مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
ماڈل کرایہ داری قانون کا مقصد کرایہ داروں اور مالکان دونوں کے مفادات کو متوازن اور محفوظ بنا کر کرایے کی رہائش کی حوصلہ افزائی کرنا ہے
Posted On:
11 AUG 2021 2:39PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11 اگست 2021: مرکزی کابینہ کی منظوری سے ماڈل کرایہ داری قانون (ایم ٹی اے) کو 7 جون 2021 کو تمام ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نئے قوانین کے نفاذ یا مستقبل کی کرایہ داریوں کے لیے موجودہ کرایہ قوانین میں مناسب ترمیم کے لیے بھیجا گیا ہے۔ ماڈل کرایہ داری قانون کا مقصد کرایے کے مکانوں کو فروغ دینا اور کرایہ داروں اور مالکان دونوں کے مفادات کو متوازن اور محفوظ رکھنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ تنازعات کو جلد حل کرنے کے لیے عدالتی طریقہ کار کے ذریعے موثر اور شفاف طریقے سے کرایے کو منضبط کیا جاسکے۔
تنازع کے جلد تصفیے کو یقینی بنانے کے لیے یہ التزام رکھا گیا ہے کہ رینٹ کورٹ اور رینٹ ٹربیونل دونوں ساٹھ (60) دن کے اندر مقدمات کو نمٹانے کی کوشش کریں گے اور تصفیے میں تاخیر کی صورت میں تاخیر کی وجوہات لازمی طور پر تحریری طور پر درج کی جائیں گی۔ ضروری خدمات سے متعلق تنازعات کے لیے التزام ہے کہ رینٹ اتھارٹی اس معاملےکی تحقیقات کے بعد ایک عبوری حکم جاری کر سکتی ہے جس میں ضروری خدمات کی فراہمی کو فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔ مزید برآں اس سلسلے میں کرایہ دار کے ذریعے درخواست دائر کرنے کے ایک ماہ کے اندر تفتیش کی جائے گی۔
ایم ٹی اے کی دفعات کے تحت کرایہ داری کے نوٹس کے لیے مالک مکان اور کرایہ دار کی طرف سے جمع کرائی گئی معلومات اور دستاویزات رینٹ اتھارٹی کی واحد تحویل میں رہیں گی۔
کرایہ داری کا معاہدہ مالک مکان اور کرایہ دار کے درمیان اتفاق رائے سے طے پا جانے تک، دونوں فریقوں کے کردار اور ذمہ داریاں قانون کے شیڈول 2 میں واضح طور پر ظاہر کی گئی ہیں۔ اس سے مالک مکان اور کرایہ دار کے درمیان تنازعات سے بچنے میں مدد ملے گی اور کرایہ داری معاہدہ تیار کرنے میں رکاوٹ نہیں آئے گی۔
یہ معلومات مکانات اور شہری امور کی وزارت کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
***
U. No. 7799
(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)
(Release ID: 1745729)
Visitor Counter : 264