وزارت خزانہ
کوویڈ-19 کی بنا پر تناؤ کم کرنے کے لیے ٹیکس میں چھوٹ
Posted On:
19 JUL 2021 6:52PM by PIB Delhi
19 جولائی 2021، نئی دہلی: حکومت نے مالی سال 2019-20 اور اس کے بعد کے برسوں میں کوویڈ-19 کے طبی علاج کے لیے کسی بھی ٹیکس دہندہ کو آجر یا کسی شخص سے موصول ہونے والی رقم کو مستثنیٰ قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ مالی سال 2019-20 اور اس کے بعد کے برسوں کے دوران ٹیکس دہندگان کو آجر یا کسی فرد سے کوویڈ-19 کے علاج کے لیے طبی علاج کے لیے موصول ہونے والی رقم پر انکم ٹیکس میں چھوٹ فراہم کی جائے گی۔
وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ اس استثنا کا مقصد ان ٹیکس دہندگان کو ریلیف فراہم کرنا ہے جو کوویڈ-19 کی وجہ سے تکلیف میں مبتلا ہوئے تھے اور انھیں کوویڈ-19 کے طبی علاج کے لیے آجر یا کسی بھی شخص سے مدد لینے کی ضرورت پڑی تھی۔ نقد لین دین کی حوصلہ افزائی نہ کرنے اور کیش لیس معیشت کی سمت میں بڑھنے کی حکومت کی پالیسی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ انکم ٹیکس قانون 1961 کی مختلف دفعات کے تحت نقد لین دین کی حد بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ کوویڈ-19 کی وجہ سے جان گنوانے والے ٹیکس دہندگان کے اہل خانہ کو راحت فراہم کرنے کے لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مالی سال 2019-20 کے دوران یا اس کے بعد کوویڈ-19 کی وجہ سے مرنے والے ایسے شخص کو آجر یا کسی اور شخص سے موصول ہونے والی رقم اور اعانت پر انکم ٹیکس سے چھوٹ فراہم کی جائے گی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ آجر سے موصول ہونے والی رقم پر کسی حد کے بغیر چھوٹ کی اجازت ہوگی اور چھوٹ کی مجموعی حد کسی بھی دوسرے افراد سے موصول ہونے والی رقم کے 10 لاکھ روپے تک محدود ہوگی۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ کوویڈ-19 وبا کے اثرات کی وجہ سے حکومت نے ٹیکسوں کی تعمیل کی مختلف تاریخوں میں توسیع کی ہے۔ یہ توسیعی ٹائم لائن ضمیمے میں شامل ہیں۔
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2021/jul/doc202171911.pdf
***
U. No. 6824
(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)
(Release ID: 1738085)
Visitor Counter : 185