بجلی کی وزارت

بھارت سرکار نے توانائی کی بچت سرٹیفکیٹ کی آن لائن تجارت کے لیے مضبوط نظام تیار کیا


حکومت نے توانائی کی بچت سرٹیفکیٹ کے ذریعے توانائی میں کارکردگی دکھانے والی صنعتوں کو حوصلہ افزائی کی ہے

Posted On: 19 AUG 2021 5:32PM by PIB Delhi

وزارت بجلی نے کل نئی دہلی میں "آزادی کے امرت مہوتسو" کے حصے کے طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے صنعتی یونٹوں کو توانائی کی بچت سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب آلوک کمار نے 349 صنعتی یونٹوں کو 57 لاکھ سے زائد توانائی بچت سرٹیفکیٹ جاری کیے۔ ان صنعتوں نے ہدف سے زیادہ توانائی کی بچت کی ہے۔ یہ یونٹ یونٹس کو سرٹیفکیٹ فروخت کر سکیں گے جو ایک ماہ کے بعد پاور ایکسچینج پورٹل کے ذریعے اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکے۔

جناب آلوک کمار نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ تمام اقدامات بھارت کو توانائی میں زیادہ موثر بنانے میں بہت آگے جائیں گے اور اس سے دنیا بھر میں ایک قابل تقلید نمونہ تشکیل پائے گا۔ جناب کمار نے بڑی صنعتوں کی ٹکنالوجی کو اپ گریڈ کرکے توانائی کی کارکردگی کے اقدامات کرنے پر ان کی ستائش کی۔ انھوں نے توانائی کی تبدیلی کی کوششوں میں قائدانہ کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پیرس معاہدے کے مطابق 2 ڈگری سے کم درجہ حرارت میں اضافے کی راہ پر گامزن بھارت واحد جی-20 ملک ہے۔ جناب کمار نے اسٹیل، سیمنٹ، ریفائنری، کھاد اور دیگر شعبوں میں بڑی صنعتوں کے سی ای اوز سے بات چیت کی۔ صنعتی رہ نماؤں نے وزارت بجلی کی کوششوں کو سراہا اور آنے والے برسوں میں صنعتی شعبے کو صاف ستھرا اور موثر بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وزارت بجلی نے بڑے صنعتی شعبوں کی توانائی کی کارکردگی بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ اس کا مقصد کاربن معیشت کو کم کرنے کے لیے فوسل ایندھن، کوئلہ، تیل اور گیس کی کھپت کو کم کرنا ہے۔ اس سے نہ صرف بھارت کے لیے توانائی کی سلامتی میں اضافہ ہوگا بلکہ پیرس معاہدے کے مطابق آب و ہوا کے اہداف کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔

کارکردگی، کام یابی اور تجارت (پی اے ٹی) کے نام سے ایک اہم اقدام دوسرے مرحلے (2016-19 کے دوران) کے تحت نافذ کیا گیا تھا جس میں 11 شعبوں میں 621 بڑی صنعتوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ بیورو آف انرجی ایفیشینسی، جس نے یہ پہل کی، نے ان صنعتوں کو حاصل ہونے والی توانائی کی بچت کی تصدیق مکمل کی، جسے نامزد صارفین (ڈی سی) کہا جاتا ہے۔ بی ای ای کو موصول ہونے والی آڈٹ رپورٹوں کے مطابق توانائی کی مجموعی بچت 14 ملین ٹن تیل (ایم ٹی او ای) کے مساوی سے تجاوز کر گئی جس سے 66 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں بھی بچت ہوئی ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں توانائی کی بچت 31,445 کروڑ روپے ہوئی ہے اور صنعتوں کو سرمایہ کاری بڑھ کر 43,721 کروڑ روپے سے زیادہ ہوگئی ہے۔ مثالی کارکردگی کی حوصلہ افزائی کے لیے وزارت بجلی نے ان یونٹوں کو توانائی کی بچت کے سرٹیفکیٹ جاری کیے جنہوں نے اپنے ہدف سے زیادہ حاصل کر لیا ہے۔

توانائی کی کارکردگی میں اضافے کے قومی مشن (این ایم ای ای ای) کے تحت مارکیٹ پر مبنی نظام کے طور پر پی اے ٹی اسکیم توانائی کی کارکردگی کی صنعتوں میں اضافی توانائی کی بچت کی تصدیق کے ذریعے لاگت کی تاثیر میں اضافہ کرنا ہے جس کا کاروبار کیا جاسکتا ہے۔ اس اسکیم میں توانائی کی مخصوص کھپت (ایس ای سی) کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، یعنی توانائی کے قابل بڑی صنعتیں پیداوار کی فی یونٹ توانائی استعمال کرتی ہیں۔ اس اسکیم کے تحت بیس لائن ڈیٹا (کارکردگی کی موجودہ سطح) کی تصدیق کے لیے توانائی آڈٹ کیا جاتا ہے جس کے بعد توانائی کی بچت کے اہداف دیے جاتے ہیں۔ انرجی سیونگ سرٹیفکیٹ (ای ایس سی ای آر ٹی ایس) ان پلانٹس کو جاری کیے جاتے ہیں جنہوں نے اپنے ہدف سے زیادہ توانائی کی بچت حاصل کی ہوتی ہے۔ وہ یونٹ جو اپنے اقدامات کے ذریعے یا ای ایس سی ای آر ٹی ایس کی خریداری کے ذریعے اہداف کو پورا کرنے سے قاصر رہتے ہیں ان پر انرجی کنزرویشن قانون 2001 کے تحت جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔

ای ایس سی ای آر ٹی ایس جاری کرنے کے بعد ڈی سی کو ای ایس سی ای آر ٹی ایس کی فروخت اور ای ایس سی ای آر ٹی ایس کی بک کیپنگ کے لیے پاور ایکسچینج کے ساتھ اندراج کرنے سے پہلے رجسٹری میں ایک اہل ادارے کے طور پر اندراج کرنا ضروری ہے۔ ای ایس سی ای آر ٹی ایس کو پاور ایکسچینج پلیٹ فارم پر فروخت کیا جاتا ہے۔

"آزادی کا امرت مہوتسو" بھارت کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر حکومت کی پہل ہے۔ یہ تہوار بھارت کی آزادی کی کے 75 سال کی تکمیل کا جشن ہے جو 15 اگست 2022 سے 75 ہفتے پہلے شروع کیا گیا اور 1947 کے بعد کی کام یابیوں کی نمائش کے لیے 2023 کے یوم آزادی تک جاری رہے گا تاکہ اہل وطن میں فخر کا احساس پیدا ہو سکے اور اس کے لیے انڈیا@2047  کا وژن پیدا کیا جاسکے۔ فیسٹیول میں 75 ہفتوں کے لیے 75 تقریبات شامل ہوں گی جن میں ہر ہفتے ایک بڑا ایونٹ بھی ہوگا۔

توانائی کی کارکردگی بی ای ای بیورو کے بارے میں:

بھارت سرکار نے یکم مارچ 2002 کو توانائی تحفظ قانون 2001 کی شق کے تحت توانائی استعمال کی کارکردگی کا بیورو (بی ای ای) قائم کیا ہے۔ توانائی کے تحفظ کے قانون 2001 کے مجموعی فریم ورک کے اندر بھارتی معیشت کی توانائی کی شدت کو کم کرنے کے بنیادی مقصد کے ساتھ خود ضابطہ اور مارکیٹ اصول پر مبنی توانائی کی کارکردگی کے بیورو کا مشن پالیسیوں اور حکمت عملیوں کو تیار کرنے میں مدد کرنا ہے۔ یہ مقصد تمام اسٹیک ہولڈروں کی فعال شرکت سے حاصل کیا جائے گا جس کے نتیجے میں تمام شعبوں میں توانائی کی کارکردگی کو تیزی سے اور مستقل طور پر اپنایا جائے گا۔

***

U. No. 8044

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)



(Release ID: 1747796) Visitor Counter : 295


Read this release in: English , Hindi , Bengali