کامرس اور صنعت کی وزارتہ
آسیان ملکوں کو ہندوستان کی برآمدات کا تخمینہ مالی سال 22 میں 46 بلین امریکی ڈالر ہے: محترمہ انوپریہ پٹیل
حکومت نے ایف ڈی آئی کے لیے بھارت کو زیادہ پرکشش مقام بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں: محترمہ پٹیل
وزیر مملکت برائے تجارت و صنعت محترمہ انوپریہ پٹیل نے چار روزہ ’’انڈیا آسیان انجینئرنگ پارٹنرشپ سمٹ‘‘ کا افتتاح کیا
Posted On:
24 AUG 2021 7:10PM by PIB Delhi
نئی دہلی:24؍اگست2021:
مرکزی وزیر مملکت برائے تجارت و صنعت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج وزارت خارجہ اورمحکمہ تجارت کےتعاون سے انجینئرنگ ایکسپورٹس پروموشن کونسل (ای ای پی سی) کے زیر اہتمام ’’انڈیا آسیان انجینئرنگ پارٹنرشپ سمٹ‘‘ کا افتتاح کیا۔ سمٹ انجینئرنگ ٹریڈ اورسرمایہ کاری میں انڈیا آسیان شراکت داری پر ہندوستانی صنعت کی شمولیت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم پیش کرتا ہے۔ یہ فورم انجینئرنگ کے ساتھ ساتھ تجارتی مال کی برآمدات کے لحاظ سے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ تاریخی برآمدی ہدف کو حاصل کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے تجارت و صنعت محترمہ انوپریہ پٹیل نے ای ای پی سی انڈیا کو سب سے بڑے تجارتی شراکت دار آسیان کے ساتھ سمٹ کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ محترمہ پٹیل نے کہا کہ تجارت ہندوستان اور آسیان ملکوں کے لیے ترقی کا ایک اہم انجن ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ برآمدات تجارتی مال کی برآمدات کا ایک چوتھائی حصہ ہے اور تمام برآمدی شعبوں میں سب سے بڑا زرمبادلہ کمانے والا ہے اور گزشتہ چند سالوں میں انجینئرنگ برآمدات کی کارکردگی قابل ذکر رہی ہے۔ آسیان، ہندوستان کی عالمی انجینئرنگ کھیپ میں 15 فیصد سے زیادہ حصہ کے ساتھ،22-2021کے لیے تقریباً 16 ارب ڈالر کی برآمدات کے ہدف کے ساتھ توجہ مرکوز کرنے کا ایک اہم علاقہ ہے۔
اپنے خطاب میں محترمہ پٹیل نے مزید کہا کہ ہندوستان اورآسیان دونوں میں ہنر مند آبادی، مضبوط سروس اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں کا بڑا حصہ ہے اور بہت سے تعاون کے لیے بہت سے تکمیلی شعبے اور مصنوعات دستیاب ہیں۔ تقریباً 5.8 ٹریلین امریکی ڈالر کی ایک مشترکہ معیشت کے ساتھ ہندوستان اورآسیان کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کی شراکت داری کو بڑھانے کی اہم صلاحیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے لیے بھارت کو مزید پرکشش مقام بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ محترمہ پٹیل نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے مالی سال22-2021کے لیے 400 ارب ڈالر کی تجارتی برآمدات کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس سنگ میل کو حاصل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ کا تصور بھی کیا ہے۔ ’آتم نربھر بھارت ابھیان‘ کے ایک حصے کے طور پر حکومت نے حال ہی میں 26 ارب امریکی ڈالر مالیت کی پیداوار پر مبنی ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کی منظوری دی ہے جس میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ہندوستان کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے الیکٹرونکس، دواسازی، سولر ماڈیولز، خصوصی اسٹیل، آٹوموبائل اور میڈیکل آلات سمیت 13 شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
وزارت تجارت و صنعت اور وزارت خارجہ کے تعاون سے چار روزہ انڈیا آسیان انجینئرنگ پارٹنرشپ سمٹ میں ہندوستانی صنعت سے 300 سے زائد مندوبین کی شرکت متوقع ہے۔ آسیان ممالک سے بڑی تعداد میں مندوبین بھی اس سمٹ میں شامل ہوں گے۔
یہ سال دونوں شراکت داروں کے لیے خاص ہے،کیونکہ یہ ہندوستان-آسیان ڈائیلاگ شراکت کی 25 ویں سالگرہ اور اسٹریٹبجک پارٹنرشپ کے 10 سال مکمل ہونے پر ہے۔
افتتاحی اجلاس کے دوران انڈیا-آسیان تجارت اور سرمایہ کاری، انجینئرنگ اور ایم ایس ایم ای سیکٹر پر زور دیتے ہوئے ایک ای-بک بھی لانچ کی گئی۔ یہ کتاب دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے کئی اہم پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے اور ہندوستان اور دس آسیان ممالک کے بارے میں بھی مکمل معلومات فراہم کرتی ہے۔
************
ش ح۔م ع۔ ع ن
(U: 8237)
(Release ID: 1748733)
Visitor Counter : 218