وزارت خزانہ

انکم ٹیکس محکمے نے ایک ممتاز گروپ کے ملک بھر کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے ہیں جس کے کئی کاروبار چل رہے تھے

Posted On: 24 JUL 2021 8:14PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 24 جولائی 2021: انکم ٹیکس محکمے نے انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کی دفعہ 132 کے تحت 22.07.2021 کو ایک ممتاز کاروباری گروپ پر تلاشی کی کارروائیاں انجام دی جو کئی شعبوں مثلاً میڈیا ، بجلی، ٹیکسٹائلز اور جائیدادوں کی خریدوفروخت میں کاروبار کرتا آیا ہے اور اس کی سالانہ آمدنی چھ ہزار کروڑ رپوے ہے۔ ممبئی، دہلی ، بھوپال ، اندور ، نوئیڈا اور احمدآباد سمیت نو شہروں میں 20 رہائشی اور بارہ کاروباری ٹھکانوں پر یہ چھاپے مارے گئے۔

اس گروپ کی سو سے زیادہ کمپنیاں ہیں جن میں ہولڈنگ اور سبسڈی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ تلاشی کے دوران یہ پتہ چلا کہ یہ لوگ اپنے ملازمین کے ناموں پر کئی کمپنیاں چلا رہے تھے جو بوگس اخراجات دکھانے اور رقومات کی ہیرا پھیری کے کام آرہی تھیں۔ تلاشی کے دوران متعدد ملازمین نے جن کے نام شیئر ہولڈر یا ڈائرکٹر کے طور پر استعمال کئے جارے تھے ، قبول کیا کہ وہ اس طرح کی کمپنیوں کی موجودگی سے لاعلم تھے اور انھوں نے اپنے مالکان پر بھروسہ کرکے اپنا آدھار کارڈ اور ڈیجیٹل دستخط دیئے تھے۔ ان میں سے کچھ مالکان کے رشتے دار بھی تھے جنھوں نے یاتو جان بوجھ کر یا انجانے میں کاغذات پر دستخط کئے تھے لیکن انھیں ان کمپنیوں کے کاموں کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا۔ جن میں انھیں نام نہاد شیئر ہولڈر یا ڈائریکٹر بنایا گیا تھا۔

اس طرح کی کمپنیوں کو کئی مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا تھا۔ مثلاً فرضی اخراجات دکھانا، مندرج کمپنیوں کے منافع کو چھپانا، فنڈز کی ہیرا پھیری وغیرہ۔ اس طریقے سے کام کرکے جو رقومات حاصل کی گئیں وہ گزشتہ چھ برس میں سات ہزار کروڑ روپے ہے۔ یہ رقم زیادہ بھی ہوسکتی ہے کیونکہ گروپ نے کئی مرحلوں میں یہ کام کئے اور اب اس میں مکمل رقومات کا پتہ لگانے کے لئے چھان بین جاری ہے۔ اس کے علاوہ یہ کمپنیز ایکٹ کے ایس ٹو(76) (vi) اور مندرج کمپنیوں کے لئے SEBI کے طے شدہ لسٹنگ ایگریمنٹ کی شق 49 کی خلاف ورزی ہے۔ بے نامی لین دین کے امتناعی ایکٹ کو لاگو کئے جانے کے لئے بھی جانچ چل رہی ہے۔

گروپ کی کمپنیوں میں سائیکلیکل ٹریڈنگ اور رقومات کا تبادلہ 2200 کروڑ روپے تک کا ہوا۔ تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ محض فرضی لین دین تھا اور اس میں کسی بھی مال کی ڈیلیوری نہیں ہوئی تھی۔ ٹیکس اور دیگر قوانین کی خلاف ورزی کے بارے میں چھان بین جاری ہے۔

گروپ کے رئل اسٹیٹ ادارے کو ، جو ایک مال چلا رہا تھا۔ایک قومی بینک سے 408 کروڑ روپے کا فرضی ملا تھا۔ اس میں سے 408 کروڑ روپے ایک ساتھی کمپنی کو بطور قرض ایک فی صد کے شرح سود پر دیئے گئے تھے۔

شامل فہرست میڈیا کمپنی اشتہاری آمدنی کی ہیرا پھیری میں ملوث تھی جبکہ اصل ادائیگیوں کے بدلے غیر منقولہ جائیدادیں حاصل کی گئیں۔ اس طرح کے ثبوت ملے ہیں کہ بعد میں ان جائیدادوں کی فروخت سے متعلق نقد رسیدیں دی گئی تھیں۔

ایسے بھی شواہد ملے ہیں کہ گروپ کے رئیلٹی ادارے نے فلیٹوں کی فروخت میں نقد رقم کی رسیدیں دیں۔ دو ملازمین اور ایک ڈائریکٹر نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ اس دھندے کے طریقہ کار اور رقومات کی ہیرا پھیری سے متعلق دستاویزات مل گئی ہیں۔ فرضی نقد رسیدوں کی مجموعی رقم کا پتہ لگانے کے لئے کارروائی جاری ہے۔

گروپ کے پروموٹرز اور کلیدی ملازمین کے رہائشی ٹھکانوں میں 26 لاکروں کا انکشاف ہوا ہے۔

تلاشی کی کارروائیوں کے دوران برآمد کئے گئے تفصیلی متن کی جانچ چل رہی ہے۔

تلاشی کی کاررائیاں جاری ہیں اور آگے کی تحقیقات چل رہی ہے۔

****

ش ح-رف-س ا

U.No. 6997



(Release ID: 1738925) Visitor Counter : 156


Read this release in: English , Hindi , Marathi