مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

پنک لائن پرمیُوروِہارپاکٹ -1 سے ترلوک پوری – سنجے لیک میٹرو اسٹیشنوں کا افتتاح


میٹرو ریل نظام ، ہمارےشہریوں کو عالمی درجے کے نقل وحمل کا نظام فراہم کرتا ہے: جناب ہردیپ سنگھ پوری

ملک میں میٹرو سسٹم سے نیٹ ورک کی توسیع میں زبردست اضافہ دیکھا گیاہے

اٹھارہ شہروں میں 721 کلومیٹر میٹرو نیٹ ورک کام کررہا ہے اور 27 شہروں میں 1058 کلومیٹر طویل راستوں پر تعمیراتی کام جاری ہے: مرکزی وزیر

Posted On: 06 AUG 2021 1:14PM by PIB Delhi

نئی دہلی06 اگست2021:ہاؤسنگ اورشہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری اور دلی کے وزیر اعلیٰ جناب اروند کیجریوال نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ آج پنک لائن پر  میوروہار پاکٹ -1  اورترلوک پوری- سنجے لیک میٹرو اسٹیشنوں کے درمیان   جوڑنے والی لنک کا افتتاح کیا۔ اس اہم  کنکشن کی شروعات کے ساتھ 59 کلومیٹر طویل پنک لائن   اہم بازار  ، اسپتال ، نقل وحمل کے مراکز  اور جنوبی اور وسطی  دہلی کے معروف رہائشی علاقوں کے ساتھ دلی کے  شمال مشرقی اور مغربی  کنارے کو جوڑے گی۔ اس سیکشن کی شروعات کے ساتھ دلی میٹرو  نیٹ ورک اب  285 اسٹیشنو ں کے ساتھ (نوئیڈا ، گریٹر نوئیڈا ،میٹرو کوریڈور اور ریپڈ میٹرو گروگرام )  تقریباََ  390  کلومیٹر  طویل ہوجائے گا۔

دلی کے نقل وحمل کے وزیر جناب کیلاش گہلوت   ، ہاؤسنگ اور شہری امور کےسکریٹری  جناب درگاشنکر مشرا  اور میٹرو کے ایم ڈی جناب منگو سنگھ  بھی اس موقع پرموجود تھے۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر  جناب ہردیپ سنگھ پوری نے  اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  میٹرو ریل نظام نے ہمارے شہریوں کو  عالمی درجے کے  نقل وحمل کا نظام فراہم کیا ہے۔ اس لحاظ سے دلی میٹرو  ایک ٹریل   بلزر  رہا ہے۔ وزیرموصوف نے مزید کہا کہ  دلی میٹرو سسٹم جیسے  بڑے  بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ کی منصوبہ بندی اور اس  کی تکمیل آسان نہیں ہے۔

 


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DE5D.jpg

وزیرموصونے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی وزینری  اور متحرک  قیادت میں ملک میں  میٹرو سسٹم  سے نیٹ ورک کی توسیع میں  زبردست اضافہ دیکھا گیا ہے۔وزیرموصوف نے وضاحت کی کہ آج کا 850.8  میٹر  ایکسٹینشن  طویل نیٹ ورک کے نقطہ نظرسے چھوٹا ہوسکتا ہے لیکن  لوگوں کو بہتر کنکٹوٹی فراہم کرنے کے لحاظ سے یہ کنکشن  انتہائی اہم رول اداکرے گا۔ ترلوک پوری میں ٹوٹے ہوئے رابطے پر اب تعمیری کام کیا جارہا ہے تاکہ مجلس پارک اور شیو وہار کے درمیان  59 کلومیٹر دلی میٹرو کے سب  سے طویل کوریڈور کے ذریعہ   ایک سرے سے دوسرے تک کے سفر کو بلارکاوٹ جاری رکھا جاسکے ۔جناب پوری نے کہا کہ  فی الحال 18 شہروں میں  721  کلومیٹر میٹر و نیٹ ورک کام کررہا ہے  اور مزید 27  شہروں میں  نئے میٹرو نیٹ ورک کے  1058  کلومیٹر طویل روٹ پر فی الحال تعمیراتی کام جاری ہے۔دلی میٹرو  اپنے اسٹیشنوں کے ذریعہ  آخری حصے تک کنکٹوٹی کو مزید بہتر بنانے پر کام میں  تیزی لارہا ہے۔  یہ کام  سفر کے غیر موٹرائزڈ موڈ  کے ساتھ ساتھ غیر آلودہ موٹرائزڈ کے استعما ل کے ذریعہ کررہا ہے۔ متعدد اسٹیشنوں کو جدید ترین جی پی ایس سے چلنے والے  ای-رکشا سے جوڑا گیا ہے۔ڈی ایم آر سی نے ای –بسوں کا ایک نیا بیڑا بھی خریدا ہے ،جسے جلد ہی سروس میں لگایا جائے گا۔

وزیرموصوف نے کہا کہ گزشتہ سال ملک کی میٹرو  ریل کی تاریخ میں  دو اہم  سنگ میل حاصل کئے گئے ان میں سے  ایک بغیر ڈرائیور کے میٹرو ٹرین کا چلانا اور دوسرا  دلی میٹرو  کی ائیر پورٹس  ایکسپریس لائن پر  نیشنل  کامن موبلٹی کارڈ  کی سہولیات کا نفاذ  ہے۔یہ دونوں کامیابیاں بڑے پیمانے پر ٹرانسپورٹ بنیادی ڈھانچے کی تکنیکی  اپ گریڈیشن کے نقطہ نظر سے حاصل ہوئی  ہیں۔

وزیر موصو ف نے  اس بات کا بھی ذکر کیا کہ  تقریباََ  62 کلومیٹر پر محیط   تین لائنوں  پر مشتمل  ڈی ایم آر سی کا چوتھا توسیعی مرحلہ بھی  آہستہ آہستہ تعمیری کاموں کے ساتھ  پورے زوروشور سے جاری ہے۔  این سی آر نے ریپڈ  ریل  ٹرانزٹ   کی تعمیر کے ساتھ ساتھ  ڈی ایم آر سی کا چوتھا مرحلہ رہائشیوں کے سفر کو آسان  بنائے گا۔

ہاؤسنگ اور شہری امورکے سکریٹری  جناب درگاشنکر مشرا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ  3سے 4 سال کے اندر  ڈی ایم آر سی کا نیٹ ورک 458  کلومیٹر مکمل کرنے کی توقع ہے۔میٹرو  پر سواری کرنے  والوں   کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کووڈ  -19 وبا سے قبل  یومیہ تقریباََ 65  لاکھ لوگ میٹرومیں سفر کرتے  تھے۔ پوری امید ہے کہ یومیہ 75  لاکھ  کے ہدف کو حاصل کرلیں گے۔انہوں نے کہا کہ دلی میٹرو کی کوشش سے  بغیر ڈرائیور کے   سفر 96 کلومیٹر ہوجائے گا۔دنیا میں  دلی میٹرو سب سے طویل  بغیر ڈوائیور کے راستہ  طے کرنے والی میٹرو ہوجائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QPH3.jpg

میوروہار پاکٹ -1  سے  ترلوک پوری سیکشن تک کی تفصیلات  :

 پنک  لائن پر ترلوک  پوری  -سنجے لیک اور میوروہار پاکٹ -1  اسٹیشنوں کے درمیان   290  میٹر  ٹوٹے ہوئے لنک  پر تعمیراتی کا م جاری ہے ۔نقل وحمل کے اہم مراکز جیسے نظام الدین ریلوے اسٹیشن ،  سرائے کالے خاں ، آئی  ایس بی ٹی ، آنند وہار ریلوے اسٹشن  ، آنند وہار آئی ایس بی ٹی ، دلی کینٹ ریلوے اسٹیشن  اور دلی ہاٹ  - آئی این اے ، سروجنی نگر  اور لاجپت نگر جیسے بڑے بازاروں کو اس راہداری کے ذریعہ  براہ راست کنکٹوٹی ملے گی۔اس راہداری کو مرحلہ IV میں  مجلس پارک سے موج پر تک مزید بڑھائی جائے گی۔  یہ  کوریڈور تقریباََ 70  کلومیٹر تک بھارت میں سب سے طویل سنگل میٹرو کوریڈور بن جائے گا۔ مرحلہ IV کی تکمیل کے بعد  ملک میں  پنک لائن بھی  میٹرو کی رنگ کوریڈور بن جائے گی۔

اس نیٹ ورک کی تعمیر ڈی ایم آر سی کے لئے  ایک چیلنج  بھرا کام تھا  کیونکہ وبا کی وجہ سے   بار بار لاک ڈاؤن   لگنے سے کام متاثر ہوا اور افرادی قوت کی عدم دستیابی کی وجہ سے بھی مسائل پیدا ہوئے ۔ اس  کام کو مکمل کرنا  ایک اہم حصولیابی ہے   کیونکہ رکاوٹوں  اور  مقررہ مدت کے اندر  کام کی تکمیل   کی  طے شدہ تاریخ کے باوجود   اس  طویل نیٹ ورک  پر مسلسل  کام جاری رہا ۔

ڈی ایم آر سی ترلوکپوری میں ویاڈکٹ کے نیچے ایک اندرونی سڑک بھی تیار کر رہی ہے جو وسندھرا روڈ اور ترلوکپوری روڈ کو ملائے گی۔ سڑک کی لمبائی 140 میٹر ہوگی۔ اس سے علاقے کی مسافت کم کرنے میں مدد ملے گی اور آمدورفت میں آسانی ہوگی۔

جبکہ پنک لائن کے موجودہ آپریشنل سیکشنز کو 2019 میں شروع کیا گیا تھا ، یہ چھوٹا سا حصہ انکمبرینس فری زمین کی عدم دستیابی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔ قانون کے مطابق عمل کے بعد ، زمین حاصل کی گئی اور تعمیراتی کام کے آغاز اور تکمیل کے لیے پراجیکٹ سے متاثرہ افراد کی آر اینڈ آر (بحالی اور آبادکاری) کی گئی۔ جزوی رسائی اکتوبر 2019 میں اور دسمبر 2020 میں مکمل رسائی دستیاب تھی۔

  خصوصی فیچرز

کام میں تیزی لانے کے لیے اور سائٹ کے قریب کاسٹنگ یارڈ کے لیے جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ، روایتی کنکریٹ کے بجائے سٹیل گرڈر استعمال کرکے تعمیر کا ایک انوکھا طریقہ اپنایا گیا۔ مجموعی طور پر 40 سٹیل گرڈر 10 اسپین پر رکھے گئے ہیں۔

ان سٹیل گرڈرزکو ہریانہ کے امبالا میں ایک ورکشاپ  میں گھڑا اور لایا گیا ہے۔ ان گرڈرز کی لمبائی 16 سے 38 میٹر تک ہوتی ہے۔ ویاڈکٹ کی اونچائی تقریبا 8 سے 9.5 میٹر ہے۔

200 میٹر کے دائرے کا ایک خمیدہ دورانیہ بھی اس پھیلاؤ کا ایک حصہ ہے۔ اس سے ایک سال سے کم کے ریکارڈ وقت میں کام کی تکمیل میں مدد ملی ہے۔

ٹرین آپریشن پلان

میوروہار پاکٹ -1  سے  ترلوک پوری سنجے لیک  اسٹیشن تک نیٹ ورک  کی کنیکٹویٹی کے  بعد  پوری پنک لائن ( مجلس  پارک سے شروعات )  پر ٹرین خدمات   درج ذیل آپریشنل منصوبے کے مطابق دستیاب ہوں گی۔ 

1-مجلس  پارک سے  سرائے کالے خاں نظام الدین  اور  شیو وہار سے   آئی پی ایکسٹینشن  سیکشن تک  ٹرین خدمات   5 منٹ 12 سیکنڈ کی فری کوئنسی کے ساتھ دستیاب ہوں گی ۔ ان اوقات کے دوران  43  ٹرینیں  اسٹینڈ بائی   میں ہوں گی۔

2- سرائے کالے خاں نظام الدین  سے آئی  پی ایکسٹینشن تک خدمات   10  منٹ 24  سیکنڈ کی فری کوئنسی کے ساتھ  دستیاب ہوں گی۔ نظام الدین سے آئی پی ایکسٹینشن جانے والی ہر متبادل/دوسری ٹرین کے ساتھ 10 منٹ 24 سیکنڈ کی فریکوئنسی کے ساتھ جاری رہیں گی۔

3- میور وہار پاکٹ -1 اور ترلوکپوری-سنجے لیک اسٹیشنوں کے درمیان 25 کلومیٹر فی گھنٹہ کی عارضی رفتار کی پابندی کے ساتھ ٹرینیں چلائی جائیں گی کیونکہ اس سیکشن پرخودکار سنگلنگ نظام کی عدم دستیابی کے سبب  کام ابھی جاری ہے۔

4. پہلے سے آپریشنل لائن میں اس خاص سٹریچ کے سگنلنگ سسٹم کا انضمام ایک چیلنجنگ کام ہے اور توقع ہے کہ اس سسٹم کو اگلے دو ماہ کے عرصے میں کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد ، ٹرینیں ان روٹس پر بھی باقاعدہ رفتار کے ساتھ چلیں گی ، جس سے رفتار کی پابندی کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔

*************

ش ح۔ع ح ۔رم

U-7534



(Release ID: 1743192) Visitor Counter : 169


Read this release in: English , Hindi , Bengali