وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

محکمہ انکم ٹیکس نے قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) میں تلاشی لی

Posted On: 17 AUG 2021 8:05PM by PIB Delhi

محکمہ انکم ٹیکس نے 16 اگست، 2021 کو بھارت میں مختلف مواصلاتی کمپنیوں کے لیے مواصلاتی آلات کی تجارت اور ان کی تنصیب اور سروسنگ میں لگی ایک کمپنی کی تلاشی لی۔ اس کمپنی کے کارپوریٹ آفس، اس کے غیر ملکی ڈائرکٹر کی رہائش گاہ، کمپنی سکریٹری کی رہائش گاہ، آڈٹنگ سے وابستہ افراد اور بھارت میں اس کی ایک غیر ملکی معاون کمپنی کے کیش ہینڈلر سمیت پانچ احاطوں کی تلاشی لی گئی۔

تلاشی مہم کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ اس کمپنی کے ذریعے کی گئی خرید پوری طرح سے اس کی ہولڈنگ کمپنی سے ہوئی تھی۔ فروخت کے بل اور درآمدات کے بل کی موازنہ والی جانچ سے یہ پتہ چلا کہ ان اشیاء کی تجارت پر  بھاری مجموعی منافع (تقریباً 30 فیصد) ہوا ہے، جب کہ یہ کمپنی گزشتہ کئی برسوں سے زبردست خسارہ دکھاتی رہی۔ اس طرح یہ واضح ہوا کہ اس کمپنی کے ذریعے فراہم کی جانے والی خدمات کے سلسلے میں فرضی اخراجات کے ذریعے خسارہ دکھایا جا رہا تھا۔ کچھ ایسے موصول کنندگان کی شناخت کی گئی ہے جن کے نام پر گزشتہ چند برسوں میں بہت زیادہ خرچ دکھایا گیا ہے۔ ان اداروں کا ان کے مذکورہ پتوں پر کوئی وجود نہیں پایا گیا۔ اس کے علاوہ، مذکورہ کمپنی اپنا انکم ٹیکس رٹرن (آئی ٹی آر) بھی داخل نہیں کرتی ہے۔ ایسے کئی اور مشتبہ اداروں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس بات کا اندازہ ہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں سینکڑوں کروڑ روپے کے ایسے فرضی خرچ کیے گئے ہوں گے۔

تلاشی کے دوران اس کمپنی کے سی ای او، سی ایف او اور دیگر اہم افراد کے وہاٹس ایپ چیٹ میں قصور ثابت کرنے والے کئی ثبوت ملے ہیں، جو مواصلاتی کمپنیوں کو غیر قانونی ادائیگی کرنے کا اشارہ کرتے ہیں۔ یہ وہاٹس ایپ چیٹ بھارت میں ایک مواصلاتی کمپنی کے شیئروں کی خرید کے لیے آسٹریلیا واقع ایک شخص کو کمیشن کی ادائیگی کرنے کا بھی انکشاف کرتے ہیں۔ ایسے لین دین کی آگے جانچ کی جا رہی ہے۔ تلاشی کے دوران الیکٹرانک ڈیٹا اور طبعی کاغذات کی شکل میں ملے ثبوتوں سے یہ پتہ چلتا ہے کہ غیر اعلانیہ رقم، جو کہ ہر سال کئی کروڑ میں ہوتی ہے، کو فرضی اسکریپ فروخت وغیرہ کی شکل میں بہی کھاتوںمیں واپس دکھایا گیا ہے۔ کمپنی کے غیر ملکی سی ایف او سمیت اہم افراد کے الیکٹرانک ڈیٹا سے ملے قصور ثابت کرنے والے کئی ثبوتوں سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس کمپنی کے ملازمین روپے سے لیکر آر ایم بی تک کے غیر ملکی کرنسی ایکسچینج میں ملوث تھے۔ وہ بڑے پیمانے پر بھارت سے چین بھیجی جانے والی دواؤں کی غیر قانونی تجارت میں بھی ملوث پائے گئے۔

اس کے علاوہ، اس کمپنی نے تقریباً 12 کرنٹ اکاؤنٹ ہونے کے باوجود اپنے انکم ٹیکس رٹرن (آئی ٹی آر) میں صرف دو بینک کھاتوں کی جانکاری دی ہے۔ دیگر بینک کھاتوں میں ہوئے لین دین سے وابستہ جوابدہی کے بارے میں جانچ کی جا رہی ہے۔

اب تک سینکڑوں کروڑ روپے کی ٹیکس دینداری کے معاملوں کی پہچان کی گئی ہے۔ مذکورہ احاطوں میں 65 لاکھ روپے سے زیادہ کی غیر اعلانیہ نقدی رقم ملی ہے۔ تلاشی کے دوران 3 لاکر بھی ملے ہیں، جنہیں قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ تلاشی مہم ابھی بھی جاری ہے۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:7982


(Release ID: 1746871) Visitor Counter : 192


Read this release in: English , Hindi , Tamil