شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

این ای ایس اے سی شیلانگ کو ”مشرق کی خلائی ٹکنالوجی دارالحکومت“ میں تبدیل کرے گا: مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی

Posted On: 24 JUL 2021 7:10PM by PIB Delhi

ثقافت، سیاحت اور شمالی مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ این ای ایس اے سی (نارتھ ایسٹرن اسپیس ایپلی کیشن سینٹر) نے ریاستوں کو خلائی ٹکنالوجی کی مدد سے شمال مشرقی خطے کے مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل بنا دیا ہے۔ انھوں نے کہا، ”تنظیم اپنی مجموعی ترقی اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی کے لیے پورے خطے کے لیے مطلوبہ اسٹریٹجک ان پٹ بھی فراہم کر سکتی ہے۔“

 

 

آج این ای ایس اے سی، شیلانگ میں منعقدہ این ای ایس اے سی سوسائٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، جناب کشن ریڈی نے بتایا کہ سال 2014 اور 2021 کے درمیان این ای ایس اے سی کے اثاثوں کی مالیت تقریباً تین گنا بڑھ کر 41.6 کروڑ روپے سے 112 کروڑ ہو گئی ہے۔ اور یہ وزیر اعظم کے عزم اور ”سبکا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس“ کی واضح مثال ہے جسے زمینی سطح پر نافذ کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ این ای ایس اے سی کی سرگرمیاں زراعت میں خلائی ٹکنالوجی کے عملی استعمال، اور اس سے منسلک شعبوں جیسے ریشم کی کاشت پر مرکوز ہیں جہاں اس سے امراض وغیرہ کا جلد پتہ لگانے میں مدد مل سکتی ہے۔

”جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، شیلانگ اپنی قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے ’مشرق کا اسکاٹ لینڈ‘ کہلاتا ہے۔ تاہم، ان ای ایس اے سی کی کاوشوں سے، مجھے یقین ہے کہ جلد ہی یہ مشرق کی ’خلائی ٹکنالوجی دارالحکومت‘ کے نام سے پہچانا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا یہ نظریہ ہے کہ ہندوستان کی دیگر ریاستوں کی طرح شمال مشرقی خطے کی تمام ریاستوں کو بھی ترقی کے مساوی مواقع حاصل ہوں۔

این ای ایس اے سی کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکز نے جنگل میں لگنے والی آگ کا اندازہ لگانے اور زمین کی بدلتی سطح کا مطالعہ کرنے کے ذریعہ خطرے سے دوچار جنگلی حیات جیسے گینڈوں کی حفاظت کرکے جنگلات کو محفوظ رکھنے میں مدد کی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ این ای ایس اے سی نے ٹیلی میڈیسن، اور ٹیلی ایجوکیشن کے لیے سیٹلائٹ مواصلات کا استعمال کیا ہے اور ہر سال تقریباً 1000 پروگرام کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، این ای ایس اے سی نے موسم کی پیش گوئی اور شہری منصوبہ بندی میں بھی مدد فراہم کی ہے اور ریاستیں ٹریفک کے ازدحام، املاک میں بے جا مداخلت، اور اثاثوں کی نقشہ سازی میں اس کا استعمال کر سکتی ہیں۔

 

 

حال ہی میں، این ای سی کے تعاون سے، این ای ایس اے سی نے تقریباً 950 ڈیٹاسیٹس کے ساتھ نارتھ ایسٹرن اسپیشل ڈیٹا ریپوزٹری (NeSDR) جاری کیا ہے۔ یہ ڈیٹاسیٹ بنیادی ڈھانچے، زمین اور پانی کے وسائل، اثاثہ جات، خطہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ سپورٹ ان پٹس اور شمال مشرے خطے میں ترقیاتی منصوبہ بندی اور نگرانی کی سرگرمیوں کو با اختیار بنانے کے لیے ایکشن پلان ان پٹ سے متعلق ہیں۔ تمام ریاستوں کو بے جا مداخلت کا پتہ لگانے، اور وبائی منصوبہ بندی جیسی مخصوص سرگرمیوں کے لیے این ای ایس اے سی کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کرکے اس ڈیٹا سیٹ سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ہمیں ثقافت اور سیاحت کے فروغ کے لیے بھی این ای ایس اے سی کی سہولت کا مؤثر طریقے سے استعمال کرنا چاہیے۔  انھیں کہا، ”جبکہ ہندوستان آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہا ہے، میں شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے اعلی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ’آزادی کا امروت مہوتسو‘ تقریبات کے ذریعہ ہماری آزادی کا جشن منائیں۔ ان ایونٹس کو خطے کی مجموعی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔“

 

 

مرکزی منصوبے شروع کرنے اور جناب امت شاہ جی کی رہنمائی کے تحت کام کرنے پر این ای ایس اے سی کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا، ”چونکہ امت شاہ جی این ای ایس اے سی سوسائٹی کے صدر اور نارتھ ایسٹرن کونسل (NEC) کے چیئرمین ہیں، مجھے یقین ہے کہ این ای ایس اے سی کو وسعت ملے گی اور دیگر ریاستوں کے لیے بھی ترقی کا نمونہ ثابت ہوگا کیونکہ اس سے خطے کی جامع ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 6977



(Release ID: 1738776) Visitor Counter : 265


Read this release in: English , Hindi , Tamil