وزارت خزانہ

ہندوستان دنیا میں پانچویں سب سے بڑے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائروالے ملک کی حیثیت سے ابھرا، 25جون 2021کو یہ ذخائر608.99ارب ڈالرتک پہنچے

Posted On: 19 JUL 2021 6:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی،19؍جولائی:ہندوستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر25جون ، 2021کو 608.99بلین ڈالرتک جاپہنچے ۔ اسی کے ساتھ ہندوستان دنیا میں چین ، جاپان ، سوئٹزرلینڈ اورروس کے بعد سب سے بڑے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائروالاپانچواں ملک بن گیاہے ۔ یہ بات وزیرمملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے آج لوک سبھامیں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی ۔

وزیرموصوف نے بتایا کہ ہندوستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائرکی صورت حال 18مہینوں سے زیادہ کی درآمد کے حساب سے اطمینان بخش ہے اورکسی بھی بیرونی نقصان سے حفاظت میں مددگارہے ۔ حکومت اورآربی آئی چھوٹی معیشتوں کی زبردست ترقی میں مددکرنے کے لئے پالیسیاں اورضابطے ترتیب دیتے ہوئے ، ابھرتی ہوئی غیرملکی صور ت حال کی نزدیکی طورپرنگرانی کررہی ہیں ۔

مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہاکہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں تنوع پیداکرنے کے لئے سیال اثاثوں کے معیارات اور تحفظ کو برقراررکھتے ہوئے غیرملکی زرمبادلہ کے تبادلے اورریپومارکیٹس میں کارروائیوں میں اضافہ ، سونے کی خریداری اور نئی مارکیٹوں کی دریافت کے ذریعہ آربی آئی مستقل اقدامات کرتی ہے ۔ ہندوستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائرکی صورت حال میں ہونے والی تبدیلیاں ، زرمبادلہ کے تبادلے کی شرح میں اتارچڑھاو کو متوازن کرنے کے لئے آربی آئی کی طرف سے غیرملکی زرمبادلہ کے بازارمیں مداخلت ، دیگر بین الاقوامی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت میں اضافے کی بنا پرقیمتوں کے تخمینوں میں تبدیلیاں ، سونے کی قیمتوں میں اضافہ ،  غیرملکی کرنسی کے اثاثوں سے منافع کا حصول اورامدادی رقوم  کی آمدکا بنیادی طورپرنتیجہ ہیں ۔

وزیرموصوف نے مزیدبتایا کہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے ساتھ ، چالوکھاتے میں خسارہ ادائیگیوں کے توازن میں اضافے کی طرف اشارہ کرتاہے ۔ مثال کے طورپر خالص سرمائے کی آمدکی شدت چالوکھاتے کے خسارے کے حجم سے تجاوز کرجاتی ہے ۔ 21-2020میں ہندوستان کے ادائیگیوں کے توازن نے چالوکھاتے اورپونجی کھاتے دونوں میں اضافہ درج کرایا۔ جس کے نتیجے میں سال کے دوران غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

سامان اورخدمات کی برآمدات اور درآمدات کے علاوہ ، غیرملکی شعبے کامجموعی استحکام ادائیگیوں کے توازن کے دیگرعناصرپرانحصار کرتاہے ، جن میں رقوم کی منتقلیاں ، چالوکھاتے میں آمدنی ، خالص سرمائے کی آمدکی مقدار اورغیرملکی قرضہ جات شامل ہیں ۔ وزیرموصوف نے بتایاکہ غیرملکی شعبے میں خطرات سے متعلق اشاریوں کے حوالے سے ہندوستان اطمینان بخش حالت میں ہے ۔

****************

 

ش ح ۔س ب۔ع آ

U NO. 6745



(Release ID: 1737153) Visitor Counter : 237


Read this release in: English , Punjabi