سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی مناسبت سے ٹیلی میڈیسین، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل ہیلتھ کے شعبوں سے متعلق 75 اسٹارٹ اپس کی مدد کے لئے خصوصی مراعات دے گی


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ-19 کی وبا سے پیدا شدہ چیلنجوں کے تناظر میں صحت کے شعبے میں تحقیق و ترقی کے عمل کو اس سے تقویت ملے گی

وزیر موصوف نے بی آئی آر اے سی کے ای-آفس کا آغاز کیا

Posted On: 25 AUG 2021 6:40PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  25/اگست2021 ۔ حکومت اس سال 15 اگست سے منائے جارہے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی مناسبت سے ٹیلی میڈیسین، ڈیجیٹل ہیلتھ اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے شعبوں سے متعلق 75 اسٹارٹ- اپس کی مدد کے لئے جلد ہی ایک خصوصی مراعاتی اسکیم کا آغاز کرے گی۔

اس اسکیم کا آغاز بایو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنٹ کونسل (بی آئی آر اے سی) کے ذریعے کیا جائے گا، جو کہ بھارت سرکار کے محکمہ بایوٹیکنالوجی کے تحت ایک پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے۔

اس بات کا انکشاف آج سائنس و ٹیکنالوجی (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے متعلق ہدایات اس کی چیئرپرسن ڈاکٹر رینو سوروپ، جو کہ سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت کے محکمہ بایو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) کی سکریٹری بھی ہیں، کی قیادت میں بی آئی آر اے سی کے اراکین تک پہنچادی گئیں۔

8284-1.jpg

بی آئی آر اے سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کی آزادی کے 75ویں سال میں چوٹی کی 75 اختراعات کی نشان دہی سب سے مناسب کام ہے، جس سے ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کا عالم انسانیت کووڈ-19 کی وبا سے پیدا شدہ چیلنجوں سے نبردآزما ہے، صحت کے شعبے میں تحقیق و ترقی کے کام کو فروغ دے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سینئر اہلکاروں سے اپیل کی کہ وہ اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرتے وقت اس میں لگنے والے وقت کو کم کرنے کی کوشش کریں، تاکہ نجی شعبے کے اوپر سبقت کو برقرار رکھا جاسکے۔ انھوں نے بی آئی آر اے سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے یہ اپیل بھی کی کہ وہ اسٹارٹ اپ عرضی گذاروں کو خصوصی موضوع دیں، تاکہ کووڈ-19 سے نبردآزمائی کے مختلف پہلوؤں پر توجہ مبذول کی جاسکے۔

بی آئی آر اے سی بایو ٹیکنالوجی ایکو سسٹم گروتھ کے شعبوں میں اسٹارٹ اپ انڈیا اور میک اِن انڈیا پروگراموں کے تحت نئے وینچرس کے فروغ اور مدد کا کام کرتا رہا ہے۔ بی آئی آر اے سی نے 1500 سے زیادہ اسٹارٹ اپس، انٹرپرائزیز اور ایس ایم ای کو 2128 کروڑ روپئے سے زیادہ کی مالی مدد دستیاب کرائی ہے۔ بی آئی آر اے سی جہاں 2012 میں 50 سے کم بایوٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کی مدد کرتا تھا اور اختراعاتی فنڈنگ کی شکل میں 10 کروڑ روپئے سے کم خرچ کرتا تھا، اب وہ 5000 سے زیادہ بی ٹی اسٹارٹ اپس کو فنڈنگ کررہا ہے اور اس مد میں اس کے ذریعے دیا جانے والا خرچ 2500 کروڑ روپئے سے زیادہ ہے۔ بی آئی آر اے سی کا ہدف 2024 تک 10000 سے زیادہ بی ٹی اسٹارٹ اپس کی مدد کرنے کا ہے۔

8284-2.jpg

اس سے قبل ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بی آئی آر اے سی کے ای- آفس کا آغاز کیا اور بی آئی آر اے سی ای-آفس سافٹ ویئر کو لائیو کیا گیا۔ بی آئی آر اے سی ای- آفس لائٹ سافٹ ویئر کو تجرباتی شکل میں یکم اگست 2021 سے این آئی سی ایس آئی کے سرور پر ڈالا گیا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا مشن ایک اولوالعزمانہ پروجیکٹ ہے، جس سے شفافیت اور اچھی حکمرانی کی حوصلہ افزائی کے ذریعے ملک کی خوش حالی کو فروغ ملے گا۔

بی آئی آر اے سی کا ایک اِن- ہاؤس بی آئی آر اے سی 3آئی پورٹل ہے، جہاں سبھی درخواستیں اور تجاویز آن لائن جمع کی جاتی ہیں۔ اس پورٹل کا آغاز فروری 2010 میں کیا گیا تھا اور یہ سائنس و اختراعاتی ریسرچ فنڈ بندوبست کے لئے ایک فعال، مضبوط اور قابل پیمائش اپلی کیشن ہے، جس پر متعدد حصص دار جیسے کہ کمپنیاں، ادارے اور افراد اپنی تجاویز آن لائن جمع کراتے ہیں۔

ڈی ایس ٹی کی جوائنٹ سکریٹری اور بی آئی آر اے سی کی مینیجنگ ڈائریکٹر محترمہ انجو بھلا اور بی آئی آر اے سی نیز ڈی بی ٹی کے سینئر افسران بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.8284

 


(Release ID: 1749106) Visitor Counter : 237