امور داخلہ کی وزارت
لاک ڈاؤن کی قواعد میں نرمی
Posted On:
20 JUL 2021 3:07PM by PIB Delhi
متعدی امراض، خاص کر جو سانس کے راستے سے پھیلتی ہیں، کو روکنے میں جسمانی/سماجی دوری (ناک اور ہاتھوں کی صفائی کے ساتھ ساتھ) ایک آزمایا ہوا غیر ادویاتی طریقہ ہے۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے لاک ڈاؤن میں نرمی برتنے اور ساتھ ہی وبائی مرض کے دوران تساہلی، کووڈ سے متعلق مناسب طرز عمل کو اپنانے میں کوتاہی اور سارس-کو وی-2 کے ویرئینٹس کی ابتدا اور ان کا پھیلنا، ان تمام چیزوں نے بھارت میں اپریل سے مئی 2021 کے درمیان دوسری لہر میں اہم کردار ادا کیا۔ صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت کے ذریعے فروری سے مئی کے دوران ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تعینات کی گئی مرکزی ٹیموں نے بتایا کہ کووڈ کے مناسب طرز عمل کو اپنانے میں کوتاہی برتی گئی اور وبائی مرض کو روکنے کی بہت کم کوشش کی گئی۔
ملک میں کووڈ-19 کو مؤثر انداز سے روکنے کے لیے، صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ (ڈی ایم ایکٹ) 2005 کے تحت وقتاً فوقتاً آرڈرز اور گائیڈ لائنس جاری کرتی رہتی ہے۔وزارت داخلہ نے 29 اپریل، 2021 کو ایک آرڈر جاری کرکے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس وبائی مرض کو روکنے پر غور کرنے کے لیے کہا تھا، یہی بات صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت نے بھی 25 اپریل، 2021 کی اپنی ایڈوائزری میں کہی تھی، اور صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اسے فوری طور پر نافذ کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ (ڈی ایم ایکٹ) 2005 کے تحت، روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت نے 25.4.2021 کو جاری کی گئی اپنی ایڈوائزری میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ان ضلعوں کی نشاندہی کرنے کے لیے کہا تھا جہاں یا تو ٹیسٹ کی پازیٹویٹی 10 فیصد سے زیادہ تھی یا گزشتہ ایک ہفتہ میں زیادہ تھی؛ یا، جہاں بیڈ پر مریضوں کی تعداد 60 فیصد سے زیادہ تھی؛ اوپر کی دونوں میں کسی ایک شرط کو پورا کرنے والے ضلعے میں شدید اور مقامی روک تھام کے اقدام کرنے پر غور کیا جانا چاہیے۔ وزارت داخلہ نے 26.04.2021 اور 27.05.2021 کے اپنے مکتوب میں، تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو روک تھام کے مؤثر اقدام کرنے کی درخواست کی تھی۔ وزارت داخلہ نے صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت کے ذریعے 28.06.2021 کو جاری کیے گئے فریم ورک کے مدنظر 29.06.2021 کو آرڈر جاری کرکے کووڈ-19 کے انتظام کے لیے مرحلہ وار طریقے سے پابندیاں لگانے/چھوٹے دینے کے اقدام کرنے کے لیے کہا تھا۔ اس کے علاوہ، وزارت داخلہ نے 19.06.2021، 29.06.2021 اور 14.07.2021 کو جاری کیے گئے اپنے ڈی او لیٹر کے ذریعے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیڑ بھاڑ والے مقامات کو ریگولیٹ کرنے اور کووڈ-19 سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے پانچ جہتی حکمت عملی اپنانے کی درخواست کی تھی جو یوں ہیں: ٹیسٹ-ٹریک-ٹریٹ-ٹیکہ کاری اور کووڈ کے مناسب طرز عمل کی تعمیل۔
مرکزی حکومت وقتاً فوقتاً تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کے حفظانِ صحت کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے مطلوبہ تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی رہتی ہے۔ مرکزی حکومت نے ’بھارت کووڈ19 ایمرجنسی رسپانس اور صحت کے نظام کی تیاری کا پیکیج‘ کو منظوری دی ہے اورکووڈ-19 سے درپیش خطرے کو روکنے، اس کا پتہ لگانے اور اس سے نمٹنے کے مقصد سے اپریل 2020 میں اس پیکیج کے تحت 15000 کروڑ روپے فراہم کیے گئے تھے۔ اس پیکیج کے تحت، مالی سال 21-2020 میں، کووڈ-19 کے انتظام اور کنٹرول میں مدد کرنے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 8257.88 کروڑ روپے کا فنڈ بھی جاری کیا گیا تھا۔مزید برآں، ’بھارت کووڈ19 ایمرجنسی رسپانس اور صحت کے نظام کی تیاری کا پیکیج: مرحلہ-2‘ کو بھی حکومت کے ذریعے منظوری دے دی گئی ہے، جس کے تحت جولائی 2021 سے مارچ 2022 تک کی مدت کے لیے 23123 کروڑ روپے (مرکز کی حصہ داری کے طور پر 15000 کروڑ روپے اور ریاست کی حصہ داری کے طور پر 8123 کروڑ روپے) منظور کیے گئے ہیں۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نتیا نند رائے نے ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U:6768
(Release ID: 1737426)
Visitor Counter : 151