خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

پارلیمنٹ نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی، انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ بل، 2021 کو منظوری دی اس بل کی منظوری کے ساتھ ہریانہ میں این آئی ایف ٹی ای ایم اور تمل ناڈو میں آئی آئی ایف پی ٹی قومی اہمیت کے حامل ادارے بن گئے ہیں

Posted On: 26 JUL 2021 8:24PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  26/جولائی2021 ۔ پارلیمنٹ نے نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف فوڈ ٹیکنالوجی، انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ بل، 2021 کو منظوری دے دی ہے۔ اس بل کو آج لوک سبھا میں اتفاق رائے سے منظوری دی گئی۔ اسے اس سال 15 مارچ کو راجیہ سبھا میں منظوری دی جاچکی تھی۔

پارلیمنٹ میں بل کے منظور کئے جانے کے بعد میڈیا کو اس کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب پشپوتی کمار پارس نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے، کیونکہ اس بل کی منظوری سے ہمارے دو تعلیمی ادارے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایم) کنڈالی (ہریانہ) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ پروسیسنگ ٹیکنالوجی (آئی آئی ایف پی ٹی) تھنجابور (تمل ناڈو)، جو کہ ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت کے تحت آتے ہیں، قومی اہمیت کے حامل ادارے (آئی این آئی) بن گئے ہیں۔

جناب پارس نے اس تاریخ ساز اقدام کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی، پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی اور سبھی اراکین پارلیمنٹ و وزارت کے سینئر اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ اس بل کی منظوری سے ان اداروں کو وسیع تر خودمختاری ملے گی، تاکہ وہ نئے اور اختراعاتی کورسیز شروع کرسکیں۔ اس بل کی منظوری سے ان اداروں کو ممتاز اساتذہ اور طلباء کو بھی راغب کرنے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ اکیڈمک اور ریسرچ کے کاموں میں عالمی معیارات کو بروئے کار لایا جانا چاہئے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ان اداروں میں خوراک کی ڈبہ بندی سے متعلق شعبوں جیسے کہ کولڈ چین ٹیکنالوجی، فوڈ بایو نینو ٹیکنالوجی سے متعلق نصاب کا التزام ہوگا، جس سے تکنیکی خلا کو پُر کرنے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ اب وہ ملک و بیرون ملک کہیں بھی نئے مراکز کھول سکیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انھیں قومی اہمیت کے حامل ادارے کا درجہ ملنے سے ان کے لئے ہنرمند افرادی قوت تیار کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے این آئی ایف ٹی ای ایم کے وائس چانسلر ڈاکٹر چندی واسودیوپا نے کہا کہ آئی آئی ٹیز  اور آئی آئی ایمز کے مساوی بنیادی ڈھانچے، انسانی وسائل اور لیب سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اسٹینڈ – ایلون یونیورسٹی ہونے کے ناطے، ہمارے طلباء فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں بین الاقوامی سطح پر ٹریننگ لے سکتے ہیں۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.7048

 



(Release ID: 1739316) Visitor Counter : 195


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi