سول انکلیو کی ترقی کے لئے 50ایکڑ، رکسول میں اے ٹی آر-72 قسم  کے طیارے کے لئے ہوائی اڈے کی ترقی میں 121ایکڑ ، مظفرپورہوائی اڈے پر اے -320قسم کے طیارے کے آپریشنل کے لئے 475ایکڑ اوردربھنگا میں سی اے ٹی ( کیٹ ) آئی اپروچ لائٹ سسٹم کے ساتھ نئے سول انکلیو کی تعمیر کے لئے 78ایکڑزمین کی ضرورت کو نشان زد کیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ بہار کو بین الاقوامی رابطہ کے امکانات پربھی غورکرناچاہیئے اور نتیجتاًایک بہت بڑے اداراتی شکل میں طیارے کے آپریشن کو معقول بنانے پربھی غورکرناچاہیئے ۔ وزارت نے ریاستی حکومت سے پٹنہ اورگیا (گیا –بینک کاک ، گیا-کٹھمنڈو، گیا-ینگون ، پٹنہ –کٹھمنڈواورپٹنہ –دوبئی ) سے بین الاقوامی پرواز چلانے کے لئے 100فیصد وی جی ایف کی حمایت کی تجویز پر غورکرنے کی اپیل کی ہے ۔ 100فیصد وی جی ایف حمایت کے لئے ریاستی حکومت کی رضامندی حاصل ہونے کے بعد بولی لگانے کے لئے راستے کھل جائیں گے ۔

چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ ، جناب بھوپیش بھگیل  کو خط لکھتے ہوئے جناب سندھیا نے ہوائی اڈوں کی ترقی کے لئے رائے میں 569ایکڑ زمین کی ضروریات سے متعلق معاملات پرروشنی ڈالی ، تاکہ اسے پہلے مرحلے میں اے ٹی آر 72/کیو400قسم کے طیاروں اوردوسرے مرحلے میں اے بی -320قسم کے طیاروں کو چلانے کے لئے اہل بنایاجاسکے ۔ اس کے علاوہ وزیرموصوف نے اس بات کابھی ذکرکیاکہ ریاستی حکومت کے ذریعہ  بھارتی ایوی ایشن اتھارٹی (اے اے آئی ) کے حق میں ہوائی اڈوں کی زمین کی بحالی بھی ریاستی حکومت کے ذریعہ ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا کہ 31جولائی ، 2021تک وائبلٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف ) کے 20فیص شیئرکے طورپر جلد سے جلد ریاستی حکومت کے ذریعہ 0.60کروڑروپے کی رقم علاقائی ہوائی رابطہ فنڈ ٹرسٹ (آراے سی ایف ٹی ) پرواز کو چلانے امبیکا پورہوائی اڈے کی ترقی میں مداخلت کرنے اور اس کے آپریشن میں تیزی لانے کی بھی اپیل کی ہے اور جس کے لئے 90کروڑروپے کا بجٹ مختص کیاگیاہے ۔

************

ش ح۔ ع ح ۔ع آ

U NO. 8292


(Release ID: 1749167) Visitor Counter : 198


Read this release in: English , Hindi , Manipuri